Express News:
2025-02-23@23:45:02 GMT

یوکرین کے صدر زیلنسکی کا امن کیلئے صدارت چھوڑنے کی پیشکش

اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT

KYIV:

یوکرین کے صدر ویلادیمیرزیلنسکی نے امن اور ملک کی نیٹو میں رکنیت کے بدلے اپنی صدارت کی قربانی دینے کی پیش کس کردی ہے۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق زیلنسکی نے امریکا کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظایہ کے ساتھ اختلافات کے پیش نظر کیف میں پریس کانفرنس کے دوران یہ پیش کش کی جبکہ روس نے جنگ کا تیسرا سال مکمل ہونے پر بدترین حملہ کردیا ہے۔

یوکرینی صدر نے کہا کہ اگر یوکرین میں امن قائم ہوتا ہے اور مجھ سے اپنی صدارت چھوڑنے کی امید رکھتے ہوں تو اس کے لیے میں تیار ہوں اور اگر کوئی شرط ہوتی ہے تو میں یہ نیٹو کی رکنیت کے حق میں کر سکتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ میں چاہتا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ثالث بننے کے بجائے ہمارے شراکت دار ہوتے جبکہ امریکی صدر پہلے ہی یوکرین کے صدر پر تنقید کرچکے ہیں۔

زیلنسکی نے امریکی صدر سے توقعات سے متعلق کہنا تھا کہ میں واقعی میں صرف ثالثی سے زیادہ کی توقع کررہا تھا، یہ کافی نہیں ہے اور میں امریکی رہنما اور روسی صدر ویلادیمیر پوٹن کے درمیان ملاقات سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کرنا چاہتا تھا۔

دوسری جانب روسی وزیرخارجہ سرگئی لاروف کا کہنا تھا کہ روسی اور امریکی ٹیمیں رواں ہفتے ملاقات کی تیاری کر رہی ہیں تاکہ تعلقات کو بہتر بنانے کے مواقع پر تبادلہ خیال کیا جاسکے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

صدر زیلنسکی امریکا سے معاہدہ کرنے پر آمادہ ہو گئے، برطانوی میڈیا کا دعویٰ

یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے امریکی دباؤ کے تحت ملک کے اہم معدنی وسائل امریکا کے حوالے کرنے پر آمادگی ظاہر کر دی ہے۔

برطانوی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ زیلنسکی نے ایک معاہدے پر رضامندی ظاہر کی ہے جس کے تحت یوکرین کے قیمتی معدنی ذخائر تک امریکا کو رسائی حاصل ہو گی۔

یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس-یوکرین جنگ بندی کے لیے یوکرین سے 500 ارب ڈالر معاوضے کا مطالبہ کیا تھا، یہ کہتے ہوئے کہ جنگ کے دوران امریکا نے اپنے خزانے سے خطیر رقم خرچ کی ہے۔

ابتدائی طور پر زیلنسکی نے اس مطالبے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ملک کو فروخت نہیں کر سکتے اور یوکرین کا دفاع کریں گے۔

تاہم، حالیہ رپورٹس کے مطابق زیلنسکی نے ملک کا بڑا حصہ پہلے ہی کھو دیا ہے اور اب معدنی وسائل بھی امریکا کے حوالے کرنے پر راضی ہو گئے ہیں۔

اس سے قبل اوول آفس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے امید ظاہر کی تھی کہ یوکرین جلد ہی ایک معاہدے پر دستخط کرے گا جس کے تحت امریکا کو یوکرین کے معدنی ذخائر تک رسائی حاصل ہو گی۔

یہ معاہدہ یوکرین کی معیشت اور خودمختاری پر گہرے اثرات مرتب کر سکتا ہے جبکہ امریکا کو قیمتی معدنی وسائل تک رسائی ملے گی جو اس کی صنعتی اور دفاعی ضروریات کے لیے اہم ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • افغانستان کو ماہانہ 2.5 ارب ڈالر امداد دے رہے، طالبان سے امریکی اسلحہ واپس لینا ہوگا، ڈونلڈ ٹرمپ
  • نایاب دھاتیں: امریکہ اور یوکرین معاہدہ کرنے کے قریب
  • جنگ کے خاتمے کیلئے پیوٹن اور زیلنسکی کو بیٹھ کر بات کرنا ہوگی، ٹرمپ
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے بالآخر غزہ سے فلسطینیوں کی بے دخلی کے منصوبے پر پسپائی اختیار کرلی
  • صدر زیلنسکی امریکا سے معاہدہ کرنے پر آمادہ ہو گئے، برطانوی میڈیا کا دعویٰ
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی فوج کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کو برخاست کردیا
  • امریکا آنے والوں کو روکیں گے نہیں ،قانونی طریقے سے آنے کا مشورہ دیں گے،ٹرمپ
  • غزہ کیلئے ڈونلڈ ٹرامپ کا منصوبہ غیر عملی اور خطے کے استحکام کیلے خطرہ ہے
  • زیلنسکی کا بیان ناقابل قبول ہے‘ روس امریکہ کے مابین ہر سطح پر مذاکرات بحال ہوں گے.ترجمان کریملن