حیدرآباد، پولیس اور وکلا کے درمیان کشیدگی پر جوڈیشل انکوائری کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
محکمہ داخلہ کا ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج حیدرآباد کو خط، 30روز میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم
آئی جی کی سفارش پر انکوائری میں مسئلے کی وجوہات اور ذمہ داروں کا تعین کرنے کی ہدایت
محکمہ داخلہ سندھ نے حیدرآباد میں پولیس اور وکلا کے درمیان کشیدگی پر جوڈیشل انکوائری کا حکم دیدیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ سندھ نے پولیس اور وکلا کے درمیان کشیدگی پر جوڈیشل انکوائری کا حکم دیا ہے ، آئی جی سندھ کی سفارش پر جوڈیشل انکوائری کا آرڈر جاری کیا گیا ہے ۔محکمہ داخلہ نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج حیدرآباد کو خط جاری کردیا، خط میں انہوں نے وکلا اور پولیس کے درمیان معاملے کی انکوائری کر کے 30 روز میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے ۔محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری کردہ خط کے مطابق انکوائری میں مسئلے کی وجوہات اور ذمہ داروں کا تعین بھی کیا جائے ، ایسے واقعات سے بچنے کیلئے تجاویز اور سفارشات دی جائیں۔ واضح رہے کہ وکیل کیخلاف ایف آئی آر درج کرنے پر حیدرآباد میں وکلا اور پولیس کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہو گیا تھا، جس کے بعد وکلا نے حیدرآباد بائی پاس پر دھرنا دے دیا تھا۔وکلا نے عدالتی کارروائیوں کا بائیکاٹ جاری رکھا جب کہ شدید سردی کے باوجود قومی شاہراہ پر دھرنا دیے بیٹھے رہے ، دھرنے کے باعث کراچی سے اندرون ملک آنے اور جانے والی ٹریفک معطل اور ہزاروں گاڑیاں پھنس کر رہ گئی تھیں۔تایم دھرنے کے 3 دن کے بعد وکلا نے ایس ایس پی حیدرآباد کے تبادلے کی یقین دہانی پر قومی شاہراہ سے دھرنا ختم کردیا تھا، اب ایس ایس پی حیدرآباد فرخ لنجار کی ڈیوٹی پر واپس آنے کے بعد وکلا نے پھر سے دھرنا دے دیا ہے ۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
گاڑی جلانے کا مقدمہ، آفاق احمدکا جوڈیشل ریمانڈ منظور
عدالت نے گاڑی جلانے کے مقدمے میں مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔کراچی کے جوڈیشل مجسٹریٹ ویسٹ کی عدالت میں چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ آفاق احمد کے خلاف گاڑی جلانے کے مقدمے کی سماعت ہوئی جس سلسلے میں آفاق احمد کو عدالت میں پیش کیا گیا۔دوران سماعت تفتیشی افسر نے عدالت سے آفاق احمد کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جسے عدالت نے مسترد کردیا۔عدالت نے آفاق احمد کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا اور آئندہ سماعت پر تفتیشی افسر سے کیس کا چالان طلب کرلیا۔دوسری جانب آفاق احمد کی پیشی کے موقع پر مہاجر قومی موومنٹ کے کارکنان نے لاک اپ کے باہر نعرے لگائے اور ڈمپر مافیا کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔