عمران خان واحد سابق وزیراعظم ہیں جن کا جیل ٹرائل ہو رہا ہے: عمر ایوب WhatsAppFacebookTwitter 0 24 February, 2025 سب نیوز

اسلام آباد: اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی و رہنما تحریک انصاف عمر ایوب نے کہا ہے کہ عمران خان واحد سابق وزیراعظم ہیں جن کا جیل ٹرائل ہو رہا ہے۔

جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس نے مجھے بطور اپوزیشن لیڈر ملاقات کیلئے بلایا تھا ، بانی پی ٹی ائی سے جب میری ملاقات ہوئی تو وہاں پر میں نے تین بار ان سے ملاقات بارے اجازت مانگی، بانی پی ٹی آئی نے ہمیں کہا کہ چیف جسٹس سے ملاقات کر لیں ، ہم نے اپنا ایجنڈا چیف جسٹس کےسامنے بھیجا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ایجنڈے میں انسانی حقوق اور جوڈیشل ریفارمز کی بات کی گئی تھی، ہم نے چیف جسٹس سے کہا بانی پی ٹی آئی اور بشری ٰبی بی اس وقت جیل میں ہیں ، جیل میں عمران خان اور بشری ٰبی بی کے حقوق کو جان بوجھ کر سلب کیا گیا ہے ، ہماری ملاقاتیں نہیں کرائی جاتیں اور نا ہی بانی پی ٹی آئی سے ان کے بیٹوں کی ملاقات کرائی جاتی ہے۔

عمر ایوب کا کہنا تھا کہ ہم نے چیف جسٹس سے ملاقات میں کہا کہ اس وقت جو حالات لوئر جوڈیشری میں ہیں تو آگے جا کے کیا ہوگا، بانی پی ٹی آئی واحد سابق وزیراعظم ہیں جن کا ٹرائل جیل میں ہو رہا ہے ، باقی سابق وزرا ئے اعظم کا اوپن کورٹس میں ٹرائل ہوتا رہا ہے۔

اپوزیشن لیڈر نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کارکنان کے ساتھ پولیس گردی ہو رہی ہے، پنجاب ،اسلام آباد ، سندھ اور بلوچستان میں پی ٹی آئی کے رہنماؤں کو تنگ کیا جا رہا ہے۔

قبل ازیں انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد میں عمر ایوب کے خلاف 9 مقدمات پر سماعت سماعت ہوئی،اے ٹی سی جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے سماعت کی۔

دوران سماعت معاون وکیل نے استدعا کی کہ سینئر وکیل ڈاکٹر بابر اعوان دستیاب نہیں ہیں، عید کے بعد کی کوئی تاریخ دے دیں جس پر عدالت نے عمر ایوب کے خلاف 9 مقدمات کی سماعت 10 اپریل تک ملتوی کردی۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: واحد سابق وزیراعظم ہیں جن کا اپوزیشن لیڈر اسلام آباد بانی پی ٹی ہو رہا ہے چیف جسٹس ٹرائل ہو عمر ایوب پی ٹی ا کہا کہ

پڑھیں:

چیف جسٹس سے پی ٹی آئی وفد کی ملاقات،شکایات کے انبارلگادیے

اسلام آباد: چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سے پی ٹی آئی وفد کا ملاقات کے بعد گروپ فوٹو

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) اپوزیشن رہنماؤں کی چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی سے ملاقات میں پی ٹی آئی رہنماؤں نے پابند سلاسل پارٹی سربراہ عمران خان سے ملاقات نہ ہونے کا شکوہ کر دیا۔ چیف جسٹس سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب کا کہنا تھا گزشتہ جیل ٹرائل میں بانی پی ٹی آئی سے چیف جسٹس سے ملاقات کی اجازت لی، ملاقات میں چیف جسٹس کے سامنے بانی پی ٹی آئی کے کیسز پر بات ہوئی اور انہیں بتایا کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے کیسز کی تاریخ تبدیل ہو جاتی ہے، عدالتی حکم کے باوجود ملاقات کا وقت تبدیل ہو جاتا ہے۔ عمر ایوب کا کہنا تھا چیف جسٹس پاکستان کو بتایا کہ وکلا کو بانی سے ملنے نہیں دیا جاتا، ملاقات میں بابر اعوان نے کہا کہ ماضی میں جیل ٹرائل کے بجائے اوپن ٹرائل ہوئے، عدالتی احکامات موجود ہیں جہاں ایک ایک فرد پر کئی ایف آئی آرز ہیں۔ ان کا کہنا تھا سلمان اکرم راجا نے لاپتا افراد کا معاملہ چیف جسٹس کے سامنے رکھا اور پنجاب میں اسٹیٹ ٹیرر ازم کے بارے میں بھی آگاہ کیا، چیف جسٹس کو بتایا کہ پنجاب میں ہمارے خلاف پولیس کو استعمال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی صورتحال کو چیف جسٹس کے سامنے رکھا، 9 مئی اور 26 نومبر کے معاملے پر بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خطوط کا ذکر کیا گیا۔ اس کے علاوہ سینیٹرز اور ارکان اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر کا معاملہ بھی سامنے رکھا گیا، ہم نے وکلا کو ڈرانے سے متعلق تفصیلات بھی چیف جسٹس کو بتائیں اور وکلا پر فیک ایف آئی آرز کا ذکر بھی کیا۔ عمر ایوب کا کہنا تھا ملاقات میں پولیس گردی اور ریاستی جبر کا معاملہ سامنے رکھا، سرگودھا انسداد دہشتگری عدالت کا معاملہ بھی چیف جسٹس کے سامنے رکھا۔ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا چیف جسٹس کو فراہم کردہ ڈوزیئر پر بھی گفتگو ہوئی، انہیں بتایا کہ ہمارے کیسز نہیں لگ رہے ہیں، چیف جسٹس کو یہ بھی بتایا کیسے ہمارے ارکان اسمبلی کو زبردستی اٹھایا گیا، چیف جسٹس نے باور کرایا کہ ایسے اقدامات کریں گے جس سے ان کا حل ہو۔ بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا چیف جسٹس کو بتایا کہ تحریک انصاف کے ورکرز اور بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ کے کیسز نہیں لگ رہے، بانی کو کتابیں اور ایکسر سائز مشین تک نہیں دی جاتی، ہم نے بتایا کہ آپ کی عدالت کے حکم کو کوئی حکم سمجھتا ہی نہیں، چیف جسٹس کی جانب سے جوڈیشل کمیشن سمیت قانونی نکات پر تجاویز مانگی گئی ہیں۔ پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجا کا کہنا تھا چیف جسٹس کو بتایا کہ ملک میں انسانی حقوق عملاً ختم ہو چکے ہیں اور اس وقت پورے نظام عدل کو مذاق بنادیا گیا ہے، ہم نے بتایا کہ نظام عدل کو ایک آلہ کار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے، اگر اس کا نوٹس نہ لیا گیا تو عوام احتجاج پر مجبور ہوں گے۔ سلمان اکرم راجا کا کہنا تھا اگر یہ صحیح نہیں ہوتا کہ تو پھر ملک کس طرف جاتا ہے عمر ایوب نے بتا دیا ہے، ہم نے واضح کیا کہ قانون کی حکمرانی ہونی چاہیے، عدالت دیکھے کہ کہیں نظام عدل کو آلہ کار تو نہیں بنایا جا رہا، جب عدالت سے راستہ نہیں نکلتا تو سیاسی جدوجہد واحد حل ہے، ہم نے واضح کیا کہ جیسے 26ویں ترمیم ہوئی اس کا متن اور طریقہ غلط تھا۔

متعلقہ مضامین

  • فوجی عدالتوں میں ملٹری ٹرائل: آرمی ایکٹ بنانے کا مقصد کیا تھا یہ سمجھ آ جائے تو آدھا مسئلہ حل ہوجائے، جسٹس جمال مندوخیل
  • کیا سابق وزیراعظم نے 9مئی واقعات کی مذمت کی کہ یہ غلط ہوا؟جسٹس حسن اظہر رضوی کا وکیل بانی پی ٹی آئی سے مکالمہ 
  • چیف جسٹس پاکستان سے ملاقات بانی پی ٹی آئی کی اجازت سے کی، عمر ایوب
  • چیف جسٹس سے سسٹم میں رہنے ،بائیکاٹ نہ کرنے کا مشورہ دیا،بیرسٹر گوہر،وثر عدالتی نظام کیلیے تجاویز جلد دینگے،عمر ایوب
  • چیف جسٹس سے ملاقات کیلئے 3 بار عمران خان سے اجازت لی: اپوزیشن لیڈر
  • چیف جسٹس سے ملاقات کا مقصد انہیں ملکی حالات سے آگاہ کرنا تھا: عمر ایوب
  • چیف جسٹس سے ملاقات کا مقصد انہیں ملکی حالات سے آگاہ کرنا تھا: عمر ایوب
  • چیف جسٹس سے پی ٹی آئی وفد کی ملاقات،شکایات کے انبارلگادیے