سویڈن، ٹرمپ کے غزہ منصوبے کے خلاف عوامی احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
سٹاک ہوم کے علاقے اوڈنپلان میں سینکڑوں مظاہرین غزہ کے فلسطینیوں کے خلاف ٹرمپ کے منصوبے کو مسترد کرنے کے لیے جمع ہوئے۔ اسلام ٹائمز۔ یورپی ملک سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ کی پٹی پر قبضے اور وہاں سے فلسطینیوں کو زبردستی بے گھر کرنے کے منصوبے کے خلاف مظاہرے کیے گئے۔ سٹاک ہوم کے علاقے اوڈنپلان میں سینکڑوں مظاہرین غزہ کے فلسطینیوں کے خلاف ٹرمپ کے منصوبے کو مسترد کرنے کے لیے جمع ہوئے۔ عالمی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر ’’صیہونی اسرائیلیو فلسطین چھوڑ دو‘‘، ’’مجرم امریکہ، مشرق وسطیٰ چھوڑ دو‘‘ اور ’’نسل کشی بند کرو‘‘ کے نعرے درج تھے۔
بینرز پر”صیہونیت کو شکست ہوگی اور مزاحمت جیت جائے گی”، "جبری نقل مکانی نہیں اور نسل کشی نا منظور، سکولوں اور ہسپتالوں پر بمباری ناقابل قبول‘ کے نعرے درج تھے۔ بعد ازاں مظاہرین نے سویڈن کی وزارت خارجہ کے دفتر کی طرف مارچ کیا۔ انہوں نے "فلسطین زندہ باد، ٹرمپ-نیتن یاہو کے منصوبے نہیں چاہئیں” کے نعرے لگائے۔ امریکی صدر ٹرمپ فلسطینیوں کو غزہ سے بے گھر کرنے کے منصوبے کو مصر اور اردن جیسے پڑوسی ممالک میں منتقل کرنے کے منصوبے کو فروغ دے رہے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے منصوبے کو ٹرمپ کے کے خلاف کرنے کے
پڑھیں:
حکومت کا بجلی نرخوں میں 10 روپے فی یونٹ تک کمی کا منصوبہ
اسلام آباد:حکومت نے عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے بجلی کی قیمت میں 8 سے 10 روپے فی یونٹ تک کمی کا منصوبہ تیار کر لیا۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مجوزہ حکومتی منصوبے کے تحت گردشی قرضوں کے حجم کو کم کر کے بجلی کے شعبے میں جاری مالی نقصانات کو کم کیا جائے گا، جس سے بجلی کے نرخوں میں کمی ممکن ہو سکے گی۔ یہ منصوبہ آئی ایم ایف (بین الاقوامی مالیاتی فنڈ) کے جائزہ مشن کے سامنے پیش کیا جائے گا، جو اگلے ماہ کے آغاز میں پاکستان کا دورہ کرے گا۔
حکومتی ذرائع کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس منصوبے کے تحت قرضوں کی ادائیگی میں1.3 کھرب روپے کی کمی کی جائے گی، جس سے مالی گنجائش پیدا ہوگی۔ یہ گنجائش بجلی کی قیمت میں کمی کے لیے استعمال کی جائے گی۔ منصوبے کا بنیادی مقصد بجلی کے شعبے میں جاری مالی نقصانات کو کم کرنا اور عوام کو سستے نرخوں پر بجلی فراہم کرنا ہے۔
حکومتی منصوبے کے تحت بنیادی ٹیرف میں 8 سے 10 روپے فی یونٹ تک کمی کی جائے گی۔ اس کے لیے گردشی قرضوں کے حجم کو کم کرنے اور بجلی کے شعبے میں اصلاحات لاگو کرنے پر توجہ دی جائے گی۔ یہ اقدامات بجلی کی پیداواری لاگت کو کم کرنے اور عوام کو ریلیف فراہم کرنے میں معاون ثابت ہوں گے۔
آئی ایم ایف کا جائزہ مشن اگلے ماہ کے آغاز میں پاکستان کا دورہ کرے گا، اس دوران یہ منصوبہ جائزہ مشن کے سامنے پیش کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ آئی ایم ایف پہلے ہی بجلی کے نرخوں میں کمی کے لیے ٹیکسوں میں کمی کے منصوبے کو مسترد کر چکا ہے، تاہم حکومت کا نیا منصوبہ بجلی کے شعبے میں مالی اصلاحات پر مبنی ہے، جسے آئی ایم ایف کی منظوری کی توقع ہے۔
اگر یہ منصوبہ کامیاب ہو جاتا ہے تو عوام کو بجلی کے بلوں میں نمایاں کمی کا فائدہ ہوگا۔ بجلی کی قیمت میں 8 سے 10 روپے فی یونٹ تک کمی سے نہ صرف گھریلو بلکہ صنعتی صارفین کو بھی ریلیف ملے گا، جس سے معیشت کو بھی تقویت ملے گی۔
حکومت کا منصوبہ بجلی کے شعبے میں اصلاحات کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ گردشی قرضوں کے حجم کو کم کرنے اور مالی نقصانات کو کم کرنے سے بجلی کی پیداوار اور تقسیم کے نظام کو بہتر بنایا جا سکے گا۔ اس کے علاوہ یہ اقدامات بجلی کے شعبے میں خود کفالت کی راہ ہموار کرنے میں بھی معاون ثابت ہوں گے۔