منشیات کے خلاف کریک ڈاؤن، غیرملکی سمیت 15 افراد گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
منشیات کے خلاف کریک ڈاؤن میں نائجیرین باشندے سمیت 15 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔
ترجمان اینٹی نارکوٹکس فورس ( اے این ایف ) کے مطابق مختلف کارروائیوں میں 9 کروڑ سے زائد مالیت کی 169.755 کلوگرام منشیات برآمد کی گئیں۔ جتیال گلگت میں کارروائی کے دوران گاڑی سے ایک کلوگرام چرس برآمد کر کے 2 ملزمان کو گرفتارکیا گیا۔ گنگال ایسٹ اسلام آباد کے قریب ملزم کے بیگ سے 12 کلوگرام چرس برآمد ہوئی۔
چاندنی چوک راولپنڈی کے قریب کوریئر آفس میں نیدرلینڈ بھیجے جانے والے پارسل سے 950 گرام آئس برآمد کی گئی جبکہ جی ٹی روڈ پر سیالکوٹ کے قریب گاڑی سے 19 کلوگرام آئس برآمد کرکے ملزم کو گرفتارکر لیا گیا۔
ترجمان کے مطابق سمندری موٹروے انٹرچینج کے قریب گاڑی سے 30 کلو چرس، 14.
لاہور انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر نائیجرین باشندے سے 605 گرام کوکین برآمد ہوئی۔ ٹونمی موڑ ڈی جی خان کے قریب گاڑی سے 3 کلوگرام آئس برآمد کر کے 2 ملزمان کو گرفتارکیا گیا۔ فتح چوک حیدرآباد کے قریب ملزم سے 12 کلوگرام چرس برآمد ہوئی جبکہ ڈی آئی خان میں ملزم سے 200 گرام چرس برآمد کی گئی۔
گوادر کے غیر آباد علاقے میں لاوارث موٹرسائیکل سے 20 ہزار ایکسٹیسی گولیاں اور 600 گرام ویڈ برآمد ہوئی۔ گرفتار ملزمان کے خلاف انسداد منشیات ایکٹ کے تحت مقدمات درج کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: برآمد ہوئی ملزمان کو برآمد کی گاڑی سے کے قریب
پڑھیں:
مسلمانوں کی زمینوں سے متعلق بل پر بھارت میں شدید احتجاج، 3 افراد ہلاک، 118 گرفتار
کولکتہ: بھارت کی ریاست مغربی بنگال میں مسلمانوں کی وقف زمینوں سے متعلق قانون سازی کے خلاف شدید احتجاج کے دوران تشدد بھڑک اٹھا، جس کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک اور 118 افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔ ہلاک ہونے والوں میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔
یہ احتجاج جمعے کے روز مرشدآباد ضلع میں شروع ہوا، جہاں ہزاروں مظاہرین نے سڑکوں پر نکل کر بل کے خلاف نعرے بازی کی۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا۔ ہفتے کو ریاستی پولیس کے اعلیٰ افسر جاوید شمیم نے تصدیق کی کہ 15 پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔
ریاستی ہائی کورٹ کے حکم پر وفاقی فوج کو علاقے میں تعینات کیا گیا ہے۔ احتجاج کی وجہ بننے والا ’وقف ترمیمی بل‘ رواں ماہ کے آغاز میں پارلیمنٹ سے منظور کیا گیا تھا۔
مودی حکومت کا کہنا ہے کہ یہ بل وقف جائیدادوں کے نظم و نسق میں شفافیت لانے کے لیے ہے اور طاقتور وقف بورڈز کو جواب دہ بنانا مقصود ہے۔ تاہم اپوزیشن جماعتوں نے اسے مسلمانوں پر حملہ قرار دیا ہے۔
کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے بل کو مسلمانوں کے خلاف اور اقلیتوں کے لیے خطرناک قرار دیا، جب کہ وزیراعظم نریندر مودی نے اسے ’تاریخی قدم‘ قرار دیا۔
یاد رہے کہ مودی حکومت نے اس سے قبل کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کی تھی اور ایودھیا میں بابری مسجد کی جگہ مندر کی تعمیر کی حمایت کی تھی، جسے تنقید کا سامنا رہا ہے۔