WE News:
2025-04-13@15:15:38 GMT

ایڈووکیٹ اختر حسین جوڈیشل کمیشن کی رکنیت سے مستعفی

اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT

ایڈووکیٹ اختر حسین جوڈیشل کمیشن کی رکنیت سے مستعفی

ایڈووکیٹ اختر حسین نے استعفی چیئرمین جوڈیشل کمیشن جسٹس یحییٰ آفریدی کو بھجوا دیا ہے، اختر حسین جوڈیشل کمیشن میں پاکستان بار کونسل کی نمائندگی کرتے تھے۔

ذرائع کے مطابق اختر حسین نے استعفیٰ ججوں کے حالیہ تبادلوں کے تناظر میں ابھرنے والے ججوں کی سینیارٹی کے معاملے پر اختلافات کی وجہ سے دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ذرائع کے مطابق اختر حسین کا موقف ہے کہ وہ ججز سینیارٹی اور تبادلوں پر پاکستان بار کے موقف سے متفق نہیں تھے، مناسب یہی سمجھا کہ مستعفی ہو جاؤں۔

چیئرمین جوڈیشل کمیشن اور چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو بھیجے اپنے استعفیٰ میں اختر حسین ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ پاکستان بار کونسل نے انہیں 3 مرتبہ متفقہ طور پر کمیشن میں نمائندگی کے لیے منتخب کیا۔

مزید پڑھیں:

’اعلیٰ عدلیہ میں حالیہ تعیناتیوں کے معاملے پر مزید فرائض سرانجام نہیں دے سکتا، ممبر جوڈیشل کمیشن کے عہدے سے مستعفی ہو رہا ہوں، یقین دلاتا ہوں کہ عدلیہ کی آزادی کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھوں گا۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: جوڈیشل کمیشن

پڑھیں:

جسٹس علی باقر نجفی کی سپریم کورٹ میں تقرری 4-9 کی اکثریت سے ہوئی، ذرائع

چیف جسٹس یحیٰ آفریدی کی زیرصدارت جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کو سپریم کورٹ کا جج بنانے کی منظوری دیدی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق جسٹس علی باقرنجفی کی سپریم کورٹ میں تقرری کی منظوری 4-9 کی اکثریت سے دی گئی ہے، جوڈیشل کمیشن کے چار ارکان نے تقرری کی مخالفت میں ووٹ دیا ہے۔

جوڈیشل کمیشن اجلاس: جسٹس باقر نجفی کو سپریم کورٹ کا جج بنانے کی منظوری

چیف جسٹس آف پاکستان یحیٰی آفریدی کی زیرصدارت جوڈیشل کمیشن کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔

مخالفت میں ووٹ دینے والوں میں چیف جسٹس یحییٰ آفریدی شامل ہیں،
جسٹس منصور علی شاہ بھی مخالفت میں ووٹ دینے والوں میں شامل ہیں۔ جسٹس منیب اختر، جسٹس جمال مندوخیل نے بھی اکثریتی رائے سے اختلاف کیا ہے۔

 ذرائع کے مطابق جسٹس شجاعت علی خان سے متعلق آبزرویشن حذف کرنے کا فیصلہ بھی 4-9 کی اکثریت سے ہوا ہے۔

 چیف جسٹس اور جسٹس منصور علی شاہ نےآبزرویشن حذف کرنے کی مخالفت کی ہے، جسٹس منیب اختر اور جسٹس جمال مندوخیل نے بھی جسٹس شجاعت سے متعلق اکثریتی رائےسے اختلاف کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق اکثریت نے اتفاق کیا ہے کہ جسٹس عالیہ نیلم بطور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ احسن انداز میں ذمہ داریاں نبھا رہی ہیں۔

اجلاس کے بعد جوڈیشل کمیشن کے رکن احسن بھون نے کہا ہے کہ خوشی ہے پہلی مرتبہ حکومت، اپوزیشن نے اتفاق رائے سے فیصلے کیے، 26ویں آئینی ترمیم کےبعد پہلی بار اتفاق رائے سے فیصلے کیے گئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • چیئر مین پبلک سروس کمیشن آزاد کشمیر نے عہدے سے استعفیٰ دیدیا
  • جوڈیشل کمیشن :  پہلی بار حکومت،PTI میں جج تعیناتی پر اتفاق
  • جسٹس علی باقر نجفی کو سپریم کورٹ میں جج تعینات کرنے کی منظوری دے دی گئی
  • جوڈیشل کمیشن میں 4 ریٹائرڈ ججز کی بطور رکن تعیناتی منظور
  • جسٹس علی باقر نجفی کی سپریم کورٹ میں تقرری 4-9 کی اکثریت سے ہوئی، ذرائع
  • جوڈیشل کمیشن اجلاس، جسٹس باقرعلی نجفی کو سپریم کورٹ کاجج بنانے کی منظوری
  • جوڈیشل کمیشن اجلاس: جسٹس علی باقر نجفی سپریم کورٹ کے جج مقرر کردیے گئے
  • سپریم کورٹ میں دو ججز کی تعیناتی کیلیے جوڈیشل کمیشن اجلاس
  • سپریم کورٹ میں دو ججز کی تعیناتی کے لئے جوڈیشل کمیشن اجلاس
  • چیف جسٹس کی زیرصدارت جوڈیشل کمیشن کا اہم اجلاس آج ہوگا