سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام ’میڈیا انڈر اٹیک‘ کے عنوان سے مشاورتی اجلاس کی صدارت سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر میاں روف عطا کر رہے ہیں۔ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ (پی ایف یو جے) کے صدر صحافی رہنما افضل بٹ، سینیئر صحافی حامد میر، مظہر عباس بھی مشاورتی اجلاس میں شریک ہیں۔

مزید پڑھیں: پیکا ایکٹ میں ترمیم کے خلاف پی ایف یو جے کی درخواست پر سماعت کا حکم نامہ جاری

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے پیکا ترامیم کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن میاں رؤوف عطا نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ بدنیتی پر مبنی قانون سازی ہے۔ جعلی خبروں کی واضح تعریف نہیں دی گئی۔ پیکا قانون کے تحت ایک ہی وقوعے کے خلاف مختلف شہروں میں ایف آئی آر درج ہو سکتی ہیں، جو بنیادی انسانی حقوق کے خلاف ہے۔

مزید پڑھیں:وفاقی وزیرقانون نے پیکا ترمیمی بل پر نظرثانی کا عندیہ دے دیا

ان کا کہنا تھا کہ اس قانون میں دی گئی definitions مبہم ہیں۔ پیکا قانون آرٹیکل 19 کے خلاف اور ماورائے آئین ہے۔ پاکستان کے دستخط کردہ عالمی معاہدات کی خلاف ورزی ہے۔ ہم جرنلسٹ ڈیفنس کمیٹی کو بھی بحال کر رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

’میڈیا انڈر اٹیک‘ افضل بٹ، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ پی ایف یو جے حامد میر، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: افضل بٹ پاکستان فیڈرل یونین ا ف جرنلسٹ پی ایف یو جے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے خلاف

پڑھیں:

بزنس کمیونٹی نے ٹریڈ ایکٹ ترامیم کو مسترد کردیا،حنیف لاکھانی

کراچی(کامرس رپورٹر)ایف پی سی سی آئی کے سابق نائب صدر،کے سی سی آئی کے سابق سینئر نائب صدر اور پاکستان یارن مرچنٹس ایسوسی ایشن(پائما) کے سابق چیئرمین حنیف لاکھانی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ چیمبرز،ایسوسی ایشنز اور دیگر تمام ٹریڈباڈیز کی دو سال کی مدت کوبرقرار رکھے کیونکہ ملک بھر کی تمام تجارتی انجمنوں بشمول چیمبرز آف کامرس،درآمدی وبرآمدی ایسوسی ایشنز،اسمال اورویمن چیمبرز آف کامرس نے متفقہ طور پرٹریڈ ایکٹ میں کی جانے والی ترامیم کو مسترد کردیا ہے۔حنیف لاکھانی نے کہا کہ منتخب باڈیز کی مدت باقاعدہ ایکٹ کی منظوری سے ہی دو سال کی گئی تھی اور اس کی منظورہ سینٹ آف پاکستان نے بھی کی تھی، اب یہ مدت کم کر کے دو بارہ ایک سال کر دی گئی ہے جو کہ بزنس کمیونٹی کے مینڈیٹ کی بھی توہین کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیمبرز اور ایسوسی ایشنز کو وہ مدت برقرار رکھی جائے جو تاجروں کی جانب سے تفویض کردہ مینڈیٹ کو پورا کرنے کے لیے دو سال ہو۔ حنیف لاکھانی نے مزید کہاکہ تجارت کے اداروں میں انتخابات کرانا آسان نہیں ہے اور حکومت کو اپنا فیصلہ واپس لینا چاہیے، چیمبرز کے عہدیداروں کی مدت دو سال ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ چیمبرزاور ٹریڈ ایسوسی ایشنز کے تمام عہدیداروں کو دو سال کا مینڈیٹ ملا ہے اور یہ ترمیم قابل قبول نہیں ہے، اورجبرا” نافذ کئے گئے اس نئے قانون کو بزنس کمیونٹی قبول نہیں کریگی۔

متعلقہ مضامین

  • جرنلسٹ ڈیفنس کمیٹی بحال کرنے کا اعلان
  • سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے پیکا ایکٹ واپس لینے کا مطالبہ کردیا
  • سپریم کورٹ کے جج شہزاد ملک کی بیٹی شانزے ملک کے خلاف حادثہ کیس کا فیصلہ محفوظ
  • اسلام آباد بار کا سپریم کورٹ سے ججز کی پٹیشن سن کر ٹرانسفر ججز کو واپس بھیجنے کا مطالبہ 
  • ججزکے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ بارکا بھی سپریم کورٹ سے رجوع، جسٹس ڈوگر کی تعیناتی کالعدم قرار دینے کا مطالبہ
  • قائمقام چیف جسٹس تعیناتی اور ججز سنیارٹی سے متعلق دوبارہ درخواستیں دائر
  • اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات،پولنگ جاری
  • بزنس کمیونٹی نے ٹریڈ ایکٹ ترامیم کو مسترد کردیا،حنیف لاکھانی
  • پیٹرولیم کی قیمتوں کو ڈی لیگولیٹ کرنے کا عمل روکا جائے،عبدالسمیع