چیمپیئنز ٹرافی: پاکستان کا ڈاٹ بالز کھیلنے کا بدترین منفی ریکارڈ
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
بھارت کے خلاف چیمپیئنز ٹرافی 2025 کے انتہائی اہم میچ میں پاکستانی بلے بازوں نے انتہائی ناقص بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور 50 اوورز کی اننگز میں 298 بالز کھیلیں جبکہ 152 گیندوں (25.3 اوور) پر کوئی رن اسکور نہیں کیا یعنی ڈاٹ بالز کھیلیں۔
چیمپیئنز ٹرافی کے افتتاحی میچ میں نیوزی لینڈ کے خلاف 321 رنز کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے بھی پاکستانی بلے بازوں نے 284 بالز کی اننگز میں 161 (26.
بھارت کے خلاف 152 گیندوں یعنی قریباً 25 اوورز میں کوئی رن نہ بنائے جا سکے۔ میچ کے پہلے 6 اوورز میں 28 ڈاٹ بال کھیل ابتدائی 6 اوورز میں زیادہ ڈاٹ بال کھیلنے کا اپنا ریکارڈ بھی برابر کردیا۔ نیوزی لینڈ کے خلاف بھی پاکستانی بلے بازوں نے 6 اوورز میں 28 ڈاٹ بالز کھیلی تھیں۔
مزید پڑھیں: چیمپیئنز ٹرافی کے اہم میچ میں بھارت سے شکست کی وجہ کون؟ کپتان رضوان نے بتادیا
چیمپیئنز ٹرافی کے ابتدائی 20 اوور میں ڈاٹ بالز کھیلنے کے منفی ریکارڈ میں بھی پاکستان کا نمبر دوسرا ہے۔ صرف افغانستان کی ٹیم پاکستان سے کچھ آگے ہے۔ پاکستان کی ڈاٹ بالز کھیلنے کی شرح 65.4 جبکہ افغانستان کی شرح 65.8 ہے۔ ان ابتدائی اوورز میں پاور پلے کے 10 اوورز بھی شامل ہیں۔
اس فہرست میں بنگلہ دیش 59.6 کے ساتھ تیسرے، 57.3 کے ساتھ نیوزی لینڈ چوتھے، 55.7 کے ساتھ بھارت پانچویں، جنوبی افریقہ 51.6 کے ساتھ چھٹے، 46.7 کے ساتھ آسٹریلیا ساتویں جبکہ 40.3 کے ساتھ انگلینڈ آٹھویں پوزیشن پر ہے، یعنی سب سے اعلیٰ درجے پر فائز ہے۔
پاکستانی اوپنر بلے باز امام الحق نے 26 گیندیں کھیل کر 10 رنز بنائے، اس مایہ ناز اننگز میں انہوں نے 19 ڈاٹ بالز کھیلیں۔ ان کا اسٹرائیک ریٹ 38 رہا۔ کپتان محمد رضوان نے 77 گیندیں کھیل کر 46 رنز بنائے، انہوں نے 60 کی اسٹرائیک ریٹ سے کھیلتے ہوئے 43 ڈاٹ بالز کھیلیں۔
مزید پڑھیں: چیمپیئنز ٹرافی کا بڑا ٹاکرا: بھارت نے پاکستان کو 6 وکٹوں سے شکست دیدی
محمد رضوان اور سعود شکیل نے 100 رنز کی پارٹنر شپ کے لیے 144 گیندوں کا سہارا لیا، جو 2014 سے آج تک کی سب سے سست 100 رنز کی پارٹنر شپ ہے۔
اگر بؤلنگ کی بات کی جائے تو دنیا کے خطرناک اور تیز ترین بؤلنگ اٹیک شاہین آفریدی، نسیم شاہ اور حارث رؤف نے 23 اوورز کرائے اور محض 2 وکٹوں کے عوض 163 رنز برداشت کیے۔ ویرات کوہلی نے ایک اور اعاز اپنے نام کیا اور ون ڈے میچز میں 287 اننگز میں تیز ترین 14 ہزار رنز مکمل کیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امام الحق بابر اعظم پاکستان چیمپیئنز ٹرافی ڈاٹ بالزذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امام الحق پاکستان چیمپیئنز ٹرافی چیمپیئنز ٹرافی اوورز میں کے خلاف کے ساتھ
پڑھیں:
مدھوبالا اور مینا کماری: پکی سہیلیاں ایک دوسرے کی بدترین دشمن کیوں بن گئیں؟
بالی ووڈ کے سنہری دور کی دو عظیم اداکاراؤں مدھوبالا اور مینا کماری کی دوستی کب دشمنی میں بدل گئی؟ یہ کہانی محبت، رقابت اور المیے سے بھری ہوئی ہے۔
1940 اور 50 کی دہائی میں جب بالی ووڈ اپنے عروج پر تھا، مدھوبالا اپنی دلکشی اور مسکراہٹ سے دلوں پر راج کرتی تھیں تو مینا کماری اپنی درد بھری اداکاری سے ’’ٹریجڈی کوئین‘‘ کہلائیں۔
یہ دونوں ہیروئنز نہ صرف فلمی دنیا کی چمکتا ستارہ تھیں بلکہ ایک وقت میں گہری دوست بھی ہوتی تھیں۔ فلم فیئر میگزین میں شائع ہونے والی ایک نایاب تصویر میں دونوں اداکاراؤں کو سفید ساڑھی میں ہنستے مسکراتے دیکھا جاسکتا ہے۔
لیکن یہ دوستی اس وقت دشمنی میں بدل گئی جب کمال امروہی کا معاملہ درمیان میں آگیا۔ فلم ’’محل‘‘ کی شوٹنگ کے دوران مدھوبالا اور کمال امروہی قریب آ گئے۔ مسئلہ یہ تھا کہ کمال امروہی پہلے ہی شادی شدہ تھے اور ان کی بیوی کوئی اور نہیں بلکہ مینا کماری تھیں!
مدھوبالا کے کمال امروہی سے شادی کے ارادے نے دونوں اداکاراؤں کے درمیان ناقابل عبور خلیج پیدا کردی اور ایک وقت میں سہیلی کا رشتہ رکھنے والی دونوں اداکارائیں ایک دوسرے کی دشمن بن گئیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ دونوں اداکاراؤں کی زندگیاں کئی لحاظ سے ایک جیسی تھیں۔ دونوں نے شہرت کی بلندیوں کو چھوا، دونوں کی زندگیاں بیماریوں سے جوجھتی رہیں، اور دونوں ہی کم عمری میں اس دنیا سے رخصت ہوگئیں۔ مدھوبالا صرف 36 سال کی عمر میں جبکہ مینا کماری 39 سال کی عمر میں انتقال کرگئیں۔
یہ کہانی محبت اور رقابت کے جذبات سے بھرپور ہے جو فلمی دنیا کی چکاچوند کے پیچھے چھپے ہوئے ہیں۔ آج بھی جب ہم بالی ووڈ کی سنہری تاریخ پر نظر ڈالتے ہیں تو مدھوبالا کی مسکراہٹ اور مینا کماری کے آنسو ہمیں اس دور کی یاد دلاتے ہیں جب فنکاروں کی ذاتی زندگیاں بھی اتنی ہی ڈرامائی ہوا کرتی تھیں جتنی کہ وہ پردۂ سیمیں پر پیش کرتے تھے۔