اسلام آباد بار کا سپریم کورٹ سے ججز کی پٹیشن سن کر ٹرانسفر ججز کو واپس بھیجنے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
اسلام آباد بار نے 3 ٹرانسفر ججز کے خلاف 5 ججز کی سپریم کورٹ میں دائر پٹیشن کی مکمل حمایت کر دی۔
رپورٹ کے مطابق اپنے ایک بیان میں اسلام آباد بار نے بغیر پراسس اور نئے حلف کے بغیر ججز ٹرانسفر کی مذمت کی، اسلام آباد بار نے ایگزیکٹو کی جانب سے عدالتی معاملات میں مداخلت کی بھی مذمت کی اوراسلام آباد بار کا سپریم کورٹ کو پٹیشن سن کر ٹرانسفر ججز کو واپس بھیجنے کا مطالبہ کیا۔
اسلام آباد بار کے صدر نعیم گجر اور سیکریٹری بار کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ میں دائر 184/3 کی پٹیشن ججز کی غیر آئینی ٹرانسفر سے متعلق ہے، پٹیشن میں پہلے سے موجود ججز کی سینیارٹی میں ردوبدل کی نشاندہی کی گئی۔
اعلامیے کے مطابق پٹیشن میں عدلیہ کی آزادی ، اختیارات کی تقسیم اور آئینی کی بالادستی کو تھریٹس کو بھی بتایا گیا ہے، ججز کی یہ ٹرانسفر آرٹیکل 200 کی واضع خلاف ورزی ہے۔
اس میں کہا گیا کہ اسلام آباد بار 5 ججز کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتی ہے، عدلیہ میں غیر آئینی مداخلت کا دفاع کریں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسلام آباد بار سپریم کورٹ ججز کی
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ کا ڈپٹی رجسٹرار کو بغیر قانونی جواز کیس سنگل سے ڈویژن بینچ ٹرانسفر نہ کرنیکا حکم
اسلام آباد ہائیکورٹ کا ڈپٹی رجسٹرار کو بغیر قانونی جواز کیس سنگل سے ڈویژن بینچ ٹرانسفر نہ کرنیکا حکم WhatsAppFacebookTwitter 0 11 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس) اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کو آئندہ بغیر قانونی جواز کیس سنگل سے ڈویژن بینچ ٹرانسفر کرنے سے روک دیا۔
تفصیلات کےمطابق عدالت نے ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کو آئندہ ٹرانسفر یا مارکنگ کرتے ہوئے عدالتی گائیڈ لائنز مدنظر رکھنے اور قائم مقام چیف جسٹس کی ہدایت پر ڈویژن بینچ میں مقرر کردہ کیسز دوبارہ واپس مختلف بینچز میں بھیجنے کا بھی حکم دے دیا۔
جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے 12 صفحات کا فیصلہ جاری کر دیا۔ عدالت نے ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کو حکم دیا کہ جب تک فل کورٹ ہائیکورٹ رولز پر مزید رائے نا دے انہی گائیڈ لائنز پر عمل کریں۔
عدالت نے حکم دیا ہے کہ ہائیکورٹ رولز اینڈ آرڈرز کے مطابق ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل تمام کیسز متعلقہ بینچ میں بھیج دے اور ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کیس سنگل بینچ سے ڈویژن بینچ بھیجنے کا اختیار بغیر قانونی جواز استعمال نا کریں۔ قانون کی تشریح ہو، ایک ہی طرح کے کیسز ہوں جو قانونی جواز دیں پھر ہی اختیار استعمال ہو سکتا ہے۔
کیسز فکس کرنے یا مارک کرنے کے اختیار سے متعلق بھی عدالت نے مستقبل کی گائیڈ لائن دے دی۔
ہائیکورٹ رولز اینڈ آرڈرز کے مطابق سنگل یا ڈویژن بینچز کیسز فکس کرنے کا اختیار ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کا ہے، رولز اینڈ آرڈرز کے مطابق چیف جسٹس کا اختیار روسٹر کی منظوری کا ہے۔
رولز واضع ہیں کیسز مارکنگ اور فکس کرنا ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کا اختیار ہے لیکن ڈپٹی رجسٹرار کو کیس واپس لینے یا کسی اور بینچ کے سامنے مقرر کرنے کا اختیار نہیں۔
عدالتی حکم نامے کے مطابق آصف زرداری کیس میں طے ہو چکا جج نے خود طے کرنا ہے کیس سنے گا یا نہیں، اس کیس میں نا تو جج نے معذرت کی اور نہ ہی جانبداری کا کیس ہے۔ انتظامی سائیڈ پر قائم مقام چیف جسٹس کو مناسب انداز میں آفس نے معاونت نہیں کی۔