رمضان المبارک میں شوگر کے مریضون کے لیے اہم ہدایات
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
پروفیسر آف میڈیسن اور شوگر کے مرض کے معروف فزیشن پروفیسر زمان شیخ نے کہا ہے کہ رمضان المبارک میں افطار کے دو گھنٹے بعد تراویح پڑھنے والوں کو واک یاورزش کی ضرورت نہیں۔
انہوں نے کہاکہ شوگر کے مریضوں کے لئے تراویح پڑھنا عبادت کے ساتھ ساتھ بہترین جسمانی ورزش بھی ہے۔ شوگر کے مریض اپنے معالجین کی ہدایت پرافطار کے بعد انسولین کے زیادہ یونٹ لگاسکتے ہیں جبکہ سحری کرنے سے قبل انسولین کے یونٹ نصف لگائے جاسکتے ہیں۔
پروفیسر زمان شیخ نے بتایا کہ شوگر کے مریض افطار میں دو کھجور کھاسکتے ہیں۔ تاہم، شوگر کے مریض پکوڑے، کھجلہ، پھینی سمیت دیگر تلی ہوئی اشیاء سے اجتناب کریں۔ سارا دن روزے رکھنے سے معدہ پرسکون میں رہتا ہے لیکن افطار میں تیزی مرچ مصالحے والی کھانے پینے کی اشیاء کھانے سے معدہ کا عمل متاثر ہوجاتا ہے لہذا افطار احتیاط واعتدال سے کریں۔
پروفیسر زمان شیخ کا کہنا تھاکہ روزے رکھنے سے معدہ بالکل خالی ہوتا ہے لہذا شوگر کےمریضوں کو افطار اور سحری میں تیز مرچ مصالحے کے استعمال سے احتیاط کریں۔
پروفیسر زمان شیخ نے بتایا کہ روزے کی حالت میں اگر خون میں شوگر کی سطح 70 سے کم ہوجائے اور نیم بے ہوشی والی علامات ظاہر ہونے لگے تو روزے کو توڑا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بعض لوگ افطار اور افطار کے بعد سحری تک کھانے پینے کا سلسہ جاری رکھتے ہیں ۔اس سے معدہ کاعمل متاثر ہوجاتا ہے۔ سحری میں مرغن اشیا کی بجائے سادہ کھانے کے ساتھ دہی کااستعمال انتہائی مفید ہے۔ روزہ افطار اور سحری کے دوران میں پانی کا استعمال زیادہ رکھیں۔انسولین لگانے والے شوگر کے مریض روزوں سے قبل اپنے معالجین سے انسولین کی ڈوز کا تعین کریں۔اور معالج کی ہدایت پر انسولین لگائیں۔
انہوں نے بتایا افطار کے ساتھ ہلکا کھانے کے بعد سحری تک بسیار خوری سے مکمل پرپیز کیا جائے تاہم سحری میں باقاعدہ گھر کے کھانے کھائیں جائے۔عموما دیکھا گیا ہے کہ افطار میں سافٹ ڈرنکس استعمال کی جاتی ہے جو کہ معدہ کے لئے نقصان دہ ہے۔سافٹ ڈرنکس میں مختلف کیمیکلزشامل ہوتے ہیں ۔پورا دن روزے کی وجہ سے معدہ خالی رہتا ہے۔بعض لوگ افطار سافٹ ڈرنکس سے کرتے ہیں جو نقصان دہ ہے۔ سافٹ ڈرنکس شوگر کے مریضوں کیلیے انتہائی خطرناک ہے۔ شوگر کے مریض سافٹ ڈرنکس پینے سے شوگر ہائی ہوجاتی ہے لہذا عام افراد بھی سافٹ ڈرنک کی بجائے گھر کے مشروبات استعمال کریں۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ افطار میں شوگرکے مریض چینی کے بغیر لسی استعمال کرسکتے ہیں۔روزے رکھنے سے کولیسٹرول بھی نارمل رہتا ہے جبکہ معدے۔جگر کے افعال بھی درست کام کرتے ہیں۔انھوں نے بتایاکہ امراض قلب کے مریضوں کو بھی احتیاط واعتدال سے افطار وسحری کرنی چاہئے۔چکنائی اور تلی ہوئی اشیا سے پرہیز کریں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پروفیسر زمان شیخ شوگر کے مریض سافٹ ڈرنکس افطار میں افطار کے انہوں نے نے بتایا
پڑھیں:
ایک سال میں 2 رمضان المبارک کب ہوں گے اور یہ کیسے ممکن ہوگا؟
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ماہِ مقدس رمضان المبارک میں تقریباً ایک ہفتہ رہ گیا ہے اور دنیا بھر میں مسلمان ان دنوں رمضان کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ چند سالوں بعد دنیا بھر میں مسلمان ایک سال میں 2 مرتبہ رمضان کو خوش آمدید کہیں گے؟ جی ہاں! آئندہ چند سالوں میں ایسا ہونے جارہا ہے جب دنیا بھر میں مسلمان ایک مرتبہ پھر سال میں 2 مرتبہ ماہِ مقدس کا تجربہ کرسکیں گے۔ایسا ہر 33 سال بعد ہوتا ہے اور فلکیاتی حساب کے مطابق 2030 میں دنیا بھر میں مسلمان 2 مرتبہ رمضان المبارک کا استقبال کریں گے، اس کی وجہ قمری سال کی مدت کا شمسی سال کے مقابلے میں 11 سے 12 دِن کم ہونا ہے۔
اس رمضان ایسا کیا انمول فلکیاتی واقعہ ہوسکتا ہے جو 33 سال میں صرف ایک بار ہوتا ہے؟دبئی سے منسلک فلکیات گروپ کے چیف ایگزیکٹو حسن احمد الہریری کا کہنا ہے کہ قمری کیلنڈر کے تناظر سے ایک سال میں 2 مرتبہ رمضان کا آنا کوئی عجوبے کی بات نہیں کیوں کہ قمری مہینہ ہر سال 10 سے 11دن آگے بڑھتا ہے۔پہلے رمضان کا آغاز 4 جنوری 2030 اور دوسرے رمضان کا آغاز 26 دسمبر 2030 کو ہونے کا قومی امکان ہے، اس طرح 2030 میں دنیا بھر کے مسلمان ایک سال میں 36 روزے رکھیں گے۔اس سے قبل ایک عیسوی سال کے اندر 2 مرتبہ رمضان المبارک کی آمد آخری مرتبہ 1997 میں ہوئی تھی اور اب پھر 2030 کے بعد ایسا دوبارہ 2063 سے پہلے نہیں ہوگا۔
’شاہین، نسیم، حارث رؤف کسی کام کے نہیں‘، شائقین کا بابراعظم سے ریٹائرمنٹ کا مطالبہ