بھارت سے شکست، پاکستان ٹیم کا چیمپئنز ٹرافی میں سفر اگر مگر کا شکار WhatsAppFacebookTwitter 0 23 February, 2025 سب نیوز

دبئی (آئی پی ایس )پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے چیمپئنز ٹرافی کے اگلے راونڈ تک جانے کا سفر مشکل ہوچکا ہے لیکن یہ اب بھی ناممکن نہیں۔
نیوزی لینڈ اور بھارت کے خلاف دو لگاتار شکستوں کے بعد پاکستان کی سیمی فائنل تک رسائی کی امیدیں اب صرف اگر مگر کے تکنیکی امکان پر ٹکی ہوئی ہیں۔تاہم اس کیلئے باقی میچز کے نتائج پر انحصار کرنا پڑے گا۔
پاکستان کو اب اپنا اگلا میچ 27 فروری کو بنگلا دیش کے خلاف راولپنڈی میں بڑے مارجن سے جیتنا ہوگا۔ اس کے ساتھ ساتھ نیوزی لینڈ کو اپنے دونوں میچز میں بھاری مارجن سے ہارنا ہوگا، تب ہی پاکستان کی ٹیم ٹورنامنٹ میں آگے بڑھنے کا موقع حاصل کر سکتی ہے۔پیر کو نیوزی لینڈ اور بنگلا دیش کے درمیان راولپنڈی میں ہونے والا مقابلہ پاکستانی فینز کیلئِے اہم ہوگا۔ اگر نیوزی لینڈ یہ میچ جیت جاتا ہے یا میچ بارش کی وجہ سے واش آٹ ہو جاتا ہے تو پاکستان کی ٹیم آفیشلی ٹورنامنٹ سے باہر ہو جائے گی لیکن اگر بنگلا دیش یہ میچ جیت جاتا ہے تو پاکستان کی امیدیں برقرار رہیں گی۔
پاکستان اور بنگلا دیش کا میچ 27فروری کو راولپنڈی میں کھیلا جائے گا جبکہ بھارت اور نیوزی لینڈ کے درمیان میچ 2 مارچ کو شیڈول ہے۔ پاکستان کی سیمی فائنل تک رسائی کے امیدیں بظاہر کم ہیں لیکن کرکٹ کے کھیل میں کچھ بھی اس وقت ناممکن نہیں جب تک اس کے ہونے کا امکان مکمل طور پر رد نہیں ہوجاتا اور پاکستانی ٹیم کیلئے امکان اب بھی موجود ہے۔
پاکستان کرکٹ کے فینز کی نظریں اب کل کے نیوزی لینڈ اور بنگلادیش کے میچ پر ہوں گی جو پاکستان کی قسمت کا فیصلہ کر سکتا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

چمپئینز ٹرافی: ’پاکستان کے پاس غلطی کی گنجائش نہیں‘

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 22 فروری 2025ء) چیمپئنز ٹرافی کے بلاک بسٹر میچ میں اتوار کو پاکستان کا مقابلہ روایتی حریف بھارت سے ہوگا۔ اس موقع پر پاکستان کے پاس کسی قسم کی غلطی کی گنجائش نہیں ہو گی کیونکہ شکست کی صورت میں وہ اپنے ٹائٹل کے دفاع کی صلاحیت عملی طور پر کھو دے گا۔ یہ دونوں پڑوسی ممالک صرف سیاسی کشیدگی کی وجہ سے کثیر القومی مقابلوں میں ہی ایک دوسرے کے خلا ف کھیلتے ہیں اور یہ میچ دبئی میں ایک ایسے موقع پر ہو رہا ہے، جب بھارت نے ٹورنامنٹ کے میزبان ملک پاکستان کا سفر کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

25,000 تماشائیوں کی گنجائش والا دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم کھچا کھچ بھرا ہونے کے ساتھ ساتھ مزید کروڑوں لوگ اپنے ٹیلی ویژن سے چپکے ہوئے، اس میچ کو دیکھ رہے ہوں گے۔

(جاری ہے)

محمد رضوان کی قیادت میں پاکستانی ٹیم کو کراچی میں ون ڈے مقابلے کے افتتاحی کھیل میں نیوزی لینڈ کے ہاتھوں 60 رنز سے شکست ہوئی تھی اور آٹھ ملکی ٹورنامنٹ میں سیمی فائنل میں جگہ بنانے کے لیے اسے فیورٹ بھارت کو ہرانے کی ضرورت ہے۔

گروپ اے میں نیوزی لینڈ سرفہرست جبکہ دوسرے نمبر پر بھارت ہے۔ پاکستان گروپ میں چوتھے نمبر پر اور سب سے نیچے ہے۔ قواعد کے مطابق دونوں گروپس میں سرفہرست دو ٹیمیں سیمی فائنل میں جگہ بناتی ہیں۔ پاکستان کے بلے باز سلمان علی آغا نے کہا کہ اگر ہم دنیا کی عظیم ٹیموں کے خلاف جیتنا چاہتے ہیں اور دنیا کی عظیم ٹیموں میں سے ایک بننا چاہتے ہیں تو ہمیں مستقل مزاجی لانا ہو گی۔

انہوں نے کہا، ''ہم ایک کھیل میں اچھا اور دوسرے میں برا نہیں کھیل سکتے۔‘‘

پاکستان نے اپنے ہوم گراؤنڈ پر سہ ملکی ٹورنامنٹ میں گزشتہ ہفتے جنوبی افریقہ کے خلاف ریکارڈ 353 رنز کا تعاقب کیا لیکن فائنل میں نیوزی لینڈ کے ہاتھوں ساری ٹیم 242 پر ہونے کے بعد شکست کا شکار ہوئی۔ پاکستانی ٹیم کو بدھ کے روز اس وقت بڑا دھچکا لگا، جب اس کے پریمیئر بلے باز فخر زمان پٹھوں کی انجری کا شکار ہو کر ٹورنامنٹ سے باہر ہو گئے۔

امام الحق کو متبادل کے طور پر ٹیم میں شامل کیا گیا ہے، جنھوں نے2017 میں پچھلی چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں بھارت کو شکست دی تھی۔ یہ ایک ون ڈے میچ میں پاکستان کے خلاف بھارت کی آخری شکست تھی۔ اس کے بعد روہت شرما کی قیادت میں بھارتی ٹیم نے اپنے سب سے بڑے حریف پاکستان کے خلاف کھیلے گئے آخری چھ میں سے پانچ میچوں میں کامیابی حاصل کی جبکہ ایک میچ بارش کی نظر ہو گیا۔

دونوں ٹیموں کا ایک روزہ میچوں میں آخری بار سامنا احمد آباد میں 2023 کے ورلڈ کپ میں ہوا تھا، جس میں میزبان بھارت نے سات وکٹوں سے فتح حاصل کی تھی۔

ایک اور ہار اور میزبان ٹیم کے ٹورنامنٹ سے آؤٹ ہونے کی راہ ہموار ہو جائے گی۔ اس صورت میں اس ایونٹ کی چمک بھی ماند پڑ جائے گی، جو کہ 1996 کے ورلڈ کپ کی بھارت اور سری لنکا کے ساتھ مشترکہ میزبانی کے بعد پاکستان کا پہلا آئی سی سی ایونٹ ہے۔

جوہری ہتھیاروں سے لیس بھارت اور پاکستان 1947 میں برصغیر کی تقسیم کے بعد سے تین جنگیں لڑ چکے ہیں اور اس دشمنی کی جھلک اکثر کرکٹ کے میدانوں میں بھی نظر آتی ہے۔ ان دونوں کے مابین کشیدہ سیاسی تعلقات کی وجہ سے ایک دہائی سے زائد عرصے سے دو طرفہکرکٹ سیریز نہیں کھیلی جا سکی ہے۔ بھارت نے آخری بار ایشیا کپ کے لیے 2008 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا۔

ش ر⁄ ک م (اے ایف پی)

متعلقہ مضامین

  • چیمپیئنز ٹرافی: کیا 2 میچ ہارنے کے بعد اب بھی پاکستان اگلے راؤنڈ تک جا سکتا ہے؟
  • پاک بھارت ٹاکرا: کوہلی کی سنچری، بھارت نے پاکستان کو 6 وکٹوں سے شکست دے دی
  • چیمپئنز ٹرافی، پاکستان کومسلسل دوسری شکست، کوہلی نے بھارت کو سیمی فائنل میں پہنچا دیا
  • چیمپئنز ٹرافی: بنگلا دیش کی ٹیم ایونٹ کے باقی میچز کیلئے پاکستان پہنچ گئی
  • چمپئینز ٹرافی: ’پاکستان کے پاس غلطی کی گنجائش نہیں‘
  • چیمپئنز ٹرافی: بنگلا دیشی ٹیم اسلام آباد پہنچ گئی
  • نیوزی لینڈ سے شکست کا غصہ بھارت پر نکالنے کیلیے پاکستانی تیاریاں شروع
  • بھارت بنگلادیش میچ؛ دبئی میں خالی اسٹیڈیم دیکھ کر بھارتی شائقین پاکستان کے حق میں بول پڑے
  • نیوزی لینڈ کے خلاف آؤٹ ہونے کے بعد فخر زمان رو پڑے، ویڈیو وائرل