وزیراعظم کیخلاف عدم اعتماد کے دوران سندھ ہاؤس پر حملہ، ملزمان کے وارنٹ جاری
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
ویب ڈیسک: وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کے دوران سندھ ہاؤس پر حملہ کرنے کے ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے گئے۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کے دوران سندھ ہاؤس پر حملے کے کیس کی سماعت سول جج شہزاد خان کے روبرو ہوئی۔
عدالت نے سماعت میں غیر حاضر ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔
واضح رہے کہ سندھ ہاؤس حملہ کیس میں سابق پی ٹی آئی ایم این اے فہیم خان، عطااللہ نیازی نامزد ملزمان ہیں۔ کیس کی آئندہ سماعت 5 مئی تک ملتوی کردی گئی۔
پاک سعودی تجارتی تعلقات مزید مضبوط؛ حجم 700 ملین ڈالر تک پہنچ گیا
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سندھ ہاؤس
پڑھیں:
نیوایئر نائٹ پر جھگڑا، مصطفی کیس کے ملزم شیراز نے دوران تفتیش اہم انکشافات کردیے
نیوایئر نائٹ پر جھگڑا، مصطفی کیس کے ملزم شیراز نے دوران تفتیش اہم انکشافات کردیے WhatsAppFacebookTwitter 0 22 February, 2025 سب نیوز
کراچی (سب نیوز )کراچی میں دوست کے ہاتھوں قتل ہونے مصطفی عامرکیس میں ملزم شیراز نے تفتیش میں اہم انکشافات کردیے۔ملزم شیراز نے اپنے بیان میں انکشاف کیا کہ جب وہ ارمغان کے گھر پہنچا تو مصطفی وہاں پہلے سے موجود تھا، ان دونوں کے درمیان نیو ایئر نائٹ پر جھگڑا ہوا تھا اور اس حوالے سے ارمغان بہت ناراض تھا۔
اس نے بتایاکہ منشیات کے استعمال کے بعد ارمغان نے پہلے مصطفی پر لوہے کی راڈ سے تشدد کیا جس کے باعث مصطفی کے دونوں گھٹنے اور بازو بری طرح زخمی ہوئے اور ان سے خون بہنے لگا، اس کے بعد مصطفی کے ہاتھ پاں باندھ کر اسی کی گاڑی کی ڈگی میں بند کردیا گیا۔ شیراز کا کہنا ہے کہ بدترین تشدد کے باوجود مصطفی زندہ تھا اور اگر اسے اسپتال لے جایا جاتا تو وہ بچ جاتا مگر ارمغان اسے حب لے گیا جہاں اسے گاڑی سمیت جلادیا۔
شیراز کا دعوی ہے کہ اس نے ارمغان کو مصطفی کے قتل سے باز رکھنے کی بہت کوشش کی مگر وہ نہیں مانا، وہ مسلح تھا اور اسے بھی مار سکتا تھا۔شیراز کے مطابق ارمغان ایک مالدار گھرانے کا لڑکا ہے اور اسے ڈر تھا کہ اگر اس نے پولیس کو اطلاع دی تو اسے کسی جھوٹے مقدمے میں پھنسادیا جائے گا۔ دوسری جانب کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے مصطفی عامر کے اغوا اور قتل کیس میں گرفتار ملزم ارمغان اور شیراز کے جسمانی ریمانڈ میں 5 دن کی توسیع کردی۔
یاد رہے کہ مصطفی عامر کو 6 جنوری کو اغوا کیا گیا تھا اور پھر ایک ماہ بعد 8 فروری کو پولیس نے مصطفی عامر کی بازیابی کے لیے کراچی کے علاقے ڈیفنس خیابان مومن میں ایک بنگلے پر چھاپہ مارا تھا جس دوران پولیس پر فائرنگ بھی کی گئی تھی اور مقابلے میں ڈی ایس پی سمیت 3 پولیس اہلکار زخمی ہو گئے تھے۔پولیس نے ملزم ارمغان کو حراست میں لیا جس نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ اس نے شیرار کے ساتھ مل کر مصطفی کو اسی کی گاڑی کی ڈگی میں ڈال کر حب لیجا کر جلا دیا تھا۔