سندھ میں جرائم کی بیخ کنی کیلیے شاہراہوں پر ’ پیٹرولنگ پولیس‘ متعارف کروانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
کراچی:
حکومت سندھ کا شہروں کے درمیان اہم ہائے ویز، شاہراہوں پر"پیٹرولنگ پولیس"متعارف کروانے کا فیصلہ، شہروں میں جرائم کی بیخ کنی کے لیے جدید کیمروں کی تنصیب سمیت دیگر اقدامات کے تسلسل کوبرقراررکھتے ہوئے شاہراہوں کو محفوظ بنانے کے لیے پیٹرولنگ پولیس تعینات جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی زیرصدارت صوبے میں "ہائے ویز پیٹرولنگ" متعارف کروانے سے متعلق اہم اجلاس منعقد ہوا، سینٹرل پولیس آفس کراچی میں منعقدہ اجلاس میں ڈی آئی جیزٹی اینڈ ٹی،ایڈمن کراچی،کرائم اینڈآنوسٹی گیشنز، ٹریفک حیدرآباد، سی آئی اے، ہیڈکواٹرز،اسٹبلشمنٹ،آئی ٹی، فنانس، سمیت دیگرپولیس افسران نے شرکت کی۔
ڈی آئی جی اسٹبلشمنٹ کی جانب سے مجوزہ پولیس پیٹرولنگ منصوبے کے اغراض و مقاصد، چیک پوسٹوں کی موجودہ صورتحال، نفری اورحدود و وسائل پر مبنی برینفگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ پہلے مرحلے میں سندھ کے مختلف ہائے ویز کے11مقامات پر سندھ موٹرویزپیٹرولنگ پولیس تعینات کی جائے گی۔
ایم نائن، شہیدذوالفقارعلی بھٹو،ناڈرن بائی پاس،انڈس،لیاری،نیشنل،ایم فائیو،مہران، ٹھٹھہ ٹومٹھی، حیدرآباد میرپورخاص،اورحیدرآباد بدین ہائے ویزشامل ہیں، پولیس ہائے وے پیٹرول یونٹ کی قیادت ایک ڈی آئی جی،3 ایس ایس پیز اور7ڈی ایس پیزکریں گے،ڈی آئی جی اورایک ایس ایس پی حیدرآباد،جبکہ ایک ایس ایس پی کراچی اورایک سکھر میں تعنیات کیے جائیں گے۔
اجلاس میں آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے بتایا کہ اس منصوبے کا بنیادی اور واحد مقصد صرف جرائم کی روک تھام ہے، شہروں میں لگے کیمروں کی مدد سے جرائم کے خلاف جنریٹ ہونے والے الرٹ سے متعلقہ پولیس سمیت سندھ پولیس ہائی وے پیٹرول بھی متحرک ہوجائے گی۔
اندرون سندھ میں ہائے ویزپرقائم پولیس چیک پوسٹوں کی بحالی، پیٹرولنگ گاڑیوں اورنفری کی تعداد اور دیگر انتظامات پرمبنی تجاویزبرائے منظوری سندھ حکومت کے لیے تیارکی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ پیٹرولنگ کا مقصد جرائم کے خلاف پولیس رسپانس کوہائے ویزتک وسعت دینا اور موثربنانا ہے، چوری شدہ گاڑیوں کی منتقلی کی روک تھام اورجرائم پیشہ افراد کے گرد مزید گھیراتنگ کرنا اورشہریوں کو محفوظ گزرگاہیں فراہم کرنا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پیٹرولنگ پولیس ڈی آئی جی
پڑھیں:
عباسی شہید اسپتال کے ہاؤس آفیسرز کا تنخواہوں میں اضافے کیلیے ڈائریکٹر آفس کا گھیراؤ
کراچی کے عباسی شہید اسپتال میں ہاؤس آفیسرز نے تنخواہوں میں اضافے کیلیے احتجاج کرتے ہوئے ڈائریکٹر آفس کا گھیراؤ کرلیا۔
کراچی کے عباسی شہید اسپتال میں ہاؤس آفیسرز نے تنخواہوں میں اضافے کے لیے ڈائریکٹر آفس کا گھیراؤ کرتے ہوئے بھرپور احتجاج کیا۔ احتجاج میں خواتین ہاؤس آفیسرز کی بھی بڑی تعداد نے شرکت کی ہاؤس آفیسرز کا کہنا تھا کہ 5 سالہ تعلیم کے بعد انہیں 30 سے 45 ہزار روپے تنخواہ ملتی ہے جب کہ دیگر سرکاری اسپتالوں میں 70 ہزار تک تنخواہیں ہیں۔ ہمارے ساتھ امتیازی سلوک کیا جارہا ہے۔
مزید پڑھیں: میئر کراچی عباسی شہید اسپتال میں لفٹ حادثے کا شکار
اس موقع پر ایم ایس ڈاکٹر جاوید اقبال نے میڈیا سے گفتگو میں کہا 230 آفر لیٹرز جاری کیے گئے مگر صرف 9 ڈاکٹروں نے انہیں قبول کیا۔ مریضوں کا دباؤ بڑھ رہا ہے اور پرانے ہاؤس آفیسرز پروموٹ ہو چکے ہیں۔
میئر کراچی نے یقین دہانی کرائی کہ جون تک تنخواہوں میں اضافہ کر دیا جائے گا۔احتجاج کے بعد مظاہرین کو مئیر کراچی سے 2 روز میں ملاقات کی یقین دہانی کرائی گئی جس کے بعد وقتی طور پر احتجاج ختم کر دیا گیا۔