رمضان سے قبل ہی منافع خور متحرک، پھلوں کی قیمتیں بڑھ گئیں
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
چینی 124 روپے سے بڑھ کر 155 اور 160 جا پہنچی انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے
سیب، کیلا، خربوزہ، کینو، اسٹرابری کی قیمت 100سے 300روپے تک بڑھ چکی ہے، ذرائع
رمضان المبارک کی آمد سے قبل ہی منافع خوروں نے کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا۔ مارکیٹ ذرائع کے مطابق چند روز میں انڈے فی درجن 230 سے بڑھ کر 272روپے ہوگئے ہیں، مٹن کی قیمت 200 روپے اضافے سے 2500 روپے کلو تک پہنچ گئی ہے جبکہ بیف 1100 سے بڑھ کر 1400 روپے مل رہا ہے۔مارکیٹ ذرائع نے بتایا کہ چینی 124 روپے سے بڑھ کر 155 اور 160 روپے فی کلو تک جا پہنچی ہے، اسی طرح سیب، کیلا، خربوزہ، کینو اور اسٹرابری کی قیمت 100سے 300 روپے تک بڑھ چکی ہے اس حوالے سے رہنما کنزیومر ایسوسی ایشن نے بتایا کہ انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے، سرکاری ریٹ لسٹ پر عمل نہیں ہو رہا اور منافع خور اپنی مرضی سے قیمتیں وصول کر رہے ہیں۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: سے بڑھ کر
پڑھیں:
پی آئی اے کا لاہور سے باکو کیلئے براہ راست پروازوں کا اعلان
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13 اپریل 2025ء ) پی آئی اے کا لاہور سے باکو کیلئے براہ راست پروازوں کا اعلان کردیا۔ تفصیلات کے مطابق قومی ایئرلائن پی آئی اے نے 20 اپریل سے لاہور سے باکو کیلئے براہ راست پروازیں شروع کرنے کا اعلان کیا ہے، اس حوالے سے ترجمان پی آئی اے نے بتایا کہ لاہور سے ہفتہ وار 2 پروازیں چلائی جائیں گی، باکو کیلئے پروازیں اتوار اور بدھ کے روز روانہ ہوں گی، باکو کیلئے پروازوں سے دوطرفہ سیاحت اور تجارتی روابط کو فروغ ملے گا۔ بتایا گیا ہے کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن نے 21 سال کی طویل مدت کے بعد خالص منافع حاصل کیا ہے، پی آئی اے کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے پی آئی اے کے سال 2024ء کے سالانہ نتائج کی منظوری دے دی، سال 2024ء کے دوران پی آئی اے نے 9.3 ارب روپے آپریشنل منافع اور 26.2 ارب روپے خالص یا نیٹ منافع کمایا، پی آئی اے کا آپریٹنگ مارجن 12 فیصد سے زیادہ رہا جو دنیا کی کسی بھی بہترین ائیرلائین کی پرفارمنس کے ہم پلہ ہے۔(جاری ہے)
معلوم ہوا ہے کہ پی آئی اے نے آخری منافع سال 2003 میں حاصل کیا تھا جس کے بعد دو دہائیوں تک پی آئی اے خسارے سے دوچار رہی، حکومت پاکستان کی سرپرستی سے پی آئی اے میں جامع اصلاحات کی گئیں اور ان اصلاحات کے دوران پی آئی اے کی افرادی قوت اور اخراجات میں واضح کمی، منافع بخش روٹس میں استحکام، نقصان دہ روٹس کا خاتمہ اور بیلنس شیٹ ریسٹرکچرنگ کی گئی، پی آئی اے کے واپس منافع بخش ادارہ بننے سے ناصرف اس کی ساکھ میں اضافہ ہوگا بلکہ یہ ملکی معیشت کیلئے بھی مفید ثابت ہوگا۔