ایف پی سی سی آئی نے بجٹ 2025/26کیلئے ٹیرف تجاویز وزات تجارت کو بھجوا دیں
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس انڈسٹریز( ایف پی سی سی آئی) نے بجٹ 2025/26 کیلئے ٹیرف تجاویز وزات تجارت کو بھجوادیں۔
ایف پی سی سی آئی کی تجاویز کے مطابق چائے کی درآمد پر کسٹم ڈیوٹی 11فیصد سے کم کر کے 5فیصد کی جائے۔ میڈیکل ڈیوائسزاور ادویات سازی کیلئے خام مال کی درآمد پر کسٹم ڈیوٹی میں کمی کی تجویزبھی دی گئی۔
صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ کسٹم ڈیوٹی 20سے کم کر کے 5فیصد ، 6فیصد ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹی صفر کی جائے۔ خام مال کی درآمد پر ڈیوٹٰ میں کمی سے مقامی سطح پر ادویات کی پروڈکشن میں اضافہ ہوگا۔ موٹر سائیکل کے پرزہ جات پر کسٹمز ڈیوٹی 35 فیصد سے کم کرکے 20 فیصد کی جائے۔ اسپیئرپارٹس کی قیمتوں میں کمی سے حکومتی ریونیو میں اضافہ ہوگا۔
عاطف اکرام شیخ کے مطابق قومی ٹیرف کے ساتھ اسپیئر پارٹس کی سمگلنگ روکنے کیلئے بھی اقدامات کیے جائیں۔ کاغذ اور پیر بورڈ پر کسٹم ڈیوٹی 10فیصد برقراراور ریٹیل ڈیوٹی ختم کی جائے۔ پرنٹڈ میٹیرل کی درآمد پر کسٹم ڈیوٹی 3 فیصد سے بڑھا کر 20 کی جائے۔ 4 ارب پرنٹڈ میٹریل درآمد ہوتا ہے جو مقامی سطح پر پرنٹ ہو سکتا ہے۔ اس اقدام سے نہ صرف قیمتی زرمبادلہ بچے گا بلکہ نئی نوکریاں بھی پیدا ہوں گی۔
عاطف اکرام شیخ کے مطابق 5 سال پرانی تعمیراتی مشینری کی درآمد پر پابندی ہٹانے اور 10 سال پرانی کی درآمد کی اجازت دینے کی بھی تجویز ہے۔ اس اقدام سے ملک میں تعمیراتی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا اور منصوبوں کی لاگت میں کمی ہوگی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایف پی سی سی آئی پر کسٹم ڈیوٹی کی درآمد پر کی جائے
پڑھیں:
ٹیرف وار: چین کا امریکا پر جوابی حملہ، مصنوعات پر ٹیکس 125 فیصد کردیا
چین اور امریکا کے مابین مصنوعات پر محصولات بڑھائے جانے کا عمل جاری ہے جس سے دونوں بڑی معیشتوں کے درمیان ایک تجارتی جنگ روز بروز شدت اختیار کرتی جا رہی ہے۔ چین نے اب اعلان کیا ہے کہ وہ امریکی مصنوعات پر محصولات کو بڑھا کر 125 فیصد کر دے گا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بالآخر چین کے ساتھ معاہدے پر آمادہ
غیر ملکی میڈیا کے مطابق چینی مصنوعات پر عائد امریکی ٹیرف کی مجموعی شرح 145 فیصد ہے جس کے بعد آج چین نے امریکی مصنوعات کی درآمد پر عائد ٹیرف کو بڑھا کر 125 فیصد کردیا ہے۔
چینی وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ ٹیرف کی شرح اس سے زیادہ نہیں بڑھائی جائے گی کیونکہ چینی مارکیٹ میں امریکی مصنوعات کے لیے قبولیت کی کوئی گنجائش باقی نہیں بچی۔ بظاہر لگتا یہ ہے کہ ٹیرف کی اس شرح پر امریکی مصنوعات کی درآمدات کا سلسلہ تقریباً بند ہو جائے گا۔
چین نے ٹرمپ پر الزام عائد کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا کو متاثر کرنے والے محصولات کے ذریعے مارکیٹ میں افراتفری پیدا کردی۔
مزید پڑھیے: امریکا بمقابلہ چین: یہ جنگ دنیا کو کہاں لے جائے گی؟
ٹرمپ نے دنیا بھر کے ممالک پر بھاری محصولات عائد کیے ہیں جن میں درجنوں بڑی معیشتوں کے لیے تکلیف دہ حد تک زیادہ محصولات شامل ہیں تاکہ مینوفیکچررز کو مجبور کیا جا سکے کہ وہ امریکا میں اپنی کارخانے قائم کریں اور ممالک کو امریکی مصنوعات کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو کم کرنے پر مجبور کریں۔
لیکن رواں ہفتے مارکیٹ میں ہلچل کے بعد ٹرمپ نے بہت سے محصولات کو 90 دنوں کے لیے منجمد کر دیا لیکن انہوں نے چین کے لیے یہ محصولات بڑھا کر مجموعی طور پر 145 فیصد کر دیے تھے۔
تاہم چینی وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ امریکا کی جانب سے مزید اقدامات کو نظر انداز کیا جائے گا کیونکہ موجودہ ٹیرف کی سطح پر چین کو برآمد کی جانے والی امریکی مصنوعات کی مارکیٹ میں قبولیت کا کوئی امکان نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: ٹیرف حملے: چین کا امریکا کے خلاف لڑائی جاری رکھنے کا اعلان
چین کا کہنا ہے کہ اگر امریکا نے محصولات کا نمبر گیم جاری رکھا تو چین اسے نظرانداز کردے گا۔ چین نے مزید کہا ہے کہ وہ نئی امریکی محصولات کے خلاف ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن میں مقدمہ دائر کرے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا چین چین امریکا ٹیرف جنگ چین کا جوابی وار چین نے ٹیرف 125 فیصد کردیا محصولات