مصنوعی ذہانت نے طبی مسئلہ ’’2 دن‘‘ میں حل کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
لاہور:
لندن ،برطانیہ کے عالمی شہرت یافتہ طبی ادارے امپیریل کالج سے وابستہ طبی ماہرپروفیسر جوز پینڈیاس مع ٹیم’’سپر بگز‘‘(مہا جراثیم )پر اینٹی بائیوٹکس ادویہ اثر کیوں نہیں کرتی؟ پرتحقیق میں پچھلے 12 برس سے مصروف ہیں۔
لیکن پچھلے ہفتے پروفیسر جوز نے گوگل کے نئے اے آئی تحقیقی ٹول’’کو سائنٹسٹ‘‘ (co-scientist) سے اس طبی مسئلے کا حل پوچھا تو پروفیسر و دیگر سائنس دان یہ دیکھ کر بھونچکا کر رہ گئے کہ وہ 12 سال طویل تحقیق کے بعد جن نتائج پر پہنچے تھے وہی ’’کو سائنٹسٹ‘‘ نے صرف 2 دن میں نکال دیئے۔
یہی نہیں اس نے دو ایسے مختلف نتائج بھی دیئے جن پر انسانی ٹیم کا دھیان نہیں تھا۔وہ تو اے آئی کا کرشمہ دیکھ کر دنگ رہ گئے۔
یاد رہے، پروفیسر جوز کی تحقیق منظرعام پر نہیں آئی لہذا نیٹ پر موجود نہ تھی۔ ’’کو سائنٹسٹ‘‘ نے دستیاب ڈیٹا سے نتائج اخذ کیے اور ثابت کر دیا، اے آئی دنیا میں انقلاب لا سکتی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مسئلہ کشمیر اور غزہ دیرینہ تنازعات ہیں، اسحاق ڈار
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر اور غزہ دیرینہ تنازعات ہیں، جن سے متعلق سلامتی کونسل کی قراردادیں ہیں۔
ایک انٹرویو میں اسحاق ڈار نے کہا کہ حق خودارادیت کشمیری عوام کا حق ہے، مسئلہ کشمیر کے حوالے سے سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد یقینی بنانا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ کسی ملک کی سرزمین دہشت گردی کےلیے استعمال نہیں ہونی چاہیے، افغان عبوری حکومت سے کہا اپنی سرزمین دہشت گردی کےلیے استعمال نہ ہونے دیں۔
سینیٹر اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے، پاکستان اور ترکیہ کے درمیان برادرانہ تعلقات ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ پاک ترکیہ کے درمیان تجارت، دفاع سمیت مختلف شعبوں میں قریبی تعاون ہے، غزہ اور مسئلہ کشمیر دیرینہ تنازعات ہیں۔
نائب وزیراعظم نے کہا کہ غزہ اور مسئلہ کشمیر سے متعلق سلامتی کونسل کی قراردادیں ہیں، غزہ کے عوام کو ان کی سرزمین سے بے دخل کرنے کی تجویز ناقابل قبول ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ غزہ میں مستقل جنگ بندی ہونی چاہیے، سلامتی کونسل میں فلسطین کی رکنیت کے حامی ہیں۔
سینیٹر اسحاق ڈار نےکہا کہ پاکستان میں غیر قانونی مقیم غیرملکیوں کو واپس بھجوایا جا رہا ہے۔