ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشنز کے انتخابات میں جیت عمران خان کے نظریے کی فتح ہے، بیرسٹر سیف
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
پشاور:
مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف کا کہنا ہے کہ لاہور اور اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے انتخابات میں جیت دراصل پی ٹی آئی اور عمران خان کے نظریے کی فتح ہے۔
اپنے بیان میں بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ انتخابات میں کامیابی کے بعد جعلی حکومت کی بنیادیں ہل چکی ہیں اور کانپیں ٹانگ رہی ہے، دونوں ہائی کورٹس کے نو منتخب صدور کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ جعلی حکومت کو بار انتخابات میں فارم 47 کے ذریعے دھاندلی کا موقع نہیں ملا، شاندار کامیابی نے ثابت کر دیا کہ اس ملک کے حقیقی لیڈر عمران خان ہیں۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا امید ہے کہ وکلاء کی نومنتخب قیادت آئین کی بحالی اور قانون کی حکمرانی کے لیے کلیدی کردار ادا کرے گی اور نومنتخب قیادت عمران خان سمیت تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی میں اہم کردار ادا کرے گی۔
مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ یہ الیکشن جعلی حکومت کے غیر قانونی اور اوچھے ہتھکنڈوں کے خلاف ریفرنڈم ثابت ہوا ہے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان انتخابات میں
پڑھیں:
ہمیں اپنے اختیارات کو ہضم کرنا چاہیے: جسٹس حسن اظہر رضوی
---فائل فوٹوہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے اختیارات سے متعلق کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ پنجاب ہائی کورٹ کا جواب جمع ہو چکا ہے۔
جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ جب تک ہائی کورٹ کے رولز نہیں بنیں گے ایسا ہی چلے گا۔
جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کہ کیا ایسا ہوتا ہے کہ ایک شخص کے لیے ایک ہی دن 3، 3 نوٹیفکیشن جاری ہوتے ہیں، ہمیں اپنے اختیارات کو ہضم کرنا چاہیے، جواب میں الزامات سے انکار نہیں کیا گیا۔
عدالتی نظام میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے استعمال پر سپریم کورٹ نے فیصلہ جاری کردیا۔
جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ درخواست میں شواہد صرف لاہور ہائی کورٹ سے متعلق ہیں، بہتر ہو گا کہ درخواست کو صرف لاہور ہائی کورٹ تک محدود رکھیں، ہائی کورٹ نے درخواست گزار کے الزامات کو تسلیم کر لیا ہے۔
جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ میاں صاحب دوسرے آپشن کے بارے میں کیا خیال ہے؟
درخواست گزار کے وکیل نے جواب دیا کہ اس بینچ کا ہر حکم سر آنکھوں پر ہے۔
عدالت نے درخواست گزار کو درخواست میں ترامیم کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 3 ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی۔