2014 میں دھرنے؛ راجا ناصرعباس سمیت غیرحاضر ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے 2014 دھرنوں سے متعلق کیس میں علامہ راجا ناصرعباس سمیت غیرحاضر ملزمان کے وارنٹ جاری کردئیے۔
سول جج شہزاد خان نے 2014 میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دھرنوں سے متعلق کیسز پر سماعت کی۔ عدالت نے تمام غیر حاضر ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔ایم این اے خرم شہزاد اور پی ٹی آئی کے دیگر کارکنوں کے وارنٹ گرفتاری کئے گئے۔
بانی پی ٹی آئی متعلقہ مقدمات میں حاضری سے مستقل استثنیٰ پر ہیں۔عدالت نے کیسز کی مزید سماعت 5 مئی تک ملتوی کردی۔ بانی پی ٹی آئی ودیگر کیخلاف تھانہ سیکرٹریٹ میں 2 مقدمات درج ہیں۔ علامہ راجا ناصر عباس کے بھی وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: وارنٹ گرفتاری پی ٹی آئی
پڑھیں:
سندھ ہائیکورٹ :لاپتاافراد کی تحقیقات کیلیے مقدمات درج کرنے کا حکم
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائیکورٹ میںلاپتا افرادکی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت۔ عدالت نے گمشدہ افراد کی تحقیقات کے لیے مقدمات درج کرنے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں لاپتا افرادکی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی، جہاں لاپتا افرادکی گمشدگی کے مقدمات درج نہ کرنے پر عدالت نے پولیس پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے گمشدہ افراد کی تحقیقات کے لیے مقدمات درج کرنے کا حکم دیا۔ دوران سماعت عدالت کا کہنا تھا کہ درخواست گزار مقدمات کے اندراج کے لیے متعلقہ تھانوں سے رجوع کریں، عدالت نے پولیس کو ہدایت کی کہ درخواست گزار تھانے آئیں گے، لہٰذا مقدمہ درج کیا جائے۔ درخواست گزار کا کہنا تھا کہ شہری اسماعیل تھانہ گڈاپ ٹائون کے علاقے سے لاپتا ہے جبکہ ماجد علی تھانہ ملیر سٹی کے علاقے سے لاپتا ہے، عدالت نے شہریوں کی بازیابی سے متعلق اقدامات کرکے18 مارچ کو رپورٹ طلب کرلی۔ علاوہ ازیں سندھ ہائیکورٹ میں محکمہ بلدیات کے ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن اور واجبات کی عدم ادائیگی کے خلاف دائر درخواست کی بھی سماعت ہوئی۔ سماعت جسٹس کے کے آغا کی سربراہی میں2 رکنی آئنی بینچ نے کی۔ عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے4 ہفتوں میں جواب طلب کرلیا۔ درخواست گزار کے وکیل عثمان فاروق کا کہنا تھا کہ درخواست گزار گریڈ11 سے گریڈ16 کے ملازم تھے، درخواست گزار 2023ء میں ریٹائر ہوئے لیکن پینشن، گریجیوٹی، پروویڈنٹ فنڈ سمیت دیگر واجبات ادا نہیں کیے جا رہے، قانون کے مطابق ریٹائرمنٹ کے بعد2 ماہ میں تمام واجبات ادا کیے جانے چاہییں، کے ایم سی اور ماتحت اداروں کے ملازمین کو واجبات کی ادائیگی کے لیے مشکلات کا سامنا ہے، سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے تحت ملازمین کے واجبات کی ادائیگی ٹائون میونسپل کارپوریشن کی ہے، متعلقہ محکموں کو درخواست گزاروں کے واجبات کی ادائیگی کا حکم دیا جائے۔