جاپان میں ایک پولیس اکیڈمی اپنے مرد اہلکاروں کو میک اپ کا فن سکھا رہی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق جاپان میں فوکوشیماکن کیساٹسوگاکو نامی پولیس اکیڈمی نے اس سال جنوری میں 60 پولیس کیڈٹس کے لیے میک اپ کورس شروع کیا، جن میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جو گریجویشن کے قریب ہیں۔

کورس میں میک اپ کی بنیادی تکنیکوں کو سکھانے کے علاوہ جیسے کہ بھنوؤں کو بنانا، جلد کو موئسچرائز کرنا اور پرائمر لگانا، کیڈٹس کو ابرو تراشنا اور بالوں کے اسٹائلنگ جیسے گرومنگ کے ہنر بھی سکھائے جاتے ہیں۔

پولیس اکیڈمی کے وائس پرنسپل، تاکیشی سوگیورا کے مطابق اس سرگرمی کی وجہ یہ ہے کہ پولیس اہلکار کمیونٹی سے رابطے میں آتے ہیں، اس لیے صاف ستھرا اور پیشہ ورانہ ظاہری شکل برقرار رکھنا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم پولیس طلبا کو یہ باور کرانا چاہتے ہیں کہ بطور معاشرے کے فرد اور مستقبل کے پولیس افسران دونوں کے طور پر، ایک اچھی صاف ستھری ظاہری شکل و صورت برقرار رکھنا بہت ضروری ہے۔
 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: میک اپ

پڑھیں:

امریکا میں رہنے والے غیر ملکیوں کو اندراج کرانا ہوگا اور ہر وقت دستاویزی ثبوت اپنے پاس رکھنا ہوگا.محکمہ ہوم لینڈسیکورٹی

واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 اپریل ۔2025 )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکا میں رہنے والے غیرملکیوں کے لیے ایگزیکٹو آرڈر کے نفاذ کے بعد نئے قوانین کے تحت امریکا میں رہنے والے تمام غیر ملکیوں کو حکومت کے پاس اندراج کرانا ہوگا اور ہر وقت اپنی قانونی حیثیت کا دستاویزی ثبوت اپنے پاس رکھنا ہوگا.

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق اس قانون کا اطلاق تمام ایسے غیر ملکیوں پر ہوتا ہے جو امریکا کے شہری نہیں ہیں اس کا اعلان ہوم لینڈ سیکیورٹی ڈیپارٹمنٹ نے کیا تھا اور یو ایس سٹیزن شپ اینڈ امیگریشن سروسز (یو ایس سی آئی ایس) نے اس کا اطلاق کیا ہے قانون کے مطابق 18 سال اور اس سے زیادہ عمر کے تمام غیر ملکیوں بشمول قانونی حیثیت کے حامل افراد کو ہر وقت اپنے اندراج کا ثبوت ساتھ رکھنے کا حکم دیا گیا ہے ان احکامات میں گرین کارڈ ہولڈرز اور امریکا میں قانونی طور پر مقیم غیر شہریوں کی دیگر اقسام شامل ہیں.

یو ایس سی آئی ایس نے 21 مارچ کے الرٹ میں کہا تھا کہ ایک بار جب کوئی اجنبی اندراج کروا لیتا ہے اور فنگر پرنٹس کے لیے حاضر ہوتا ہے تو ڈی ایچ ایس رجسٹریشن کے ثبوت جاری کرے گا جسے 18 سال سے زیادہ عمر کے غیر ملکیوں کو ہر وقت ذاتی طور پر پاس رکھنا ہوگا اس نے ان تقاضوں پر عمل کرنے میں ناکامی کی صورت میں مجرمانہ اور شہری سزاﺅں کے بارے میں متنبہ کیا جن میں بدسلوکی، جرمانے یا قید شامل ہیں یہ قانون امیگریشن اینڈ نیشنلٹی ایکٹ (آئی این اے) کی دفعہ 262 کو نافذ کرتا ہے جس میں طویل عرصے سے غیر ملکی شہریوں کی رجسٹریشن کی ضرورت ہے لیکن اس کے نفاذ کے لیے ایک عالمگیر میکانزم کا فقدان ہے.

صدر ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر 14159جس کا عنوان 20 جنوری کو امریکی عوام کو حملے کے خلاف تحفظ دینا ہے میںڈی ایچ ایس کو ہدایت کی کہ وہ رجسٹریشن کی اس شرط پر عمل نہ کرنے کو قانون نافذ کرنے والی ترجیح کے طور پر دیکھے اس قانون کے تحت 30 دن یا اس سے زیادہ عرصے تک امریکا میں رہنے والے غیر ملکیوں کو بائیومیٹرک معلومات کے لیے نیا فارم جی-325 آر سمیت ایک آن لائن سسٹم کا استعمال کرتے ہوئے اندراج کرانا ہوگا جن لوگوں کے فنگر پرنٹس پہلے نہیں ہوئے انہیں بھی فنگر پرنٹس کے لیے حاضر ہونا ہوگا حکام نے کہا کہ امریکا میں بہت سے غیر ملکی پہلے ہی اندراج کروا چکے ہیں جیسا کہ قانون کے مطابق ضروری ہے تاہم امریکا میں موجود غیر ملکیوں کی ایک بڑی تعداد کے پاس آئی این اے 262 کے تحت اندراج اور اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کا کوئی براہ راست راستہ نہیں ہے.

یو ایس سی آئی ایس نے ایک نئی شکل قائم کی ہے اور ایک آن لائن عمل جس کے ذریعے غیر رجسٹرڈ غیر ملکی اندراج کراسکتے ہیں اور قانون کی تعمیل کرسکتے ہیں اس اصول کا اطلاق تقریباً تمام غیر ملکیوں پر ہوتا ہے بشمول عارضی زائرین، طلبہ اور کارکن، صرف محدود پیمانے پر استثنیٰ دیا گیا ہے اس قانون کے تحت 14 سال سے کم عمر بچوں کے والدین یا قانونی سرپرستوں پر بھی ذمہ داریاں عائد کی گئی ہیں.

ریگولیشن میں کہا گیا ہے کہ اپنی 14ویں سالگرہ تک پہنچنے کے 30 دن کے اندر پہلے سے رجسٹرڈ تمام غیر ملکیوں کو دوبارہ رجسٹریشن کے لیے درخواست دینا ہوگی اور فنگر پرنٹس رجسٹریشن کرانا ہوگی نئے ضابطے کے بعد ٹریفک پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے افسران بھی اب قانونی طور پر کسی فرد کی رجسٹریشن اسٹیٹس کا ثبوت مانگ سکتے ہیں 30 دن سے زائد عرصے تک امریکا میں داخل ہونے والے کینیڈین شہریوں کو بھی رجسٹریشن کرانا ضروری ہے جب تک کہ ان کے پاس پہلے سے ہی آئی-94 داخلہ ریکارڈ نہ ہو.

زمین یا کشتی کے ذریعے داخل ہونے والوں کو اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ انہیں ایسی دستاویز جاری کی گئی ہے آئی-94 پر لاگو فیس 6 ڈالر ہے امیگریشن ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ زمینی سرحد پر پیشگی درخواست کرنا ممکن ہے سی بی پی ون موبائل ایپ کو اس طرح کے مقاصد کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے قانونی ماہرین نے تارکین وطن اور غیر ملکی زائرین پر زور دیا ہے کہ وہ نئے ضابطے کو سنجیدگی سے لیں.

امریکن امیگریشن لائرز ایسوسی ایشن (اے آئی ایل اے) نے بھی اس اصول کا نوٹس لیا ہے اور اپنے ارکان کو بدلتے ہوئے قواعد و ضوابط سے باخبر رہنے کا مشورہ دیا ہے اے آئی ایل اے کا کہنا ہے کہ خاص طور پر یہ بات قابل ذکر ہے کہ امریکا میں بچوں کو غیر تارکین وطن کے طور پر رکھنے والوں کو اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ ان کے بچوں کو 14 سال کی عمر کے 30 دن کے اندر اندراج کروانا ہوگا اور فنگر پرنٹس کے لیے حاضر ہونا ہوگا یو ایس سی آئی ایس کا کہنا ہے کہ وہ عوام اور امیگریشن پروفیشنلز کو نئے ضابطے کی تعمیل کے بارے میں اپ ڈیٹ کرنا جاری رکھے گا.

متعلقہ مضامین

  • مستونگ، پولیس کی گاڑی پر دھماکہ، 3 اہلکار جانبحق
  • اسد قیصر کی ضمانت کیخلاف دائر اپیل واپس لینے کی بنیاد پر خارج، پنجاب پولیس کو مایوسی کیوں؟
  • جنوبی وزیرستان: مغوی پولیس اہلکاروں کی لاشیں مل گئیں
  • نوشہرہ،ایکسائز موبائل سکواڈ پر فائرنگ سے 2کانسٹیبل اور ڈرائیور شہید، ایک سب انسپکٹر شدید زخمی
  • اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ انگیج ہیں، ہماری آؤٹ لائن ہے مذاکرات بیک چینل رکھنا چاہیے، رہنما پی ٹی آئی
  • لاہور، سروسرز اسپتال میں پولیس اہلکاروں کا طبی عملے پر تشدد
  • ڈی پی او شانگلہ سمیت پولیس اہلکاروں کی گاڑیوں پر ریموٹ کنٹرول بم دھماکا
  • پنجاب یونیورسٹی کے ہاسٹلز خالی، غیر قانونی قابضین کو سامان واپس کرنے کا فیصلہ
  • ٹرمپ کے سخت اقدامات: غیر ملکیوں کے لیے رجسٹریشن، قانونی حیثیت کا ثبوت ہر وقت پاس رکھنا لازمی قرار
  • امریکا میں رہنے والے غیر ملکیوں کو اندراج کرانا ہوگا اور ہر وقت دستاویزی ثبوت اپنے پاس رکھنا ہوگا.محکمہ ہوم لینڈسیکورٹی