پاکستانیوں کیلئےخوشخبری ، ورک ویزے کھل گئے، اخراجات بھی کافی کم
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
پاکستانی شہریوں کیلیے ایک اچھی خبر سامنے آئی ہے، وفاقی حکومت کی جانب سے مختصر وقفے کے بعد شہریوں کو دوبارہ اُزبکستان میں ملازمت حاصل کرنے کیلئے درخواست کی اجازت دے دی گئی۔
وفاقی حکومت نے پاکستانی ورکرز پر سے پابندی ہٹاتے ہوئے انہیں ازبکستان میں ملازمتیں تلاش کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ یہ فیصلہ تاشقند میں پاکستانی سفارت خانے کی جانب سے پابندی ہٹانے کی تجویز کے بعد سامنے آیا۔
بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ (BEOE) نے ایک نوٹس جاری کیا ہے جس میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ تاشقند میں پاکستانی سفارت خانے نے ازبکستان میں ملازمتیں تلاش کرنے میں مدد کے لیے کارکنوں کو رجسٹر کرنے کی سفارش کی ہے۔
بیرون ملک نوکری کیلیے پاکستانیوں کو روانگی سے قبل اپنے ویزے کے تحفظ کا عمل کروانا لازمی ہے۔ ورک ویزا پر ازبکستان جانے والے پاکستانی ورکرز کو بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ سے پروٹیکٹڈ حاصل کرنا ضروری ہے۔
بیورو آف ایمیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ پروٹیکٹر کیلیے فیس کے دو آپشنز فراہم کیے گئے ہیں جن میں ایک اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹر کے ذریعے امیگرنٹ کی فیس اور دوسرا ڈائریکٹر ایمپلائمنٹ کے ذریعے امیگرنٹ کی فیس ہے۔
اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹر کے ذریعے ملازمت حاصل کرنے والے درخواست دہندگان کی کل پروٹیکٹر فیس 22,200 روپے ہے تاہم پروسیسنگ کے عمل کے دوران درخواست دہندگان سے اضافی 6000 روپے بھی وصول کیے جا سکتے ہیں۔
تاہم، براہ راست ملازمت حاصل کرنے والوں کیلیے کل فیس 9200 روپے ہے۔ اس میں OPF فنڈ کی مد میں 4000 روپے، 2,500 انشورنس پریمیم، 2,500 روپے رجسٹریشن فیس اور 200 روپے OEC فیس بھی شامل ہے۔
یہ فیصلہ وزیر اعظم شہباز شریف کے فروری 2025 کے آخری ہفتے میں ازبکستان کے سرکاری دورے سے قبل سامنے آیا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
پاکستانی روپے کے مقابل امریکی ڈالر کی قدر میں اضافے کا سلسلہ جاری
اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 9 پیسے کے اضافے سے 281 روپے 17 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ ملکی زرمبادلہ کی مارکیٹوں میں امریکی ڈالر کی قدر میں اضافے کا سلسلہ جمعے کو بھی جاری رہا۔ پاکستان میں خدمات انجام دینے والی کثیرالقومی کمپنیوں کی جانب سے زرمبادلہ کی صورت میں اپنے اپنے ہیڈکوارٹرز کو منافع کی منتقلی کے دباؤ، معیشت میں زرمبادلہ کی طلب برقرار رہنے، درآمدی اور بیرونی ادائیگیوں کا دباؤ برقرار رہنے کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں جمعہ کو بھی ڈالرکی پرواز جاری رہی۔ مثبت معاشی اشاریوں، براہ راست بیرونی سرمایہ کاری 56 فیصد بڑھنے، برآمدات میں بتدریج اضافے جیسے عوامل کے سبب کاروبار کے بیشتر دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا۔
ایک موقع پر ڈالر کی قدر 6 پیسے کی کمی سے 279 روپے 40 پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی، لیکن سپلائی میں قدرے بہتری کے آثار آتے ہی مارکیٹ فورسز کی ڈیمانڈ بڑھ گئی، جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 11 پیسے کے اضافے سے 279 روپے 57 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 9 پیسے کے اضافے سے 281 روپے 17 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔