جمہوریہ کانگو (ڈی آر کانگو) کے مشرقی علاقوں میں جاری جھڑپوں کے نتیجے میں جنوری سے اب تک 7 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوگئے جن میں بڑی تعداد عام شہریوں کی ہے۔
جمہوریہ کانگو کی وزیر اعظم جیوڈتھ سُمنوا تُلوکا نے پیر کے روز اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں اس سنگین صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ مشرقی جمہوریہ کانگو کی سکیورٹی صورتحال تشویشناک حد تک بگڑ چکی ہے، اور گزشتہ ماہ سے اب تک 7 ہزار سے زائد شہری مارے جا چکے ہیں، جن میں ڈھائی ہزار سے زیادہ افراد کو بغیر شناخت کے دفن کر دیا گیا جبکہ 1500 لاشیں اب بھی مردہ خانوں میں موجود ہیں۔
خیال رہے کہ کانگو کے مشرقی علاقے میں روانڈا کے حمایت یافتہ باغی گروپ M23 نے بڑی پیش قدمی کرتے ہوئے گوما اور بوکاوو جیسے اہم شہروں پر قبضہ کر لیا ہے۔
اقوام متحدہ کے ماہرین کے مطابق روانڈا کے تقریباً 4 ہزار فوجی اس گروپ کی مدد کر رہے ہیں۔
جمہوریہ کانگو کی وزیر اعظم نے بتایا کہ صرف گوما میں 3 ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق باغیوں کی تیز رفتار کارروائیوں کے باعث ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور ہو چکے ہیں اور انسانی بحران مزید سنگین ہوتا جا رہا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

داسو ہائیڈرو پاور منصوبے کی لاگت میں ایک کھرب سے زائد کا اضافہ ہو گیا

داسو ہائیڈرو پاور منصوبے کی لاگت میں ایک کھرب سے زائد کا اضافہ ہو گیا WhatsAppFacebookTwitter 0 11 April, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(سب نیوز)حکومت نے داسو ہائیڈرو پاور منصوبے کی لاگت 1.74 کھرب روپے تک بڑھا دی ہے اور سی ڈی ڈبلیو پی نے مجموعی طور پر 10 ترقیاتی منصوبے پیش کیے گئے جن میں سے 4 کی منظوری دے دی۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی زیر صدرات سی ڈی ڈبلیو پی کا اجلاس ہوا، جس میں 10 ترقیاتی منصوبوں کو منظوری کے لیے پیش کر دیا گیا تاہم صرف 4 منصوبوں کی منظوری اور 6 کو ایکنک بھیج دیا گیا۔اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے داسو منصوبے کی لاگت میں اضافے پر اظہار برہمی کیا۔سی ڈی ڈبلیو پی نے 6 منصوبے ایکنک کو بھجوا دیے، بلوچستان میں تعلیم کے معیار اور رسائی کیلئے 28 ارب روپے کا منصوبہ تجویز کیا گیا، شیخوپورہ میں قائداعظم یونیورسٹی کا سب کیمپس قائم کرنے کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں آئی ٹی اسٹارٹ اپس، ٹریننگ اور وی سی کے لیے 5 ارب روپے کا منصوبہ اور قومی سیمی کنڈکٹر پروگرام کے پہلے مرحلے کی منظوری دی گئی۔اسی طرح فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے کسٹمز کمپلیکس اور ڈیجیٹل اسٹیشنز کے لیے 16 ارب روپے کا منصوبہ زیر غور آیا، سندھ کے سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں سڑکوں کی بحالی کے لیے 12 ارب روپے کی تجویز دی گئی اور کوئٹہ کے پانی کے بحران کے حل کے لیے تقریبا 10 ارب روپے کا منصوبہ ایکنک کے سپرد کردیا گیا۔
اجلاس میں بلوچستان میں پانی سپلائی کے انتظام اور زرعی زمین کی آب پاشی کے لیے 17 ارب روپے کا منصوبہ ایکنک کے حوالے کردیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی سمیت سندھ بھر میں ملیریا کے کیسز میں تیزی سے اضافہ
  • سومی پر روس کا 2 بیلسٹک میزائلوں سے حملہ، 32 افراد ہلاک اور 80 سے زائد زخمی
  • روس کے یوکرین پر بیلسٹک میزائلوں سے حملے، 32 ہلاک،80سے زائد زخمی
  • ملک بھر میں 44ہزار سے زائد افراد نے بچوں کو انسداد پولیو قطرے پلانے سے انکار کیا،وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال
  • ایرانی صوبےسیستان بلوچستان میں مسلح افراد کا حملہ، 8 پاکستانی جاں بحق
  • قوانین کی خلاف ورزی کیخلاف زیرو ٹالرنس پر کارروائی جاری ہے ‘ ایڈیشنل آئی جی ٹریفک
  • داسو ہائیڈرو پاور منصوبے کی لاگت میں ایک کھرب سے زائد کا اضافہ ہو گیا
  • واٹس ایپ میں حالیہ دنوں میں متعارف کرائے جانے والے 6 نئے فیچرز
  • بھارت اور نیپال میں شدید بارش اور آسمانی بجلی، 100 سے زائد افراد جاں بحق
  • بھارت ،ریاست بہار میں آسمانی بجلی گرنے اور درخت گرنے سے 82 افراد ہلاک