کوہلی نے ون ڈے کرکٹ میں 25 سال پرانا ریکارڈ توڑ دیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
بھارتی کرکٹر ویرات کوہلی نے بھارت کی جانب سے ون ڈے میں سب سے زیادہ کیچز کا 25 سالہ ریکارڈ توڑ دیا۔
ویرات کوہلی نے اتوار کو دبئی میں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان کے خلاف میچ کے دوران 47 ویں اوور میں کلدیپ یادیو کی گیند پر نسیم شاہ کا کیچ کرکے یہ کارنامہ انجام دیا۔
یہ کوہلی کا ون ڈے کرکٹ میں 157واں کیچ تھا، جس کے ساتھ انہوں نے سابق کپتان محمد اظہرالدین کا 25 سال پرانا ریکارڈ توڑ دیا۔
محمد اظہرالدین نے سال 2000 میں اپنی ریٹائرمنٹ تک 334 ون ڈے میں 156 کیچز کیے تھے۔
پاکستان کے خلاف میچ میں کوہلی نے آخری اوور میں خوشدل شاہ کا بھی کیچ کیا تھا۔
کوہلی نے اب 299 میچز میں 158 کیچز کیے جس کے بعد وہ بھارت کی جانب سے ون ڈے میں سب سے زیادہ کیچز کرنے والے فیلڈر بن گئے۔
واضح رہے کہ ون ڈے کرکٹ میں سب سے زیادہ کیچز کا عالمی ریکارڈ سری لنکا کے سابق کپتان مہیلا جے وردھنے کے پاس ہے جنہوں نے 448 میچز میں 218 کیچز کیے۔
اس فہرست میں دوسرا نمبر آسٹریلیا کے سابق کپتان رکی پونٹنگ کا ہے جنہوں نے 375 میچز میں 160 کیچز کیے جبکہ تیسرا نمبر کوہلی کا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کوہلی نے
پڑھیں:
اسکاٹ لینڈ ویمن کرکٹ ٹیم میں سابق پاکستانی کرکٹر کی نواسی شامل
آئی سی سی ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ کوالیفائیر کے لیے پاکستان میں موجود اسکاٹ لینڈ ویمن کرکٹ ٹیم میں پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر، مینجر اور سلیکٹر کرنل ریٹائرڈ نوشاد کی نواسی مریم فیصل بھی شامل ہیں۔
19 سالہ مریم فیصل 1 ون ڈے اور 6 ٹی ٹوئنٹی میچز میں اسکاٹ لینڈ کی نمائندگی کر چکی ہیں۔
لاہور میں نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مریم فیصل نے بتایا کہ اپنے نانا کی وجہ سے میں اور میرے جڑواں بھائی نے کرکٹ شروع کی، نانا کو میں پیار سے بابا کہتی تھی، انہوں نے مجھے بہت سپورٹ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ بابا دبئی میں سری لنکا کے خلاف سیریز میں پاکستان ٹیم کے منیجر تھے، ہم دیکھنے گئے تھے وہاں سے مجھے کرکٹ کا شوق ہوا، ویسے تو مجھے کرکٹ بالکل پسند نہیں تھی، میچ کے دوران میں سو گئی تھی، واپس آئے تو بھائی نے کلب جوائن کیا تو پھر میں نے بھی کرکٹ شروع کر دی۔
مریم فیصل نے بتایا کہ میں انڈر 19 میں فلاپ ہو گئی تو بابا نے حوصلہ افزائی کی پھر اگلا سیزن اچھا کھیلا، بابا نے مجھے اور میرے بھائی کو کبھی زبردستی کرکٹ کھیلنے کے لیے نہیں کہا تھا، وہ چاہتے تھے کہ بس ہم کھیلوں میں آئیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آ کر کھیلنا اچھا لگ رہا ہے، یہ ایک مختلف احساس ہے کیونکہ جہاں سے آپ کا تعلق ہو وہاں کھیلنا ایک خواب ہوتا ہے تو میرا یہ خواب پورا ہو رہا ہے۔
مریم فیصل کا کہنا ہے کہ دیسی لڑکیاں کھیل میں نہیں آتیں، شاید فیملی کی وجہ سے یا ان کی خود دلچسپی نہیں ہوتی، میرا خیال ہے کہ دیسی لڑکیوں کو یہ بتانا چاہیے کہ وہ کہیں بھی جا کر کچھ بھی کر سکتی ہیں۔
Post Views: 4