اسلام آباد:

پی ٹی آئی رہنما اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ عمران خان واحد سابق وزیراعظم ہیں جن کا جیل ٹرائل ہو رہا ہے۔
 

جوڈیشل کمپلیکس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے  عمر ایوب نے بتایا کہ چیف جسٹس نے مجھے بطور اپوزیشن لیڈر بلایا تھا۔  بانی پی ٹی آئی سے جب میری ملاقات ہوئی تو وہاں پر میں نے 3 بار ان سے پوچھا تھا، اس وقت میرے ساتھ بیرسٹر علی ظفر اور شبلی فراز صاحب بھی موجود تھے۔ عمران خان نے ہمیں کہا کہ ہم چیف جسٹس سے ملاقات کر لیں۔

انہوں نے کہا کہ  ہم نے اپنا ایجنڈا چیف جسٹس کے سامنے بھیجا تھا، اس میں ہیومن رائٹس اور جوڈیشل ریفارمز کی بات کی گئی تھی ۔  ہم نے چیف جسٹس سے کہا بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی اس وقت جیل میں ہیں۔

ہم نے چیف جسٹس کو بتایا کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے حقوقِ کو جان بوجھ کر سلب کیا گیا ہے ۔ چیف جسٹس کو بتایا کہ ہماری ملاقاتیں نہیں کرائی جاتیں نہ ہی بانی پی ٹی آئی سے ان کے بیٹوں کی ملاقات کرائی جاتی ہے۔

عمر ایوب کا کہنا تھا کہ  اس وقت جو حالات لوئر جوڈیشری میں ہیں تو آگے جاکر کیا ہوگا۔

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ  بانی پی ٹی آئی واحد سابق وزیراعظم ہیں جن کا ٹرائل جیل میں ہو رہا ہے۔  باقی سابق وزرائے اعظم کا اوپن کورٹس میں ٹرائل ہوتا رہا ہے۔  چیف جسٹس کو بتایا کہ پی ٹی آئی کے کارکنان کے ساتھ پولیس گردی ہو رہی ہے۔  پنجاب میں ،اسلام آباد میں، سندھ میں اور بلوچستان میں پی ٹی ّئی کے رہنماؤں کو تنگ کیا جا رہا ہے۔

انسداد دہشتگردی عدالت سے عمر ایوب کی 9 مقدمات میں ضمانت منظور
انسداد دہشت گردی عدالت نے عمر ایوب کی 9  مقدمات میں ضمانت منظور کرلی۔

احتجاج اور جلاؤ گھیراؤ کی دفعات کے تحت درج سمیت 9مقدمات کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد میں جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین کے روبرو ہوئی، جس میں عمر ایوب عدالت پہنچے۔

عدالت میں آج  عبوری ضمانتوں پر دلائل ہونا تھے، تاہم وکیل سردار مصروف نے عدالت کو بتایا کہ سینئر وکیل ڈاکٹر بابراعوان دستیاب نہیں ہیں، لہٰذا عید کے بعد کی کوئی تاریخ دے دیں۔

بعد ازاں عدالت نے عمر ایوب کے خلاف 9 مقدمات کی سماعت 10 اپریل تک ملتوی کردی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی کو بتایا کہ عمر ایوب چیف جسٹس رہا ہے

پڑھیں:

چیف جسٹس سے سسٹم میں رہنے ،بائیکاٹ نہ کرنے کا مشورہ دیا،بیرسٹر گوہر،وثر عدالتی نظام کیلیے تجاویز جلد دینگے،عمر ایوب

اسلام آباد،سرگودھا(آن لائن،صباح نیوز)چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے اندرونی معاملات بالکل ٹھیک ہیں کوئی فارورڈ بلاک نہیں،عدلیہ سے ہم زیادہ خوش نہیں، ہم نے ملاقات میں عدالتی رویہ کے حوالے سے گزارشات رکھی ہیں،پی ٹی آئی کیساتھ ایسا سلوک کرنا جمہوریت اور قانون کیلیے ٹھیک نہیں،آئین کی سر بلندی
کیلیے تحریک چلا رہے ہیں تاکہ ووٹ چوری نہ ہو،چاہتے تھے مذاکرات سے حل نکلے مگر حکومت نے اسے سیریس نہیں لیا، جلدبازی کی ۔ ڈسٹرکٹ کورٹس میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج کورٹ میں ہم 26 نومبر کی کمپلینٹ کے حوالے سے پیش ہوا ہوں،عدالت نے الیکشن کی وجہ سے 15 تاریخ دی ہے ۔بیرسٹرگوہر نے تصدیق کی کہ چیف جسٹس نے پی ٹی آئی کو سسٹم میں رہنے اور بائیکاٹ نہ کرنے کا مشورہ دیا، صحافی کے سوال پر کہا کہ آپ کی بات بالکل درست ہے۔چیف جسٹس سے کل ملاقات ہوئی حکومت کیخلاف ہماری چارج شیٹ بہت لمبی ہے، عدلیہ سے ہم زیادہ خوش نہیں، ہم نے ملاقات میں عدالتی رویہ کے حوالے سے گزارشات رکھی ہیں۔ہمارا الائنس کا وفد کراچی گیا ہے، یہ تحریک چلے گی، تمام اپوزیشن کیساتھ الائنس بنانے جارہے ہیں،آئین کی سر بلندی کیلیے تحریک چلا رہے ہیں تاکہ ووٹ چوری نہ ہو،سیاسی جماعتوں کا اپنا منشور انٹرل پراسس کرتے ہیں، اسی وجہ سے تحریک میں ٹائم لگتا ہے۔شیر افضل مروت کا معاملہ پارٹی کا انٹرل معاملہ ہے، کوئی بھی اگر ڈسپلن کی خلاف ورزی کرتا ہے تو ہم اک پراسس چلاتے ہیں۔9مئی میں پارٹی چھوڑنے والوں کے حوالے سے خان صاحب فیصلہ کریں گے۔اکبر ایس بابر بھی کہتا ہے وہ پارٹی کا حصہ ہے، یہ ہر بندے کی اپنی ذہنی کیفیت ہے، پی ٹی آئی کا موقف واضح ہے بانی پی ٹی آئی کے خطوط جس کے نام بھی گئے بانی پی ٹی آئی نے سنجیدہ معاملات کی طرف اشارہ کیا تاکہ فوج اور عوام میں خلیج نہ ہوپی ٹی آئی کے اندرونی معاملات بالکل ٹھیک ہیں کوئی فارورڈ بلاک نہیں۔علاوہ ازیں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر و رہنما تحریک انصاف عمر ایوب نے کہا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان سے ملاقات کا مقصد انہیں ملکی حالات سے آگاہ کرنا تھا۔سرگودھا کی انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان سے ملاقات کے دوران انہیں تمام حالات سے آگاہ کر دیا ہے، امید ہے پاکستان میں انصاف کا بول بالا ہوگا ، ہمارے اوپر جھوٹے مقدمات درج کرنے کا سلسلہ ابھی تک نہیں تھم سکا۔انہوں نے کہا کہ موثر عدالتی نظام کیلیے پی ٹی آئی جلد اپنی تجاویز باضابطہ طور پرچیف جسٹس کو دے گی ، پی ٹی آئی کے پاس بہتر لیگل ٹیم موجود ہے ، جب تک عدالتی نظام میں بہتری نہیں آتی لوگوں میں غم و غصہ بڑھے گا ، دو مرتبہ بغیر آلات اور مانیٹرنگ کے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی درخواست کی ، دونوں مرتبہ حکومت نے حامی بھر کر ملاقات کرانے سے انکارکیا۔عمر ایوب نے کہا کہ بلوچستان میں حالات بدستور کشیدہ چل رہے ہیں ، فوج کے جوان دہشت گردوں کے ہاتھوں شہید ہو رہے ہیں، ملک میں کوئی حکومت نام کی چیز نہیں جو حالات کو بہتر بنائے ، موجودہ حکومت کے پاس وہ ویژن ہی نہیں جس سے حالات بہتر کیے جا سکتے ہیں، ہم نے تو اسی ملک میں رہنا ہے ہمارے آبا اجداد یہیں رہتے رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • فوجی عدالتوں میں ملٹری ٹرائل: آرمی ایکٹ بنانے کا مقصد کیا تھا یہ سمجھ آ جائے تو آدھا مسئلہ حل ہوجائے، جسٹس جمال مندوخیل
  • کیا سابق وزیراعظم نے 9مئی واقعات کی مذمت کی کہ یہ غلط ہوا؟جسٹس حسن اظہر رضوی کا وکیل بانی پی ٹی آئی سے مکالمہ 
  • چیف جسٹس پاکستان سے ملاقات بانی پی ٹی آئی کی اجازت سے کی، عمر ایوب
  • فوجی عدالتوں میں سویلین کا ٹرائل: آرمی ایکٹ بنانے کا مقصد کیا تھا یہ سمجھ آ جائے تو آدھا مسئلہ حل ہوجائے گا، جسٹس جمال مندوخیل
  • سپریم کورٹ میں سویلینز کے ملٹری ٹرائل کیخلاف انٹراکورٹ اپیل پر سماعت
  • چیف جسٹس سے سسٹم میں رہنے ،بائیکاٹ نہ کرنے کا مشورہ دیا،بیرسٹر گوہر،وثر عدالتی نظام کیلیے تجاویز جلد دینگے،عمر ایوب
  • چیف جسٹس سے ملاقات کیلئے 3 بار عمران خان سے اجازت لی: اپوزیشن لیڈر
  • چیف جسٹس سے ملاقات کا مقصد انہیں ملکی حالات سے آگاہ کرنا تھا: عمر ایوب
  • چیف جسٹس سے ملاقات کا مقصد انہیں ملکی حالات سے آگاہ کرنا تھا: عمر ایوب