’شاہین، نسیم، حارث رؤف کسی کام کے نہیں‘، شائقین کا بابراعظم سے ریٹائرمنٹ کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
دبئی(نیوز ڈیسک)آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں مسلسل دو شکستوں اور خاص طور پر بھارت کے ہاتھوں ایک بار پھر میچ ہارنے پر شائقین کرکٹ نے بابراعظم سے ریٹائرمنٹ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ شاہین آفریدی، نسیم شاہ اور حارث رؤف اب کسی کام کے نہیں رہے۔
دبئی میں بھارت نے چیمپئنز ٹرافی کے اہم میچ میں پاکستان کو یکطرفہ مقابلے کے بعد شکست دے کر ٹورنامنٹ میں قومی ٹیم کے آگے پہنچنے کے امکانات تقریبا ختم کردیے ہیں جس پر شائقین کرکٹ سمیت سابق کرکٹرز ناراضگی اور غصے کا اظہار کررہے ہیں۔بھارت کے اسپورٹ چینل ’اسپورٹس یاری‘ کے ایکس اکاؤنٹ پر شیئر کی گئی ویڈیو میں دبئی اسٹیڈیم کے باہر بات کرتے ہوئے شائقین کرکٹ کا کہنا تھا کہ شکست پر کیا غم منانا، حقیقت کو جھٹلایا نہیں جاسکتا لیکن ہم ایک دن ضرور جیتیں گے اور ہماری شرٹس پر لکھا ہوگا ’ہم اگلی بار جیتیں گے، انہوں نے بابراعظم سے مطالبہ کیا کہ وہ ریٹائرمنٹ لے لیں۔
ایک اور پاکستانی نے کہا کہ ہمیں دکھ ہوتا ہے کہ پاکستان ہمیشہ اپنے پیس اٹیک کی وجہ سے مشہور رہا ہے لیکن اس وقت ہمارے پاس جو پیس اٹیک تھا وہ کسی کام کا نہیں، شاہین آفریدی، نسیم شاہ اور حارث رؤف کسی کام کے نہیں رہے، ان کی جگہ نئے کھلاڑیوں کو لایا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان لوگوں نے ٹیم میں گروپنگ سمیت وہ تمام حرکتیں کیں جو ٹیم کا ماحول خراب کرسکتا ہے، یہ کپتانی کے چکر میں آپس میں لڑتے رہے، ایک دفعہ ٹیم میں جب یہ چیزیں آجاتی ہیں تو وہ ٹیم سے نہیں نکلتیں۔احمد شہزاد کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ایک ہی کھیل رہ گیا تھا جسے سب شوق سے دیکھتے تھے، آج اس کا جنازہ بھی نکال دیا ہے، گزشتہ دو آئی سی سی ایونٹس میں ہماری یہ ٹیم پہلے ہی مرحلے سے باہر ہوگئی ہے۔دوسری جانب، نجی چینل کے ایک اور پروگرام میں تجزیہ کار سکندر بخت کا کہنا تھا کہ شاہین آفریدی مار کھانے کے بعد ہنس رہے ہیں، یہ ویڈیو شوٹ تو نہیں ہورہا ہے جو چھکا کھانے کے بعد آپ دانت نکال رہے ہیں، کچھ غصہ تو دکھائیں، روہت شرما پلان کرکے آیا تھا کہ میں باہر نکل کے ماروں گا جس میں وہ کامیاب ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ بھلے وہ جلدی آؤٹ ہوگئے لیکن ان کو پتہ تھے ان کے پاس تین باؤلرز ہیں، کسی طرح ان پر دباؤ بناکر رکھنا ہے جس میں وہ کامیاب ہوگئے اور آپ نے میچ میں ایک باؤنسر تک نہیں کیا۔شعیب اختر نے اپنے ویڈیو چینل پر جاری ویڈیو میں کہا کہ مجھے بالکل مایوسی نہیں ہے کیوں کہ مجھے پتہ تھا کہ کیا ہونا ہے، باقی ٹیمیں 6 باؤلرز کے ساتھ میدان میں اترتی ہے اور آپ پانچواں باؤلر تک نہیں کھلاتے، آل راؤنڈرز ساتھ لے جاتے ہو مگر کھلاتے نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کھلاڑیوں کا تو قصور ہی کوئی نہیں جیسی مینجمنٹ ہے ویسے ہی ٹیم سلیکٹ کی گئی ہے ، ان کو بھی نہیں پتہ اور نہ ہی ان لوگوں میں ویرات کوہلی، روہت شرما، شبمن گل یا شریس ایئر کی طرح صلاحیت ہی نہیں تو میں کیا کسی پر تنقید کروں، بس یہ ٹورنامنٹ کھیلنے چلے گئے ہیں لیکن انہیں پتہ نہیں کرنا کیا ہے۔
قومی ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم نے ایک اسپورٹس چینل پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کافی وقت سے ہم انہیں کھلاڑیوں سے وائٹ بال میں ہارتے آرہے ہیں، اب وقت آگیا ہے کہ سخت اقدامات اٹھانے پڑیں گے۔
وسیم اکرم نے مزید کہا کہ جس طرح وقار یونس بتارہا تھا کہ ہمیں نئے اور نڈر کھلاڑیوں کو مواقع دینے ہوں گے، اس کے لیے آپ کو 5 سے 6 کھلاڑیوں کو تبدیل کرنا پڑے یا پھر آپ 6 ماہ ہارتے رہیں لیکن یہ کرلیں، اگر آپ 2026 کے ٹی20 ورلڈکپ کے لیے ٹیم تیار کرنا چاہتے ہیں تو ابھی سے تیاری کریں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کا کہنا تھا کہ کسی کام رہے ہیں کہا کہ
پڑھیں:
پی ایس ایل10 کی رنگارنگ تقریب سے آغاز آج سے ہوگا، شائقین بےچین
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 10ویں ایڈیشن کا آغاز آج سے ہوگا، راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں افتتاحی تقریب کا اہتمام کیا جائے گا۔
اسلام آباد یونائیٹڈ واحد ٹیم ہے جس نے پی ایس ایل 3 مرتبہ (2016۔ 2018۔ 2024) جیتی ہے جبکہ لاہور قلندرز نے 2 مرتبہ (2022۔ 2023) ٹائٹل جیتا ہے۔
اسلام آباد یونائیٹڈ کی قیادت شاداب خان کریں گے جبکہ لاہور قلندرز شاہین شاہ آفریدی کی قیادت میں میدان میں اترے گی، دونوں ٹیموں کو تجربہ کار ملکی اور غیرملکی کھلاڑیوں کی خدمات حاصل ہیں۔
اسلام آباد یونائٹڈ نے ابتک پی ایس ایل میں مجموعی طور پر 100 میچز کھیلے ہیں جن میں سے55 جیتے ہیں اور44 میں اسے شکست ہوئی ہے ایک میچ ٹائی ہوا ہے۔
لاہور قلندرز نے 94میں سے 40 میچوں میں کامیابی حاصل کی ہے جبکہ 51 میں اسے شکست ہوئی ہے اور 3 میچز ٹائی ہوئے ہیں۔
پی ایس ایل10 میں کرکٹ کے دنیا کے کئی بڑے نام کمنٹری میں نظر آئیں گے جن میں انگلینڈ کے سابق کپتان سر الیسٹر کک اور ایم سی سی کے سابق صدر مارک نکولس کے نام قابل ذکر ہیں۔ پی ایس ایل میں شائقین کی دلچسپی کیلئے مختلف اقدامات کیے گئے ہیں جن میں پہلی مرتبہ ہر میچ میں مکمل اردو کمنٹری، میچوں کے دوران ریفل ٹکٹ کے ذریعے انعامات اور نئی جدت کے ساتھ پلیئر ٹریکنگ ٹیکنالوجی کا متعارف کرایا جانا شامل ہے۔
ناظرین اس پی ایس ایل میں 32 کیمروں اور جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ کوریج کے اعلی معیار سے لطف اندوز ہوسکیں گے اور یہ ایونٹ مختلف چینلز اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ذریعے دنیا بھر میں دیکھا جاسکے گا۔
دفاعی چیمپئین اسلام آباد یونائیٹڈ کے کپتان شاداب خان کا کہنا ہے کہ شائقین کے سامنے اچھی کارکردگی دکھانے کیلئے پرجوش ہیں۔
ملتان سلطانز کے کپتان محمد رضوان کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل ایک بہت بڑا برانڈ بن چکی ہے کہ ملک کے ہر خاندان میں مختلف ٹیموں کے سپورٹرز ہیں جبکہ تمام شائقین اس لیگ کا پورا سال انتظار کرتے ہیں۔ جو بھی ٹورنامنٹ جیتے گا وہ اس ملک کے لیے کامیاب ہوگا۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سعود شکیل کا کہنا ہے کہ گزشتہ چند سیزن کوئٹہ کے لیے اچھے نہیں رہے اور دیگر تمام ٹیموں کی طرح ہم نے بھی معیاری اسکواڈ کو جمع کرنے کی پوری کوشش کی ہے ۔ ہم اس بار اچھا کھیلنے اور شائقین کی تفریح کے لیے پر امید ہیں۔
لاہور قلندرز کے کپتان شاہین شاہ آفریدی کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل میں لاہور قلندرز کا ایک اہم مقصد معیاری کھلاڑیوں کی تیاری اور انہیں سامنے لانا رہا ہے اور ہم لیگ کے 10ویں ایڈیشن میں بھی اس مقصد پر قائم رہیں گے۔ امید ہے کہ ہماری ٹیم اس سیزن میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی۔
پشاور زلمی کے کپتان بابراعظم کا کہنا ہے کہ اس سیزن میں ہم اس بات پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں کہ ہم نے پچھلے دو ایڈیشنز میں کیا کھویا اور انہی غلطیوں کو نہ دہرایا جائے۔ ہم نے بولنگ اور بیٹنگ دونوں شعبوں میں اپنا مرکز مضبوط کیا ہے تاکہ ہم کھیل کے کسی بھی مرحلے پر جدوجہد نہ کریں۔
کراچی کنگز کے نائب کپتان حسن علی کا کہنا ہے کہ کراچی کنگز نے اپنی بیٹنگ میں فائر پاور لانے کے لیے اپنا کمبینیشن تبدیل کیا ہے اور ہم ابتدا ہی سے جارحانہ انداز میں کھیلنے کا ارادہ رکھتے ہیں کیونکہ پاور پلے آپ کے جیتنے کے امکانات کو بڑھانے کی کلید ہے۔
Post Views: 3