سلامتی کونسل کا کانگو میں فوری طور پر فائر بندی کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
واشنگٹن:
اقوامِ متحدہ کے ذیلی ادارے سلامتی کونسل نے عوامی جمہوریۂ کانگو میں حکومت مخالف عسکریت پسندوں پر زور دیا ہے کہ وہ لڑائی فوراً بند کریں اور ان علاقوں سے انخلاء کریں جن پر ان کا کنٹرول ہے۔
سلامتی کونسل کی متفقہ طور پر منظور کی جانے والی قرارداد میں فائربندی کی درخواست کی گئی ہے۔
مشرقی کانگو میں باغی گروپ M23 کے دستے بُوکاوُو شہر میں داخل ہوچکے ہیں اور اپنے زیرِ قبضہ علاقوں کو تیزی سے بڑھا رہے ہیں۔
قرارداد میں ہمسایہ ملک روانڈا کی مسلح افواج سے کہا گیا ہے کہ وہ M23 کی حمایت بند کریں اور فوری طور پر عوامی جمہوریۂ کانگو سے انخلاء کر لیں۔
اقوامِ متحدہ کے خصوصی نمائندے بِنتؤ کیئِتا نے تشویش کا اظہار کیا ہے کہ M23 گروپ ممکنہ طور پر دارالحکومت کِنشاسا کی طرف پیش قدمی کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
عمران خان اور بشریٰ بی بی کی اپیلیں فوری سماعت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع
190 ملین پاؤنڈ کرپشن کیس میں بانی تحریک انصاف عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے اپنی سزا کے خلاف دائر اپیلوں کو جلد سماعت کے لیے مقرر کرنے کی درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کروا دی ہے یہ درخواستیں خالد یوسف چوہدری ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی ہیں جن میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ عدالتی کارروائی میں تاخیر انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے درخواست میں کہا گیا ہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان اس وقت سیاسی انتقام کا نشانہ بن رہے ہیں اور ان کی حراست بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے سترہ جنوری کو سزا سنائے جانے کے بعد کئی ماہ گزر چکے ہیں لیکن تاحال ان کی اپیلوں پر کوئی پیش رفت سامنے نہیں آئی جو انصاف کے تقاضوں پر سوالیہ نشان ہے درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ عدالتی نظام میں شفافیت اور فوری انصاف کو یقینی بنانے کے لیے اپیلوں پر بروقت سماعت ناگزیر ہے اگر بروقت سماعت نہ کی گئی تو انصاف نہ صرف تاخیر کا شکار ہوگا بلکہ اس کا مقصد بھی فوت ہو جائے گا اپیل کنندگان کا یہ بھی کہنا ہے کہ انصاف نہ صرف ہونا چاہیے بلکہ ہوتا ہوا نظر بھی آنا چاہیے اور اس وقت صورتحال ایسی ہے کہ انصاف کا حصول غیر یقینی ہوتا جا رہا ہے اسلام آباد ہائی کورٹ کے دفتر نے عمران خان کی اپیل کو ڈائری نمبر 7115 چوبیس جبکہ بشریٰ بی بی کی اپیل کو ڈائری نمبر 7116 چوبیس الاٹ کر دیا ہے اب عدالت کی جانب سے ان اپیلوں کو سماعت کے لیے کب مقرر کیا جاتا ہے یہ فیصلہ آنے والے دنوں میں متوقع ہے