پوپ فرانسس کی حالت بگڑ گئی، دنیا بھر میں دعاؤں کا سلسلہ جاری
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
ویٹیکن سٹی: کیتھولک چرچ کے سربراہ پوپ فرانسس کی طبیعت بدستور تشویشناک ہے، جس کے بعد دنیا بھر میں ان کی صحت یابی کے لیے دعاؤں کا سلسلہ جاری ہے۔
88 سالہ پوپ فرانسس کو 14 فروری کو برونکائٹس کے باعث اسپتال میں داخل کیا گیا تھا، تاہم ان کی حالت مزید بگڑ گئی ہے۔
ویٹیکن حکام کے مطابق، ہفتے کے روز سانس لینے میں شدید دشواری کی وجہ سے انہیں ہائی فلو آکسیجن دی گئی اور خون کی کمی کے باعث خون کی منتقلی (بلڈ ٹرانسفیوژن) بھی کرنا پڑی۔
اتوار کی صبح ویٹیکن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ "رات پرسکون گزری، پوپ نے آرام کیا"، جو ایک مثبت علامت سمجھی جا رہی ہے۔ تاہم وہ تاحال ناک میں لگے ٹیوب کے ذریعے آکسیجن لے رہے ہیں اور مکمل صحت یاب ہونے میں وقت لگ سکتا ہے۔
پوپ فرانسس، جو 2013 سے کیتھولک چرچ کے سربراہ ہیں، نے اسپتال میں رہتے ہوئے ایک پیغام جاری کیا جس میں کہا، "مجھے اپنے علاج پر مکمل اعتماد ہے، اور میں آپ سب سے دعا کی درخواست کرتا ہوں۔"
ویٹیکن میں پوپ کے چاہنے والے موم بتیاں جلا کر ان کی صحت کے لیے دعائیں کر رہے ہیں، جبکہ روم میں ایک خصوصی دعا کی تقریب کا بھی انعقاد کیا گیا۔
ہفتے کی شب ویٹیکن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ "پوپ کی حالت ابھی بھی تشویشناک ہے، اور وہ خطرے سے باہر نہیں"۔
اطالوی اخبار کورئیرے ڈیلا سیرا نے لکھا: "پوپ کی حالت مزید بگڑ گئی" جبکہ لا ریپبلیکا نے اسے "ویٹیکن کا سیاہ ترین دن" قرار دیا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پوپ فرانسس کی حالت
پڑھیں:
پاکستان سولر پینلز درآمد کرنیوالا دنیا کا سب سے بڑا ملک بن گیا
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اپریل2025ء)پاکستان خاموشی سے سولر پینلز درآمد کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک بن گیا۔ برطانوی توانائی تھنک ٹینک ’’ایمبر‘‘کی رپورٹ کے مطابق 2024 میں پاکستان نے تمام ممالک سے زیادہ سولر پینلز درآمد کیے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان نے صرف 2024 میں 17 گیگا واٹ کے سولر پینلز درآمد کیے۔(جاری ہے)
رپورٹ کے مطابق پاکستان کی سولر درآمدات اس لیے حیران کن ہیں کہ یہ کسی عالمی سرمایہ کاری ، قومی پروگرام یا بڑے پیمانے پر منظم منصوبے کے تحت نہیں ہوا بلکہ صارفین کی ذاتی کوششوں سے ممکن ہوا۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ سولرز پینل کی زیادہ تر مانگ گھریلو صارفین، چھوٹے کاروباراور تجارتی اداروں کی طرف ہے جو مہنگی اور غیر یقینی سرکاری بجلی کے مقابلے میں سستی اور قابلِ اعتماد توانائی حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق 2024 میں ہی پاکستان کی سولر پینلز کی درآمدات ملک بھر میں بجلی کی کل طلب کا تقریباً نصف بنتی ہیں۔