جرنلسٹ ڈیفنس کمیٹی بحال کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
---فائل فوٹو
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر میاں رؤف عطا نے جرنلسٹ ڈیفنس کمیٹی بحال کرنے کا اعلان کر دیا۔
سپریم کورٹ بار کے زیرِ اہتمام پیکا قانون کے خلاف صحافیوں کے ساتھ مشاورتی اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔
صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن میاں رؤف عطا نے اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج کا اجلاس بہت سوچ کر بلایا گیا ہے، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کمزور نہیں یلغار کی طاقت رکھتی ہے، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن پیکا ایکٹ ترامیم کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔
وفد کو ججز کی کم تعداد اور ثالثی نظام کی اہمیت سے آگاہ کیا گیا، قانونی اصلاحات اور گڈ گورننس پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔
میاں رؤف عطا کا کہنا ہے کہ پیکا ایکٹ کی متعدد شقیں مبہم ہیں، آئین کا آرٹیکل 19آزادی اظہار رائے کی آزادی دیتا ہے، سپریم کورٹ بار ایسوسی اس قانون کو آرٹیکل 19 10 اے کے خلاف سمجھتی ہیں، یہ پلیٹ فارم سویلین بالادستی کے لیے ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن
پڑھیں:
چیف جسٹس پاکستان نے تحریک انصاف کو سسٹم کے اندر رہنے اور بائیکاٹ سے گریز کا مشورہ دیا، بیرسٹر گوہر کی تصدیق
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پی ٹی آئی کے ذرائع نے انکشاف کیا کہ چیف جسٹس نے پاکستان تحریک انصاف کو نظام کا حصہ بنے رہنے اور بائیکاٹ سے گریز کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ جمعہ کو چیف جسٹس سے ملاقات کرنے والے وفد میں شامل ایک ذریعے نے بتایا ہے کہ جسٹس کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی والوں کو سپریم جوڈیشل کمیشن کے آخری اجلاس کا بائیکاٹ نہیں کرنا چاہئے تھا۔ یہ اجلاس سپریم کورٹ میں عدالتی تقرریوں پر غور کیلئے طلب کیا گیا تھا۔ وفد کو بتایا گیا کہ اگر پی ٹی آئی کے ارکان اجلاس میں شریک ہوتے تو کچھ تقرریاں مختلف ہو سکتی تھیں۔ رابطہ کرنے پر پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے تصدیق کی کہ چیف جسٹس نے واقعی پی ٹی آئی کو نظام میں رہنے اور ججوں کی تقرری کے عمل کے بائیکاٹ سے گریز کا مشورہ دیا ہے۔ ملاقات میں شامل پی ٹی آئی کے ایک اور رہنما نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اگر پی ٹی آئی اجلاس میں شریک ہوتی تو سپریم کورٹ کی بعض تقرریوں پر فرق پڑتا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ چیف جسٹس کا پی ٹی آئی کو سسٹم کے اندر رہنے کا مشورہ پارٹی کی جانب سے سپریم جوڈیشل کمیشن کے آخری اجلاس کے بائیکاٹ کے حوالے سے تھا۔
انصار عباسی