Express News:
2025-02-24@11:09:18 GMT

ملک میں کم سے کم اجرت قانون پر عملدرآمد نہ ہونے کا انکشاف

اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT

ملک میں کم سے کم اجرت قانون پر عملدرآمد نہ ہونے کا انکشاف ہے جب کہ قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار نے معاملہ قومی اسمبلی کو بھیجنے کا فیصلہ  کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کا اجلاس ہوا، اجلاس میں مزدوروں کی کم سے کم اجرت کی ادائیگی کا معاملہ زیر بحث آیا اور معاملے  پر طویل بحث ہوئی، اراکین پھٹ پھڑے۔

رکن قومی اسمبلی آغا رفیع اللہ کی جانب سے معاملہ قائمہ کمیٹی میں لایا گیا، قائمہ کمیٹی نے حکومتی طے کردہ اجرت پر عملدرآمد نہ ہونے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔

اراکین کمیٹی نے کہا کہ ملک میں ٹھیکدار نظام قائم ہے جس کا جو دل کرتا ہے کر رہا ہے، حکومت نے فنانس بل میں طے کیا یہاں روز معاملہ اٹھایا جاتا ہے، ایکسپورٹس پروسیس زون سے لے کر ہر ادارے میں طے کردہ اجرت میسر نہیں، پارلیمنٹ ہر ادارے میں کم سے کم اجرت قانون پر عملدرآمد ہونا چاہیے۔

اجلاس کے دوران کمیٹی اجلاس میں آغا رفیع اللہ اور سیکریٹری صنعت و پیداوار کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا،آغا رفیع اللہ  نے معاملے پر فوری کمیٹی کی جانب سے تجاویز اور فیصلے کا مطالبہ کیا۔

چئیر مین کمیٹی  نے کہا کہ ہمارے اختیارات ضرور ہیں لیکن یہ معاملہ کسی ایک ادراے کا نہیں پورے ملک کا ہے۔

قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار نے کم سے کم اجرت کا معاملہ قومی اسمبلی کو ریفر کر دیا اور کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی اس پر کیا فیصلہ کرتے ہیں کیں عملدرآمد نہیں ہوتا فیصلہ کریں۔

آغا رفیع اللہ نے کہا کہ کمیٹی منٹس میں لکھ دے کہ اختیارات میں کچھ نہیں، اس لیے ریفر کر رہے ہیں،

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: صنعت و پیداوار آغا رفیع اللہ قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی کہا کہ

پڑھیں:

یوٹیلیٹی اسٹورز بند نہیں ہوں گے، انتظام بہتر بناکر نجکاری کی جائے گی( حکومت کا اعلان)

اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک)حکومت نے ایوان بالا میں پالیسی بیان میں کہا ہے کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کو بند نہیں کیا جائے گا نظام کو بہتر کر کے نجکاری ہوگی، پاک سیکرٹریٹ کے باہر 2 روز سے احتجاج کرتے سرکاری ملازمین کا معاملہ بھی سینیٹ پہنچ گیا، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے معاملے کو افہام و تفہیم سے حل کرنے کی یقین دہانی کرا دی۔ڈان نیوز کے مطابق سینیٹ کا اجلاس پریذائیڈنگ افسر عرفان صدیقی کی صدارت میں منعقد ہوا، پیپلزپارٹی کے سینیٹرز شہادت اعوان اور شیری رحمن نے سرکاری ملازمین کے 2 روز سے جاری احتجاج کا معاملہ ایوان میں اٹھایا۔وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بتایا کہ وزیر خزانہ ملازمین کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں، ملازمین کی بات سنی جائے گی لیکن بلیک میل کسی سے نہیں ہوںگے۔ ایوان میں یوٹیلیٹی اسٹورز کی بندش کے حوالے سے سوال پر وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین نے پالیسی بیان میں بتایا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز بند نہیں کریں گے،نجکاری ہوگی جس کے لیے اصلاحاتی عمل اپنایا جا رہاہے۔اپوزیشن نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان کے گزشتہ اجلاس میں اپنائے گئے رویے کے خلاف سینیٹ اجلاس کی کارروائی کابائیکاٹ کیا جبکہ اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے معاملے پر شدید تنقید بھی کی۔ اجلاس میں نیپرا انتظامیہ کی جانب سے کابینہ کی منظوری کے بغیر تنخواہوں میں اضافے کا معاملہ بھی اٹھایا گیا۔پریذائڈنگ افسر عرفان صدیقی نے بلوچستان میں پنجاب کے 7شہریوں کے المناک قتل کو بلوچستان اور پنجاب کے درمیان منافرت کے بجائے دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب اور بلوچستان کے درمیان کوئی منافرت نہیں نہ کوئی منافرت پھیلا سکتا ہے۔ایجنڈے میں شامل معمول کی دیگر کارروائی کے بعد اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • کے الیکٹرک کا مختلف امور پر کنسلٹنٹس کی مدد سے اراکین پارلیمنٹ سے رابطوں کا انکشاف
  •  شجاعت کی قائم کردہ سیاسی رابطہ کمیٹی نے قومی مفاہمتی سفارشات تیارکرلیں
  • پارلیمنٹ عملی طور پر سپریم بنائیں
  • پاک بھارت ٹاکرا: وزیراعلیٰ پنجاب، اسپیکر قومی اسمبلی کا نیک خواہشات کا اظہار
  • چوہدری شجاعت کی قائم کردہ سیاسی رابطہ کمیٹی کی جانب سے قومی مفاہمتی سفارشات تیار کرلی گئیں
  • چوہدری شجاعت کی سیاسی رابطہ کمیٹی نے قومی مفاہمت کیلئے سفارشات تیار کرلیں
  • یوٹیلیٹی اسٹورز بند نہیں ہوں گے ، انتظام بہتر بناکر نجکاری ہوگی، حکومت کا اعلان
  • یوٹیلیٹی اسٹورز بند نہیں ہوں گے، انتظام بہتر بناکر نجکاری کی جائے گی( حکومت کا اعلان)
  • سندھ اکاؤنٹس کمیٹی‘ لوکل کونسلزکے ملازمین کی تصدیق کاحکم