باکو: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور آذر بائیجان کے درمیان دو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے معاہدوں کو ایک ماہ میں حتمی شکل دینے پر اتفاق ہوا ہے، ہم مختلف شعبوں میں تعاون پر آذر بائیجان کے شکر گزار ہیں۔

آذر بائیجان کے شہر باکو میں بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ دونوں ممالک کی قیادت کے درمیان تعمیری بات چیت ہوئی ہے، دونوں کے درمیان تجارت کو مزید فروغ دیا جائے گا ہمارے درمیان دو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے معاہدوں کو ایک ماہ میں حتمی شکل دینے پر اتفاق ہوا ہے، دفاع پیداوار کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دیں گے ہم مختلف شعبوں میں تعاون پر آذر بائیجان کے شکر گزار ہیں۔

یہ پڑھیں : پاکستان اور آذربائیجان کا تیل و گیس سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق، کئی معاہدے

انہوں ںے کہا کہ پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کررہے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان معاشی سرگرمیوں سے معیشت میں استحکام آئے گا۔

قبل ازیں انہوں نے کاراباخ جنگ کے ہیروز کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے باکو میں یادگار کا دورہ کیا اور پھول رکھے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: شعبوں میں تعاون ا ذر بائیجان کے کی سرمایہ کے درمیان پر اتفاق

پڑھیں:

بجٹ ، مختلف شعبوں پر ٹیکس لگانے کا فیصلہ، پنشن پر ٹیکس استثنی ختم کرنے پر غور

بجٹ ، مختلف شعبوں پر ٹیکس لگانے کا فیصلہ، پنشن پر ٹیکس استثنی ختم کرنے پر غور WhatsAppFacebookTwitter 0 12 April, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (آئی پی ایس )پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان آئندہ مالی سال کے بجٹ پر مذاکرات آئندہ ہفتے شروع ہونے کا امکان ہے جب کہ بجٹ میں ریٹیلرز، ہول سیلرز اور مختلف شعبوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، زیادہ پنشن لینے والوں کیلئے ٹیکس استثنی ختم کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔رپورٹ کے مطابق ان مذاکرات میں بجٹ میں ٹیکس اصلاحات کے حوالے سے آئی ایم ایف کو اعتماد میں لیا جائے گا جس کے تحت اقتصادی زونز کو ٹیکس چھوٹ نہ دینے، پیٹرول و ڈیزل پر کاربن لیوی عائد کرنے اور الیکٹرک گاڑیوں کو مراعات دینے کی تجاویز زیر غور ہیں۔

ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال 26-2025 کے بجٹ کیلئے ٹیکس تجاویز پر کام تیزی سے جاری ہے، آئی ایم ایف کے تکنیکی وفد سے مذاکرات آئندہ ہفتے شروع ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ذرائع کے مطابق ان مذاکرات میں وزارت خزانہ اور ایف بی آر کے اعلی حکام شریک ہوں گے۔فیصلہ کیا گیا ہے کہ نئے اقتصادی اور ایکسپورٹ پراسسنگ زونز کو ٹیکس مراعات نہیں دی جائیں گی جب کہ موجودہ خصوصی اقتصادی زونز کو حاصل مراعات 2035 تک ختم کردی جائیں گی۔ذرائع کے مطابق کلائمیٹ فنانسنگ پروگرام کے تحت پیٹرول اور ڈیزل پر فی لیٹر پانچ روپے کاربن لیوی عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ کاربن لیوی کی حد اور اس کے نفاذ کے طریقہ کار پر مشاورت کی جائے گی، کاربن لیوی کو اگلے مالی سال کے فنانس ایکٹ کا حصہ بنایا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق نئے بجٹ میں الیکٹرک گاڑیوں کے استعمال کو فروغ دینے کی تجویز بھی زیر غور ہے، اس حوالے سے ای وی گاڑیوں پر سبسڈی جبکہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں پر اضافی ٹیکس لگانے کی تجویز دی گئی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پانچ سالہ نئی قومی الیکٹرک وہیکل پالیسی متعارف کرانے کی بھی تیاری ہورہی ہے جس کے تحت ملک بھر میں ای وی چارجنگ اسٹیشنز قائم کیے جائیں گے۔ریٹیلرز، ہول سیلرز اور مختلف شعبوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ زیادہ پنشن لینے والوں کیلئے ٹیکس استثنی ختم کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاک امریکا تعلقات کو بڑی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، مریم نواز
  • انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کے وفد کی وزیر خزانہ سے ملاقات، سرمایہ کاری میں دلچسپی 
  • چیف جسٹس سے ایران اور ترکیہ کے سفیروں کی ملاقات، عدالتی تعاون مزید بڑھانے پر اتفاق
  • اوورسیز پاکستانیوں کو سرمایہ کاری کیلئے تمام سہولیات ایک جگہ دستیاب ہوں گی، جمیل قریشی
  • حکومت کا مقصد پائیدار سرمایہ کاری پر مبنی، برآمدات کو فروغ دینے والی اقتصادی ترقی کو یقینی بنانا ہے؛ وزیر خزانہ 
  • پاک امریکا تجارتی تعلقات اور ٹیرف ریلیف پر کلیدی پیشرفت
  • ریکوڈک منصوبہ: معیشت، معدنیات اور سرمایہ کاری کا نیا دور
  • پاکستانی نوجوانوں کیلئےبیرون ملک روزگار کا دروازہ کھل گیا
  • بجٹ ، مختلف شعبوں پر ٹیکس لگانے کا فیصلہ، پنشن پر ٹیکس استثنی ختم کرنے پر غور
  • وزیراعظم شہباز شریف سے بیلاروس کی پارلیمانی قیادت کی ملاقات: دوطرفہ تعلقات مزید مضبوط بنانے پر اتفاق