پاکستان کو ٹریلین ڈالر اکانومی بنانا مشکل نہیں، وزیراعلیٰ سندھ
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان کو ٹریلین ڈالر اکانومی بنانا مشکل نہیں ہے۔
کراچی میں تقریب سے خطاب میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پاکستان کو ٹریلین ڈالر اکانومی بنانا مشکل نہیں، اس وقت سب سے بڑا مسئلہ بڑھتی ہوئی آبادی کا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اڑان پاکستان کے فائیو ایز پاکستان پیپلز پارٹی کے منشور کا حصہ تھے، ایکسپورٹ بڑھنے کے بجائے کم ہوئی ہے۔
مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ وزیراعظم پورٹس کی ترقی کےلیے بڑے فکرمند ہیں، پورٹس سے ٹرکوں کے ذریعے سامان کی منتقلی کےلیے صرف رات کا وقت ملتا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ لیاری ایکسپریس وے کو ہمیں ہیوی ٹریفک کےلیے مختص کرنا ہوگا، صرف اتحاد کی ضرورت ہے، انرجی کے بغیر ایکسپورٹ نہیں بڑھاسکتے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے یہ بھی کہا کہ انفرااسٹرکچر کے بغیر بھی ایکسپورٹ نہیں بڑھائی جا سکتی، اگر حیدرآباد سکھر روڈ ایسا ہوگا تو بھی ایکسپورٹ نہیں بڑھ سکتی۔
انہوں نےکہا کہ شاہراہ بھٹو سے ہیوی ٹریفک کو متبادل راستہ ملے گا، ہم چاہتے ہیں کہ ہیوی ٹریفک کےلیے رنگ روڈ ہونا چاہیے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو بھی اس معاملے پر تحفظات ہیں، دھابیجی صنعتی علاقہ جیسا کوئی صنعتی علاقہ نہیں ,،ہمیں سپورٹ چاہیے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
گورنر کے پی کا علی امین کو وزیراعلیٰ سندھ کی کارکردگی پر مذاکرے کا چیلنج
پشاور:گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے علی امین گنڈاپور کو سندھ کے وزیر اعلیٰ کی کارکردگی پر مذاکرے کا چیلنج دے دیا۔
اپنے بیان میں گورنر کے پی نے نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ سے ایک فیصد بھی زیادہ کارکردگی کی ہو تو وزیر اعلیٰ سندھ حکومت چھوڑ دیں گے، علی امین گنڈا پور مناظرے میں ہار گئے تو استعفا دے دیں۔
انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈا پور میٹنگ میں الگ بات کرتے ہیں اور باہر جا کر مکر جاتے ہیں۔
کسانوں کے احتجاج کے اعلان پر صوبائی گورنر نے کہا کہ ہم کسانوں کے ساتھ مل کر سول نافرمانی کریں گے، میں دیکھتا ہوں کہ وزیر اعلیٰ کیسے کسانوں سے ٹیکس لیتا ہے۔ کسان کنونشن کے بعد بلدیات کنونشن کریں گے۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ صوبائی حکومت نے کبھی صوبے کے حقوق کی جنگ اسلام آباد میں نہیں لڑی لیکن کے پی حکومت نے فیصلہ کرلیا کہ صوبے کو غرق کرنا ہے، کئی سالوں سے صوبے کے کاشتکاروں کے ساتھ ظلم ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسان ٹیکس کے خلاف اسپیکر کے پی اسمبلی کو خط لکھا، چترال سے ڈی آئی خان تک ہر جگہ احتجاج میں ان کے ساتھ ہوں گا۔
گورنر کے پی نے کہا کہ اب حکومت نے غریب کسانوں سے بھتہ لینا شروع کر دیا ہے، جن لوگوں کو صوبائی حکومت کو مسلط کیا لوگ ان کو بھتہ دے رہے ہیں۔ پنجاب اور سندھ میں کسان کو کسان کارڈ، کے پی میں کسان سے بھتہ لیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا کے کسانوں نے زراعت ٹیکس کے خلاف صوبے بھر میں احتجاج کا اعلان کیا ہے۔ صوبائی اسمبلی کے سامنے صوبہ بھر کے کسان دھرنا دیں گے۔
گورنر ہاؤس پشاور میں کسان کنونشن کے دوران احتجاج کا اعلان کیا گیا۔ کسان کنونشن میں فیصلہ کیا گیا کہ رمضان کے بعد کسان صوبے بھر میں احتجاج کریں گے۔