UrduPoint:
2025-04-15@09:34:07 GMT

جنگ باز عالمی نظم و نسق سے نفرت کی روش ختم کریں، گوتیرش

اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT

جنگ باز عالمی نظم و نسق سے نفرت کی روش ختم کریں، گوتیرش

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 24 فروری 2025ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں جارحین لوگوں کے بنیادی حقوق کو پامال کر رہے ہیں۔ امن و سلامتی کے لیے اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کا احترام یقینی بنانا ہو گا۔

جنیوا میں اقوام متحدہ کی کونسل برائے انسانی حقوق کے افتتاحی اجلاس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ جارحیت پسند ممالک اور سیاسی رہنما عالمی قوانین کی توہین کرتے ہیں۔

آج ایک کے بعد دوسرے انسانی حق کو سلب کیا جا رہا ہے۔ آمر اپنے سیاسی مخالفین کو کچل رہے ہیں کیونکہ وہ بااختیار عوام سے خطرہ محسوس کرتے ہیں۔ جنگوں میں لوگوں سے خوراک، پانی اور تعلیم تک رسائی کے حقوق بھی چھینے جا رہے ہیں۔

غزہ میں جنگ بندی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس لڑائی کو دوبارہ چھڑنے سے ہر قیمت پر روکنا ہو گا۔

(جاری ہے)

مغربی کنارے میں اسرائیلی آباد کاروں کا بڑھتا ہوا تشدد اور علاقے کو اسرائیل میں ضم کرنے کے مطالبات تشویش ناک ہیں۔

غزہ جنگ بندی

انہوں نے غزہ میں مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ باقیماندہ تمام یرغمالیوں کو باوقار انداز میں رہا ہونا چاہیے۔ سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ فلسطینی مسئلے کے دو ریاستی حل کی جانب ناقابل واپسی پیش رفت کی ضرورت ہے۔ فلسطینیوں کے علاقے پر قبضے کا خاتمہ ہونا چاہیے اور آزاد فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں لایا جانا چاہیے جبکہ غزہ بھی اس کا ایک لازمی جزو ہو۔

انہوں نے کہا کہ یوکرین میں تین سال سے جاری جنگ میں 12,600 سے زیادہ شہری ہلاک اور مزید ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں جبکہ پورے کے پورے علاقے تباہی کا شکار ہو کر کھنڈر بن گئے ہیں۔ اس جنگ کو ختم کرنے اور منصفانہ و پائیدار امن کے لیے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جانی چاہیے۔

حقوق کے لیے سنگین خطرات

انتونیو گوتیرش نے قدیمی مقامی لوگوں سے لے کر تارکین وطن، پناہ گزینوں، ایل جی بی ٹی کیو آئی + افراد اور جسمانی معذور لوگوں کے خلاف بڑھتی ہوئی عدم رواداری کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ طاقت، منافع اور کنٹرول کی خواہاں قوتیں انسانی حقوق کو اپنی راہ میں خطرہ سمجھتی ہیں۔

اسی بات کو دہراتے ہوئے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے خبردار کیا کہ عالمی نظام کو بہت بڑی تبدیلیوں کا سامنا ہے اور ان حالات میں انسانی حقوق کو لاحق خطرات کی گزشتہ آٹھ دہائیوں میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ یوکرین کے خلاف روس کی جنگ، اسرائیل پر حماس کے حملے اور بعدازاں غزہ میں اسرائیل کے حملوں سے شروع ہونے والی جنگ میں شہریوں نے ناقابل برداشت تکالیف کا سامنا کیا ہے۔

انہوں نے اسرائیل پر حماس کے حملوں اور غزہ میں اسرائیل کی عسکری کارروائی کے دوران انسانی حقوق کی پامالی کے واقعات کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کے مطالبے کو بھی دہرایا۔

وولکر ترک نے غزہ سے وہاں کے شہریوں کی منتقلی سے متعلق امریکہ کی پیش کردہ تجویز کو قابل مذمت اور ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ کہیں بھی رہنے والے لوگوں کو ان کے علاقے سے جبراً بیدخل نہیں کیا جا سکتا۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اقوام متحدہ انہوں نے نے کہا کہا کہ

پڑھیں:

غزہ میں نشل کشی، اسرائیلیوں کے احتجاجات، عالمی بیداری اور امت مسلمہ کا ردعمل

ویلاگ اسلام ٹائمز اردو کی پیشکش ہے، جس میں اہم خبروں سے متعلق مفید تبصرے پیش کئے جاتے ہیں۔ ہر ہفتے کے روز، مختصر و مفید ویلاگز، دیکھنے و سننے والوں کی خدمت میں پیش کئے جائیں گے۔ سامعین سے گزارش ہے کہ یوٹیوب چینل سبسکرائب کریں اور اپنی مفید آراء سے مطلع فرمائیں۔ متعلقہ فائیلیں12-04-2025 اسلام ٹائمز وی لاگ
 
Gaza Genocide Exposed | Israeli Protests, Global Uprising & Muslim Response
 
55 ہزار فلسطینی شہید، 20 ہزار بچے
 
اسرائیلیوں نے خود جنگ کے خلاف آواز اُٹھا دی
 
کیا آپ اب بھی اسرائیلی مصنوعات خریدیں گے؟
 
ہفتہ وار پروگرام: وی لاگ
 
وی لاگر:سید عدنان زیدی
 
پیش کش: سید انجم رضا
 
پروگرام کا خلاصہ:
غزہ میں جاری اسرائیلی بربریت اپنے عروج پر ہے، 55 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں 20 ہزار معصوم بچے شامل ہیں۔ القسام بریگیڈز کی جانب سے جاری کردہ قیدیوں کی ویڈیو کے بعد اسرائیل کے اندر خود غاصب صیہونی سڑکوں پر آ گئے ہیں اور جنگ کو قومی مفاد کے خلاف قرار دے رہے ہیں۔
 
950 سے زائد اسرائیلی فضائیہ کے اہلکاروں نے احتجاج کرتے ہوئے نیتن یاہو پر شدید تنقید کی ہے۔ دوسری جانب امریکہ میں بھی پالیسیوں کی ناکامی کھل کر سامنے آ رہی ہے۔ دنیا بھر کے علماء کرام اسرائیل کے خلاف مسلح جہاد کا فتویٰ دے چکے ہیں، اور بائیکاٹ کی مہم زور پکڑ رہی ہے۔
 
ناظرین، وقت آ گیا ہے کہ ہم بھی کم از کم سوشل میڈیا پر، اور معاشی بائیکاٹ کے ذریعے اپنا فرض ادا کریں۔ اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں، اور مسلم اُمہ کی آواز بنیں۔
 
???? NO THANKS ایپ جیسے ٹولز استعمال کریں اور شعور پیدا کریں۔
✊ #FreePalestine کا نعرہ صرف سڑکوں پر نہیں، ہر خریداری میں لگائیں۔
 
 
#GazaGenocide #FreePalestine #BoycottIsrael #IsraeliProtests #MuslimUnity #StandWithGaza #EndTheOccupation #WarCrimes #HumanRights #SaveGaza
 

متعلقہ مضامین

  •  غزہ میں ہسپتال کو نشانہ بنانا عالمی انسانی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے:پاکستان
  • غزہ اہل فلسطین کا ہے اور انہی کا رہے گا، حافظ طلحہ سعید
  • اسرائیل نواز رکن امریکی کانگریس جو ولسن کی غزہ مظالم پر ہٹ دھرمی برقرار
  • ترکیہ: کردستان ورکرز پارٹی کے یکطرفہ اعلان جنگ بندی کا خیرمقدم
  • سزائے موت اسلامی قانون کا حصہ ہے، طالبان رہنما کا موقف
  • امت میں تفرقہ پھیلانے کی سازشوں کو ناکام بنانا ہوگا، علامہ محمد حسین اکبر
  • عالمی برادری نظربند کشمیریوں کی رہائی کیلئے اقدامات کرے
  • طالبان کے اخلاقی قوانین یا انسانی حقوق کی پامالی؟ اقوام متحدہ کی رپورٹ جاری
  • امیر جماعت کا اسلامی ممالک کے سربراہان کے نام خط، غزہ سے اظہار یکجہتی کے لیے 20اپریل کو عالمی یوم احتجاج منانے کی تجویز
  • غزہ میں نشل کشی، اسرائیلیوں کے احتجاجات، عالمی بیداری اور امت مسلمہ کا ردعمل