اپوزیشن جماعتوں میں اختلافات موجود ہیں، شاہد خاقان
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
ہماری کنٹینر پر جانے کی کوئی سوچ نہیں، اگر کوئی جماعت جلسے کرنا چاہتی ہے تو اپنے طور پر کر لے
چیف جسٹس کے پاس کوئی اختیارنہیں رہا، آج نظام عدل چیف جسٹس نہیں حکومت کے پاس ہے
سربراہ عوام پاکستان پارٹی شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کے درمیان بھی اختلافات موجود ہیں، تحریک انصاف کا ایجنڈا عمران خان کی رہائی ہے ۔میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ہماری کنٹینر پر جانے کی کوئی سوچ نہیں، اگر کوئی جماعت جلسے کرنا چاہتی ہے تو اپنے طور پر کر لے ۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کے درمیان بھی اختلافات موجود ہیں، تحریک انصاف کا ایجنڈا عمران خان کی رہائی ہے ۔سربراہ عوام پاکستان پارٹی کا کہنا تھا کہ 26ویں ترمیم کے بعد چیف جسٹس کے پاس کوئی اختیارنہیں رہا، آج عدل کا نظام چیف جسٹس نہیں حکومت کے پاس ہے ، عدلیہ بحالی تحریک کی حقیقت جانتا تھا، تحریک جنرل مشرف کو ہٹانے کے لیے تھی۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حکومت کی جانب سے جنرل مشرف کا طیارہ باہربھیجنے کا کہا گیا، جنرل مشرف کا طیارہ باہرنہیں جا سکتا تھا، آرمی چیف کی تبدیلی کو فوج نے قبول نہیں کیا تھا۔ایک اور سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ جنرل باجوہ نے ہماری حکومت کو ختم کروایا، وزیراعظم بننے کے بعد جنرل باجوہ نے مجھ سے ملاقات کی، جنرل باجوہ نے کہا آپ کی عزت کرنا ہماری ذمہ داری ہے ۔سربراہ عوام پاکستان پارٹی کا مزید کہنا تھا کہ ڈان لیکس معاملے پرجنرل باجوہ اورنوازشریف مجھ سے ناراض تھے ، نوازشریف نے محسوس کیا ان کے ساتھ ناانصافی ہوئی ہے ۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
ملکی فیصلے وہ کررہے ہیں جو منتخب نمائندے ہی نہیں ،شاہد خاقان
راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک) عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ملکی فیصلے وہ کر رہے جو نمائندے نہیں ہیں، حکومت مکمل ناکام ہے، آئین توڑ کر ملک نہیں چلتے، ہمارا پارلیمان خاموش ہے، کالے قانون بناتا ہے یہ عوام کا نمائندہ نہیں ہے، ہمارا پارلیمان رات کے اندھیرے میں قانون بناتا ہے۔ راولپنڈی میں پارٹی دفتر کے افتتاح پر خطاب میں انہوں نے کہا کہ ہمارے پہلے سیاسی دفتر کا افتتاح ہوگیا، پارٹی کی تنظیم نو شروع ہوگئی ہے عوام پاکستان بڑی پارٹی بنے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ آج ملک میں پاکستانی عوام کی بات کرنے والا کوئی نہیں، آج نمائندہ حکومت نہیں فارم 47 کی حکومتیں ہیں، پاکستان جمہوریت کے بغیر نہیں رہ سکتا، آئین کی بالا دستی کے بغیر جمہوریت نہیں چلتی، جس ملک میں الیکشن چوری ہوتے ہوں وہاں معاشی حکومت نہیں چلتی۔ ملک کے حالات بہتر کرنے کیلیے کام کرنا ہے ہم آئین قانون حقوق کی بات کرنی ہے۔