چین کی سمندری معیشت کی کل مالیت پہلی دفعہ 10 ٹریلین یوآن سے تجاوز کر گئی
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
بیجنگ : چین کی وزارت قدرتی وسائل کی جانب سے جاری کردہ “چین کی سمندری معیشت کی 2024 شماریاتی رپورٹ” کے مطابق ، چین کی سمندری معیشت میں 2024 میں ترقی کا مضبوط رجحان دیکھا گیا ہے اور سمندری معیشت کی کل مالیت پہلی بار 10 ٹریلین یوآن سے تجاوز کرکے 10.5438 ٹریلین یوآن تک جا پہنچی ہے ، جو 2023 کے مقابلے میں 5.
قابل توجہ بات یہ ہے کہ 2024 میں ، سمندری مینوفیکچرنگ انڈسٹری کی اضافی قیمت 3،182.9 بلین یوآن تھی ، جو سمندری پیداوار کی کل مالیت کا ایک تہائی سے زیادہ ہے۔ میرین سروس انڈسٹری کی اضافی قیمت 6,284.9 بلین یوآن تھی ، جو سمندری پیداوار کی کل مالیت کا 59.6فیصد ہے ، جس سے سمندری معیشت کی ترقی میں 3.6 فیصد پوائنٹس کا اضافہ ہوا ہے اور یہ سال 2023 کے مقابلے میں 0.1 فیصد پوائنٹس زیادہ ہے۔ 2024 میں چین میں میرین انرجی کی فراہمی میں اضافہ جاری رہا، سمندری آبی مصنوعات کی فراہمی کی صلاحیت اور میرین اسپیس ریسورسز کی فراہمی کے معیار میں مسلسل بہتری آئی۔
چین میں نئے معیار کی پیداواری قوتوں میں تیزی لائی گئی اور کلیدی میرین ٹیکنالوجیز اور آلات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاکستان کی امریکا کو برآمدات میں 8ماہ کے دوران اضافہ ریکارڈ
اسلام آباد:رواں مالی سال کے پہلے آٹھ ماہ میں پاکستان کی امریکا کو برآمدات میں 10.4 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا ہے۔
شمالی امریکا کو برآمدات 9.7 فیصد بڑھ کر 4.2 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔
ایس آئی ایف سی کے تحت برآمدات کے فروغ کے لیے سازگار ماحول کی فراہمی سے امریکی مارکیٹ میں پاکستانی مصنوعات کی طلب میں نمایاں بہتری آئی ہے۔
اس اہم پیشرفت میں پاکستانی مجموعی برآمدات کا 94 فیصد حصہ ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی برآمدات قرار دیا گیا۔
امریکا کو پاکستانی برآمدات میں اضافے کو زرِمبادلہ ذخائر کے لیے خوش آئند قرار دیا جا رہا ہے۔
ایس آئی ایف سی کی معاونت اور حکومت کی جانب سے تجارتی پالیسی میں اصلاحات برآمدات میں اضافے کی وجہ قرار دیے گئے ہیں۔
ایس آئی ایف سی کی سہولت کاری سے برآمدات کے شعبے کی بحالی معیشت کی پائیدار ترقی کے لیے مثبت پیشرفت ہے۔