کراچی میں کینال منصوبے کیخلاف ریلی، شرکاء کے تشدد سے 2 پولیس اہلکار زخمی
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
کراچی (نوائے وقت رپورٹ)کراچی میں جئے سندھ قومی محاذ کے تحت دریائے سندھ سے کینال نکالنے اور زمینوں پر قبضوں کے خلاف ریلی نکالی گئی ریلی کے شرکا شارع فیصل پر ایف ٹی سی کے قریب پہنچے تو پولیس نے شرکاء کو ریڈزون جانے سے منع کیا اور پریس کلب جانے کیلئے متبادل راستہ اختیار کرنے کا کہا جس پر بعض مشتعل افراد نے پولیس اہلکاروں پر تشدد کیا مظاہرین کے تشدد سے ایس ایچ او صدر تھانہ اور ایس ایس پی جنوبی کا گن مین زخمی ہو گئے بعد ازاں پولیس اور رینجرز نے صورتحال پر قابو پایا جس کے بعد ریلی کے شرکاء پریس کلب پہنچے جہاں خطاب میں مقررین نے کہا کہ سندھو دریا کا پانی چرایا جا رہا ہے جس سے سندھ بنجر ہو جائے گا زراعت تباہ ہو جائے گی اور کراچی کو بھی پانی نہیں مل سکے گا ۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
ارسا نے چولستان منصوبے کو پانی فراہمی کی منظوری دیدی
انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) نے چولستان منصوبے کےلیے پانی فراہم کرنے کی منظوری دے دی۔
چولستان منصوبے کو پانی کی فراہمی کے معاملے میں ارسا نے پنجاب حکومت کو پانی دستیابی کا سرٹیفکیٹ جاری کردیا۔
ذرائع کے مطابق ارسا کی منظوری کے بعد پنجاب حکومت دریائے ستلج سے سلیمانکی ہیڈ ورکس سے چولستان کینال نکالے گی۔
ارسا حکام کے مطابق چولستان منصوبے کےلیے 4 لاکھ 50 ہزار ایکڑ فٹ پانی دستیاب ہوگا۔
ارسا کے فیصلے پر سندھ سے ممبر احسان لغاری نے اختلاف کیا اور نوٹ میں لکھا کہ سیکریٹری ارسا کی جانب سے چولستان منصوبے کو پانی کی فراہمی کی منظوری سے متفق نہیں۔
ممبر ارسا سندھ نے مزید کہا کہ سیکریٹری ارسا کا پنجاب حکومت کو پانی دستیابی کا سرٹیفکیٹ دینا سندھ سے ناانصافی ہے، چولستان منصوبہ کو پانی فراہمی سے دریائے سندھ کا پانی کم ہوگا۔
ارسا سندھ کے ممبر نے یہ بھی کہا کہ سیکریٹری ارسا نے جس پانی کی دستیابی کا ذکر کیا ہے، یہ صرف دریائے ستلج کا نہیں ہے، سلیمانکی ہیڈ ورکس سے لنک کینال کے ذریعے پانی لیا جائے گا۔