بھارت نے جیت کے باوجود پاکستان کیخلاف میچ میں ناپسندیدہ ریکارڈ اپنے نام کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
بھارت نے چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان کے خلاف ناپسندیدہ ریکارڈ بنا لیا۔
بھارت نے روایتی حریف پاکستان کو 6 وکٹوں سے شکست دیکر سیمی فائنل کیلئے جگہ پکی کرلی۔
بھارت نے پاکستان سے میچ شروع ہونے سے قبل ہی ایک ایسا انوکھا ریکارڈ اپنے نام کیا۔ بھارتی ٹیم کے کپتان پاکستان کے خلاف ٹاس ہار گئے اور یہ مسلسل 12 ویں بار بھارتی ٹیم نے ون ڈے کرکٹ میں ٹاس ہارا۔
12 ویں بار ٹاس ہار کر بھارتی ٹیم نے ناپسندیدہ ریکارڈ اپنے نام کیا اور یہ ریکارڈ 19 نومبر 2023 سے 23 فروری 2025 کے درمیان بنایا۔
اس سے قبل یہ ناپسندیدہ ریکارڈ نیدرلینڈز کے نام تھا اور 18 مارچ 2011 سے 27 اگست 2013 تک نیدرلینڈز کی ٹیم مسلسل 11 بار ٹاس ہاری۔
مسلسل بطور کپتان ٹاس ہارنے کا ناپسنددہ ریکارڈ برائن لارا کے نام ہے اور وہ 12 بار ٹاس ہارے جبکہ روہت شرما بطور کپتان 9 ویں بار مسلسل ٹاس ہارا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ناپسندیدہ ریکارڈ بھارت نے
پڑھیں:
میں پاکستان کے 25 کروڑ عوام کا بھی کپتان ہوں: محمد رضوان
ایچ بی ایل پاکستان سپرلیگ 10 میں ملتان سلطان کی قیادت کرنے والے قومی کپتان محمد رضوان نے کہا ہے کہ میں ملتان سلطانز کے ساتھ پاکستان کے 25 کروڑ عوام کا بھی کپتان ہوں۔ ہر کپتان کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ ٹائٹل جیتے، لیگ میں بہتر سے بہتر کارکردگی کی کوشش کریں گے، بطور کپتان ہی نہیں بطور کھلاڑی بھی دباؤ ہے۔
پی ایس ایل 10 میں ہفتے کو کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کراچی کنگز کے خلاف میچ سے قبل حتمی مشقوں کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمد رضوان نے کہا کہ ماضی میں کی جانے والی غلطیوں کو دہرانے سے اجتناب کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ مداحوں کی ناراضگی اپنی جگہ درست ہے۔فینز ہم سے خفا ہیں، وہ بھی درست ہیں کہ ہم اپنی ذمہ داری ادا نہیں کر سکے، تنقید کے مقابلے میں محبت زیادہ ملتی ہے۔ مداحوں کی باتیں بھی سننا پڑتی ہیں،بےجا تنقید پر افسوس ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہر انسان سیکھتا ہے، تنقید برائے اصلاح ہونی چاہیے۔سینئرز کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے جونیئرز کو سکھائیں۔اگر تنقید ہی کرتے رہے تو نفرت بڑھے گی ۔شاہد خان افریدی کے الفاظ میرے حق میں ہیں، ان کو بطور کپتان میرے پاس اختیار نہ ہونے کا سوال نہیں کرنا چاہیے تھا۔
محمد رضوان نے کہا کہ قومی سلیکشن کے حوالے سے سب جانتے ہیں، پاکستان سلیکشن کمیٹی کے اختیارات کا سب کو علم ہے، یہ بات خوش آئند ہے کہ ملتان سلطانز میں مجھے اختیارات حاصل ہیں،مجھے فخر ہے کہ میں سچ بولتا ہوں۔تعلیم حاصل نہ کرنے کا افسوس ہے توجہ کرکٹ پر ہے، مانتا ہوں کہ زیادہ اچھی انگریزی نہیں آتی۔ اگر انگریزی چاہتے ہیں تو میں پروفیسر بن جاؤں گا۔
انہوں نے کہا کہ سابق ٹیسٹ کپتان مصباح الحق کا بطور ہیڈ کوچ مجھے بطور اوپنر کھلانے کا فیصلہ درست تھا۔کراچی کنگز ایک مضبوط ٹیم ہے،کراچی کنگز میں بہترین کھلاڑی موجود ہیں۔کراچی کنگز اور کراچی سے محبت ہے،ملتان سلطانز کے پاس بھی اچھے کھلاڑی ہیں۔ کسی بھی ٹیم کی کارکردگی کا انحصار اس کے کمبینیشن پر ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل میں ملتان سلطانز نے بہترین کارکردگی دکھائی ہے،مسلسل تین مرتبہ فائنل کھیلنا اچھی کارکردگی کی نشانی ہے۔ اس سال ٹائٹل اپنے نام کرنے کی کوشش کریں گے، مجھے گرم موسم پسند ہے،ملتان سلطانز کے اونر علی ترین کی اپنی سوچ ہے۔ علی ترین چاہتے ہیں کہ پاکستان کو اچھے کھلاڑی ملیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہر فرنچائز کا سوچنے کا اپنا انداز ہے،ہفتے کو ہونے والے میچ میں بہترین نتائج دینے کی کوشش کریں گے۔ اچھی کرکٹ کھیلیں تو نتائج بھی اچھے آتے ہیں،پی ایس ایل نے پاکستان کرکٹ کو فروغ دیا ہے۔پی ایس ایل میں اچھے کھلاڑی سامنے آتے ہیں،پوری قوم کی توجہ بھی ایس ایل پر ہوتی ہے، پی ایس ایل اور پاکستان کرکٹ ٹیم الگ الگ ہیں۔