کراچی کی اینٹی نارکوٹکس کورٹس کی جانب سے منشیات کے ایک مقدمے میں حال ہی میں قتل ہونے والے مصطفیٰ عامر اور قتل کیس کے ملزم ارمغان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ انسداد منشیات عدالت نے مصطفیٰ عامر کے خلاف منشیات بر آمدگی کیس میں وارنٹ گرفتاری جاری کیے. مقتول مصطفی عامر کے وارنٹ 22 فروری کو انسداد منشیات کورٹ نے جاری کیے گئے۔مقتول مصطفیٰ عامر منشیات برآمدگی کے مقدمے میں مفرور تھا.

عدالت نے اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) اے این ایف پولیس اسٹیشن کو ملزم کو گرفتار کرکے 27 فروری کو پیش کرنے کا حکم بھی جاری کیا۔مقتول مصطفی کے خلاف مقدمہ 2024 میں تھانہ اے این ایف میں درج کیا گیا تھا. ملزم مصطفیٰ عامر پر الزام تھا کہ اس نے کوریئر کے ذریعے منشیات بھیجنے کی کوشش کی تھی۔

دوسری جانب کراچی کی انسداد منشیات کورٹ نے ملزم ارمغان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔ارمغان کیخلاف 2019 میں منشیات اسمگلنگ کے 2 مقدمات قائم کیے گئے تھے، مصطفیٰ عامر قتل کیس گرفتار ملزم ارمغان نے کینیڈا سے میری جوانا نامی ہینڈلر سے منشیات اسمگل کرائی. 30 اپریل 2024 کے بعد ملزم ارمغان عدالت میں پیش نہیں ہوا تھا۔مقدمے میں گرفتار ملزم ارمغان کے 2 ساتھی احمد غفار، احتشام سومرو کو اشتہاری قرار دیا جاچکا ہے. ایک مقدمے میں مقتول مصطفیٰ عامر کےبھی وارنٹ گرفتاری جاری ہوچکے ہیں۔

یاد رہے کہ ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) سی آئی اے مقدس حیدر نے 14 فروری کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا تھا کہ مقتول مصطفیٰ عامر 6 جنوری کو ڈیفنس کے علاقے سے لاپتا ہوا تھا. مقتول کی والدہ نے اگلے روز بیٹے کی گمشدگی کا مقدمہ درج کروایا تھا۔25 جنوری کو مصطفیٰ کی والدہ کو امریکی نمبر سے 2 کروڑ روپے تاوان کی کال موصول ہونے کے بعد مقدمے میں اغوا برائے تاوان کی دفعات شامل کی گئی تھیں اور مقدمہ اینٹی وائلنٹ کرائم سیل (اے وی سی سی) منتقل کیا گیا تھا۔

بعد ازاں اے وی سی سی نے 9 فروری کو ڈیفنس میں واقع ملزم کی رہائشگاہ پر چھاپہ مارا تھا تاہم ملزم نے پولیس پر فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں ڈی ایس پی اے وی سی سی احسن ذوالفقار اور ان کا محافظ زخمی ہوگیا تھا۔ملزم کو کئی گھنٹے کی کوششوں کے بعد گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد پولیس نے جسمانی ریمانڈ لینے کے لیے گرفتار ملزم کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا تو جج نے ملزم کا ریمانڈ دینے کے بجائے اسے عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا، جس کے خلاف سندھ پولیس نے عدالت عالیہ میں اپیل دائر کی تھی۔ملزم نے ابتدائی تفیش میں دعویٰ کیا تھا کہ اس نے مصطفیٰ عامر کو قتل کرنے کے بعد لاش ملیر کے علاقے میں پھینک دی تھی لیکن بعدازاں اپنے بیان سے منحرف ہوگیا تھا. بعدازاں اے وی سی سی اور سٹیزنز پولیس لائژن کمیٹی (سی پی ایل سی) اور وفاقی حساس ادارے کی مشترکہ کوششوں سے ملزم کے دوست شیراز کی گرفتاری عمل میں آئی تھی. جس نے اعتراف کیا تھا کہ ارمغان نے اس کی ملی بھگت سے مصطفیٰ عامر کو 6 جنوری کو گھر میں تشدد کا نشانہ بناکر قتل کرنے کے بعد لاش اسی کی گاڑی میں حب لے جانے کے بعد نذرآتش کردی تھی۔ملزم شیراز کی نشاندہی کے بعد پولیس نے مقتول کی جلی ہوئی گاڑی حب سے برآمد کرلی تھی جبکہ حب پولیس مقتول کی لاش کو پہلے ہی برآمد کرکے رفاہی ادارے کے حوالے کرچکی تھی جسے امانتاً دفن کردیا گیا تھا، مصطفیٰ کی لاش ملنے کے بعد مقدمے میں قتل کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔تفتیشی افسران کے مطابق حب پولیس نے ڈی این اے نمونے لینے کے بعد لاش ایدھی کے حوالے کی تھی. گرفتار کیا گیا دوسرا ملزم شیراز ارمغان کے پاس کام کرتا تھا.قتل کے منصوبے اور لاش چھپانےکی منصوبہ بندی میں شیراز شامل تھا۔کراچی پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول مصطفیٰ کا اصل موبائل فون تاحال نہیں ملا ہے. ملزم ارمغان سے لڑکی کی تفصیلات، آلہ قتل اور موبائل فون کے حوالے سے مزید تفصیلات حاصل کی جائیں گی۔

بعدازاں پولیس نے لاش کے پوسٹ مارٹم کے لیے جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں قبر کشائی کی درخواست دی تھی. جس پر گزشتہ روز عدالت نے قبر کشائی کا حکم جاری کردیا تھا۔

دریں اثنا 15 فروری کو  تفتیشی حکام کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ مصطفیٰ اور ارمغان میں جھگڑے کی وجہ ایک لڑکی تھی جو 12 جنوری کو بیرون ملک چلی گئی تھی، لڑکی سے انٹرپول کے ذریعے رابطے کی کوشش کی جارہی ہے۔تفتیشی حکام نے بتایا کہ ملزم ارمغان اور مقتول مصطفیٰ دونوں دوست تھے. لڑکی پر مصطفیٰ اور ارمغان میں جھگڑا نیو ایئر نائٹ پر شروع ہوا تھا، تلخ کلامی کے بعد ارمغان نے مصطفیٰ اور لڑکی کو مارنے کی دھمکی دی تھی۔پولیس حکام نے بتایا کہ ارمغان نے 6 جنوری کو مصطفیٰ کو بلایا اور تشدد کا نشانہ بنایا. لڑکی 12 جنوری کو بیرون ملک چلی گئی .جس سے انٹرپول کے ذریعے رابطہ کیا جارہا ہے. کیس کے لیے لڑکی کا بیان ضروری ہے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: وارنٹ گرفتاری جاری مقتول مصطفی کیا گیا تھا اے وی سی سی ارمغان کے کے حوالے فروری کو جنوری کو پولیس نے عامر کے کے بعد کی تھی تھا کہ

پڑھیں:

کراچی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے پولیس اہلکار جانبحق

ایک ملزم نے پولیس اہلکار سے اس کا نائن ایم ایم پستول چھینے کی کوشش کی، جس پر پولیس اہلکار کی جانب سے مزاحمت کی گئی تو مسلح ملزمان نے فائرنگ کر دی، جس کے باعث پولیس اہلکار شدید زخمی ہوگیا اور مسلح ملزمان موقع سے فرار ہوگئے۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں موٹر سائیکل سوار نامعلوم مسلح ملزمان کی فائرنگ سے پولیس اہلکار جاں بحق ہو گیا، مسلح ملزمان پولیس اہلکار کا اسلحہ چھین کر فرار ہوگئے۔ ایس ایچ او عیدگاہ شعور خان بنگش نے بتایا کہ پولیس اہلکار نے جوبلی مارکیٹ کے قریب واقع دکان سے بریانی پارسل کروائی اور موٹر سائیکل کے ہینڈل میں لٹکانے کے بعد موٹر سائیکل پر سوار ہو رہا تھا کہ اسی دوران موٹرسائیکل پر سوار 2 مسلح ملزمان آئے، جن میں سے ایک ملزم نے پولیس اہلکار سے اس کا نائن ایم ایم پستول چھینے کی کوشش کی، جس پر پولیس اہلکار کی جانب سے مزاحمت کی گئی تو مسلح ملزمان نے فائرنگ کر دی، جس کے باعث پولیس اہلکار شدید زخمی ہوگیا اور مسلح ملزمان موقع سے فرار ہوگئے۔ پولیس کو جائے وقوع سے تیس بور پستول کے 2 خول ملے، جنہیں پولیس نے اپنے قبضے میں لے لیا ہے، جبکہ دیگر شواہد بھی اکھٹا کیے جا رہے ہیں۔

اہلکار کے کندھے اور پیٹ میں دو گولیاں لگیں، جو جان لیوا ثابت ہوئیں، فائرنگ کے واقعے پر فوری کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔ ایس ایس پی سٹی عارف عزیز نے بتایا کہ پولیس نے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرلی ہے، سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک موٹر سائیکل پر سوار 2 ملزمان آئے ہیں، جن میں ایک ملزم نے خواتین کے کپڑے یا عبایا پہن رکھا ہے اور ملزم نے جوگر پہنے ہوئے ہیں، جبکہ دوسرے ملزم نے چہرے پر ماسک لگایا ہوا اور گلے میں رومال بھی ڈالا ہوا ہے۔ ایس ایس پی نے بتایا کہ واقعہ ٹارگٹ کلنگ یا ذاتی دشمنی کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے، تاہم اس حوالے سے پولیس اپنی تفتیش کر رہی ہے اور واقعے کی مزید سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کر رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • حسینہ واجدکی بھانجی اور برطانوی ممبر پارلیمنٹ ٹیولپ صدیق کے وارنٹ جاری
  • کراچی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے پولیس اہلکار جانبحق
  • دہرے قتل کا اشتہاری ملزم پاک ایران سرحد سے گرفتار
  • لاہور: خاتون کو قتل کرنے والا ملزم گرفتار
  • مصطفیٰ عامر قتل کیس: ارمغان کے والد اور امریکا میں قائم کمپنی کو سلور نوٹس جاری کرنے کی سفارش
  • سندھ: اسلحے کی نمائش پر پولیس و رینجرز کو گرفتاری کا اختیار مل گیا
  • کوئٹہ، خاتون کو گاڑی سے کچلنے والا ملزم گرفتار
  • ایف آئی اے نے مصطفیٰ عامر قتل کیس میں ملوث ارمغان سے منی لانڈرنگ کی باقاعدہ تفتیش شروع کر دی
  • سرگودھا: لڑکی کے اغوا کا کیس، گرفتار پولیس اہلکار نے خودکشی کرلی
  • سرگودھا: لڑکی کے اغواء کا کیس، گرفتار پولیس اہلکار نے خودکشی کر لی