اسلام آباد میں ٹریفک پلان جاری، کونسی اہم سڑک بند رہے گی؟
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
اسلام آباد ٹریفک پولیس نے کہا ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں لا اینڈ آرڈر کے پیش نظر سری نگر ہائی وے زیرو پوائنٹ سے سرینہ ہوٹل روڈ دونوں اطراف سے تا حکم ثانی ٹریفک کے لئے بند ہو گی۔
پولیس کے مطابق سیرینا روڈ کے علاوہ ریڈ زون کے باقی تمام داخلی و خارجی راستے کھلے ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیے: چیمپیئنز ٹرافی: راولپنڈی اسٹیڈیم میں میچز کے دوران ٹریفک پولیس نے روٹ پلان تشکیل دیدیا
ٹریفک پولیس نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ فیض آباد سے آنے والے ٹریفک جناح ایونیو استعمال کریں جبکہ کلب روڈ سے آبپارہ اور ریڈ زون والی ٹریفک فیض آباد لوپ کا استعمال کرتے ہوئے جناح ایونیو انڈر پاس سے مارگلہ روڈ استعمال کرے۔
بہارہ کہو سے آنے والی ٹریفک کو کلب روڈ، فیض آباد ایکسپریس ہائی وے استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ آبپارہ سے بہارہ کہو جانے والی ٹریفک شکر پڑیاں روڈ استعمال کرسکتی ہے۔
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ٹریفک ٹریفک پولیس روڈ
پڑھیں:
چینی دواساز اور طبی آلات بنانے والی کمپنیاں پاکستان میں پیداواری یونٹس قائم کریں،وزیر صحت مصطفیٰ کمال
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 اپریل2025ء) وفاقی وزیر برائے صحت مصطفیٰ کمال نے چین میں منعقدہ انٹرنیشنل میڈیکل اینڈ انوویشن سنٹر کے کنونشن میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے چینی دواساز اور طبی آلات بنانے والی کمپنیوں کو پاکستان میں پیداواری یونٹس قائم کرنے کی دعوت دی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع موجود ہیں اور حکومت غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کر رہی ہے۔ کنونشن میں چین کی اعلیٰ قیادت، شنگھائی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل، بیلاروس کے نائب وزیر اعظم، رکن ممالک کے وزرائے صحت اور طبی ماہرین نے شرکت کی۔ افتتاحی تقریب کے بعد مندوبین نے طبی آلات اور جدید ٹیکنالوجی پر مبنی نمائش کا دورہ بھی کیا۔(جاری ہے)
وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے پاکستان میں جاری ٹیلی میڈیسن منصوبوں پر روشنی ڈالی اور کہا کہ پرائمری اور سیکنڈری ہیلتھ کیئر کے درمیان فرق ختم کرنے کے لیے ٹیلی میڈیسن مؤثر حل ہے جس کے فروغ سے بیماریوں کی بروقت روک تھام اور تشخیص ممکن ہو سکے گی۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان ایک نئے منصوبے پر کام کر رہا ہے جس کے تحت شہریوں کے طبی ریکارڈ کو نادرا کے شناختی کارڈ سے منسلک کرتے ہوئے محفوظ بنایا جائے گا، اس منصوبے کے تحت صحت کے جامع اور مستند ڈیٹا کی مدد سے وزارت صحت عامہ کی زیادہ مؤثر پالیسیاں ترتیب دے سکے گی جس سے بیماریوں کی پیش بندی اور علاج ممکن ہوگا۔ وزیر صحت نے بتایا کہ پاکستان میں روایتی چینی طب کو فروغ دینے کے لیے حکومت پرعزم ہے اور اس حوالے سے عملی اقدامات جاری ہیں۔