ویب ڈیسک: پاک سعودی تجارتی تعلقات مضبوط سے مضبوط تر ہوتے جا رہے ہیں، جس کے نتیجے میں دونوں  ممالک کے مابین تجارتی حجم 700 ملین ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔
 ایس آئی ایف سی   کی  سہولت کاری سے پاک سعودی تجارتی تعلقات  کو فروغ مل رہا ہے، جس کے نتیجے میں پاکستان کی سعودی عرب کو برآمدات میں 22 فیصد اضافہ  ہونے سے تجارتی حجم 546 ملین ڈالر سےبڑھ کر  700 ملین ڈالر تک پہنچ گیا  ہے۔

ویڈیو؛ بھارت سے شکست، مداح نے پاکستانی جرسی کے اوپر بھارتی شرٹ پہن لی

سعودی سرمایہ کاروں کی  جانب سے پاکستان کے توانائی، زراعت، آئی ٹی اور تعمیراتی شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے میں  دلچسپی کا اظہار کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں پاک سعودی عرب آئی ٹی  خدمات کی برآمدات 50 ملین ڈالر سے بڑھا کر 100 ملین ڈالر تک پہنچانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

سعودی عرب کی جانب سے  پاکستانی آئی ٹی کمپنیوں کی  رجسٹریشن  کے عمل میں سہولت کاری کے لیے  ہیلپ ڈیسک کا قیام بھی عمل میں لایا گیا ہے۔ معروف  سعودی  فوڈ چین البیک  کا پاکستان میں اپنی  برانچز کھولنے کا اعلان   بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے، جس سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

پی آئی اے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کا ایڈمن آرڈر جاری نہ ہوسکا

 
 

Ansa Awais Content Writer.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: ملین ڈالر تک پاک سعودی گیا ہے

پڑھیں:

لاجسٹک صنعت کو سالانہ 36 ارب ڈالر کے نقصانات کے سامنا

کراچی(کامرس رپورٹر)تجارت تاحال آف لائن ہونے کے سبب پاکستان کی لاجسٹکس صنعت ہر سال تقریباً 36 بلین ڈالر کے نقصانات کا سامنا کر رہی ہے جس کی وجہ سے اس شعبے میں20سے 30لاکھ ملازمتوں کا نقصان ہو رہا ہے۔ ڈیجیٹلائزیشن کے ذریعے سمندری تجارت کو فروغ دینے کے لیے ماہرین اور پیشہ ور افراد نے اس امرپر تشویش کا اظہار کیا اور کہا ہے کہ حقیقی وقت میں حل، بشمول پروسیسنگ، ٹریکنگ اور دیگر ڈیجیٹل سہولتیں، ترقی کے مواقع سے فائدہ اٹھانے اور ترقی یافتہ دنیا کے ساتھ مقابلہ کرنے کے لیے ضروری ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ حکومت کے عمل تقریباً حقیقی وقت میں تبدیل ہو چکے ہیں، پھر بھی ایک نمایاں فرق موجود ہے، کیونکہ نجی شعبے کی تقریبا 70 فیصد سرگرمیاں، بشمول فریٹ فارورڈرز اور متعلقہ خدمات فراہم کرنے والوں کی، اب بھی پُرانے اور دستی طریقوں پر انحصار کر رہی ہیں۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ صرف 40 فیصد درآمد شدہ کنٹینرز پاکستان سے برآمدات کی صورت میں واپس آتے ہیں، جو تجارتی عدم توازن کو ظاہر کرتا ہے، ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹلائزیشن پاکستان کی سرحد پار تجارت کو تبدیل کرنے کی کلید ہیں اور حکومت نے عوامی-نجی شراکت داریوں کی حمایت کی ہے تاکہ اعتماد بڑھایا جا سکے اور ملک کی تجارتی صلاحیت کو بہتر بنایا جا سکے۔اس ضمن میں ڈیجیٹل کے شعبے سے وابستہ نوجوان مرزاشاہ زیب بیگ نے کہا کہ ایسی دنیا میں جہاں ہر قوم ڈیجیٹل تبدیلی کی طرف بڑھ رہی ہے، پاکستان کو پیچھے نہیں رہنا چاہیے، بہتر انفراسٹرکچر، حکومت کی ترغیبات، اور معاون ریگولیٹری ماحول ملک کے 70 فیصد آف لائن تجارتی ماحولیاتی نظام کو ایک متحرک، عالمی سطح پر مسابقتی ڈیجیٹل معیشت میں تبدیل کر سکتے ہیں۔ اس حوالے سے معروف بزنس مین اور آن لائن بزنس سے وابستہ ندیم کشتی والا نے زور دیا کہ انٹیگریٹڈ سپلائی چین ضروری ہے، ڈیجیٹلائزیشن شفافیت کی حمایت کرتا ہے اور دستی طریقوں اور کمزور حکمرانی کو ختم کرتا ہے۔ انہوں نے پاکستان سنگل ونڈو جیسے اقدامات قابل ستائش ہیں جو جدیدیت کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم کر رہے ہیں، خاص طور پر پاکستان سنگل ونڈو نے 70 سے زائد حکومتی اداروں کو ڈیجیٹلائز کیا ہے، جس سے کسٹمز، لائسنسنگ اور ریگولیٹری عمل کو بہتر بنایا گیا ہے جو پہلے تجارتی آپریشنز میں رکاوٹ بن رہے تھے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان سرکاری سطح پر براہ راست تجارت بحال
  • پاک آذربائیجان تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے مفید بات چیت کا منتظر ہوں، وزیراعظم شہباز شریف
  • سعودی سرمایہ کاری
  • امریکا نے پاکستان کیلئے 397 ملین ڈالر سمیت منجمد فنڈز سے 5.3 ارب ڈالر جاری کر دیئے
  • پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تجارتی تعلقات میں بہت بڑی پیشرفت
  • امریکا نے پاکستان کیلیے 397 ملین ڈالر سمیت منجمد فنڈز سے 5.3 ارب ڈالر جاری کر دیے
  • امریکا نے پاکستان کیلئے 397 ملین ڈالرز سمیت منجمد فنڈز میں سے 5 ارب ڈالرز جاری کردیے
  • پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے نائب وزرائے اعظم کا تجارتی اور دفاعی تعاون کو مضبوط بنانے کے امکانات پر تبادلہ خیال
  • لاجسٹک صنعت کو سالانہ 36 ارب ڈالر کے نقصانات کے سامنا