چینی کمپنیوں اور مارکیٹ کو مسترد کرنے سے خود امریکہ کو نقصان پہنچے گا، چینی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
بیجنگ : چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیئن نے یومیہ پریس کانفرنس میں امریکہ کی جانب سے جاری کردہ سرمایہ کاری پالیسی سے متعلق میمورنڈم پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی جانب سے جاری کردہ متعلقہ میمورنڈم میں چین کو قومی سلامتی کے بہانے غیر ملکی حریف کے طور پر درج کیا گیا ہے اور چین کے خلاف دو طرفہ سرمایہ کاری پر پابندیوں کو مضبوط بنانے کے لیے امتیازی اقدامات کیے گئے ہیں جس کی چین شدید مذمت
اور سختی سے مخالفت کرتا ہے۔
پیر کے روز ترجمان کا کہنا تھا کہ چینی کمپنیوں اور چینی مارکیٹ کو امریکہ سے باہر رکھ کر آخر کار خود امریکہ کے معاشی مفادات اور بین الاقوامی ساکھ کو نقصان پہنچے گا۔ چین امریکہ پر زور دیتا ہے کہ وہ بین الاقوامی سرمایہ کاری اور تجارتی قوانین کی پاسداری کرتے ہوئے مارکیٹ اکانومی کے قوانین کا احترام کرے، اقتصادی اور تجارتی معاملات کو سیاسی رنگ دینا اور ہتھیارکے طور پر استعمال کرنا بند کرے اور چین کے جائز ترقیاتی حق کو کمزور کرنا بند کرے۔ چین اپنے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات اختیار کرے گا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
اتحاد کے ذریعے جی20 تعاون کی بنیاد کو مضبوط بنایا جائے، چینی وزیر خارجہ
بیجنگ :چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے جی20 وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کرتے ہوئے جی20 کے لیے اگلے مرحلے میں تعاون کے اہداف کے حوالے سے چین کی تجاویز پیش کیں۔ اول، “اتحاد”کے ذریعے جی20 تعاون کی بنیاد کو مضبوط بنایا جائے ، اختلافات کا احترام کرتے ہوئے مشترکہ بنیاد تلاش کی جائے اور گروہی تصادم کی مخالفت کی جائے۔ دوم، “مساوات” کے ذریعے جی20 کی ترقی کی راہ ہموار کی جائے۔ سوم، “پائیدار ترقی” کے ذریعے جی20 کے لیے نئے امکانات کا دروازہ کھولا جائے ۔ چین نے ترقی پذیر ممالک کو قرضوں کے بوجھ میں کمی میں مدد کرنے کی حمایت کا اظہار کیا۔ہفتہ کے روز چینی میڈ یا نے بتا یا کہ جوہانسبرگ میں قیام کے دوران وانگ ای نے جنوبی افریقہ کے وزیر خارجہ رونلڈ لامولا، عالمی تجارتی تنظیم کی ڈائریکٹر جنرل نگوزی ایویلا اور بھارت کے وزیر خارجہ جے شنکر سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔ عالمی تجارتی تنظیم کی ڈائریکٹر جنرل کے ساتھ بات چیت میں وانگ ای نے کہا کہ چین ڈبلیو ٹی او کی اصلاحات کو آگے بڑھانے اور گلوبل ساؤتھ ممالک کی آواز کو موثر بنانے کے لیے ڈائریکٹر جنرل کی مسلسل حمایت جاری رکھے گا۔ ایویلا نے کہا کہ ڈبلیو ٹی او چین کے مکالمے اور مشاورت کے اصولوں پر عمل پیرا ہونے اور تجارتی تنازعات کو کثیرالجہتی طریقہ کار کے ذریعے پختگی اور عقل مندی سے حل کرنے کے طریقہ کار کی بلند سطح کو سراہتا ہے۔بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر سے ملاقات میں وانگ ای نے کہا کہ فریقین کو دونوں ممالک کےرہنماؤں کے اتفاق رائے کو بنیاد بنا کر دوطرفہ تعلقات کو درست سمت پر رکھنا چاہیے۔ چین بھارت کے ساتھ مل کر سفارتی تعلقات کی 75ویں سالگرہ کی تقریبات کی منصوبہ بندی کرنے اور تعلقات کو نئی قوت دینے کے لئے تیار ہے۔ جے شنکر نے کہا کہ بھارت دوطرفہ تعلقات میں بہتری کے ان نتائج کو عزیز رکھتا ہے اور چین کے ساتھ تعاون کے میکانزم کو تیزی سے بحال کرنے، ثقافتی تبادلے کو بڑھانے، افراد کی آمدورفت کو آسان بنانےاور سرحدی علاقوں میں امن کو برقرار رکھنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت چین کے ساتھ اس سلسلے میں رابطے اور ہم آہنگی کو مضبوط بنانے کو تیار ہے۔