بھارت میں بھائی چارے کو مضبوط کرنے کیلئے مسلم مجلسِ مشاورت کام کریگا، سید نور اللہ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
مسلم مجلسِ مشاورت دہلی کے صدر نے کہا کہ کچھ خود غرض عناصر ہندوستان کی گنگا جمنی تہذیب کو نقصان پہنچانے کی سازش میں مصروف ہیں، جسے ہرحال میں ناکام بنایا جانا چاہیئے۔ اسلام ٹائمز۔ آل انڈیا مسلم مجلسِ مشاورت نے بھارت میں بڑھتے ہوئے سماجی تناؤ اور ہم آہنگی کو بگاڑنے کی کوششوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ تنظیم نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ دہلی میں مختلف مذہبی تنظیموں کے ساتھ مل کر بھائی چارے اور قومی یکجہتی کو مضبوط کرنے کے لئے ایک وسیع مہم شروع کرے گی۔ یہ فیصلہ مسلم مجلس مشاورت دہلی چیپٹر کی گورننگ کمیٹی کے ایک اہم اجلاس میں لیا گیا، جس کی صدارت چیپٹر کے صدر سید نور اللہ نے کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سید نور اللہ نے کہا کہ ملک اس وقت ایک نازک دور سے گزر رہا ہے، جہاں مختلف مذاہب کے پیروکاروں کے درمیان منصوبہ بند طریقے سے کشیدگی پیدا کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، یہ رجحان نہ صرف معاشرے بلکہ ملک کے لئے بھی نقصان دہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ کچھ خود غرض عناصر ہندوستان کی گنگا جمنی تہذیب کو نقصان پہنچانے کی سازش میں مصروف ہیں، جسے ہر حال میں ناکام بنایا جانا چاہیئے۔ انہوں نے تمام امن پسند ہندوستانیوں سے اپیل کی کہ وہ معاشرتی اتحاد اور بھائی چارے کو برقرار رکھنے کے لئے آگے آئیں اور انتشار پسند قوتوں کی سازشوں کو ناکام بنائیں۔ مجلسِ مشاورت نے اعلان کیا ہے کہ اپریل میں تمام مذاہب کے مذہبی رہنماؤں کی ایک عظیم الشان میٹنگ منعقد کی جائے گی۔ اس میٹنگ میں معاشرتی اتحاد کو فروغ دینے اور ملک کو تقسیم کرنے کی کوششوں کا مقابلہ کرنے کے لئے ایک جامع حکمتِ عملی تیار کی جائے گی۔
اجلاس میں تنظیم کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر ایم اے جوہر نے ایجنڈے کی تفصیلات پیش کیں اور شرکاء سے اس پر تفصیلی تبادلہ خیال کرنے کی اپیل کی۔ اس موقع پر مجلس کے نائب صدر ڈاکٹر ایم رحمت اللہ نے کہا کہ کسی بھی معاشرے اور ملک کی ترقی کے لئے امن و سکون کا ہونا لازمی ہے۔ کارگزار جنرل سکریٹری محمد طیب نے اردو زبان سے متعلق مسائل پر اپنے خیالات کا اظہار کیا اور اس کے تحفظ و فروغ کی ضرورت پر زور دیا۔ اجلاس میں اوقاف اور تعلیم سے متعلق معاملات پر بھی تفصیلی گفتگو کی گئی۔ اجلاس کے اختتام پر مولانا انور قاسمی نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور اس مہم کو مزید مضبوطی سے آگے بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا تاکہ بھائی چارے اور سماجی ہم آہنگی کو فروغ دیا جا سکے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بھائی چارے نے کہا کہ کرنے کی کے لئے
پڑھیں:
مجلس وحدت مسلمین کے تحت فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے کراچی میں یوم احتجاج
احتجاجی مظاہروں سے خطاب میں رہنماؤں نے کہا کہ یمن کے لوگوں کو سلام پیش ہے، ہماری جانیں مزاحمت کے لوگوں پر قربان ہیں، مزاحمت کی قیادت نے حق اور باطل کے درمیان سرخ لکیر کھینچ دی ہے، پاکستان میں سنی شیعہ لڑائی کروانے کی سازش کی جا رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کے تحت کراچی میں مظلوم فلسطینوں سے اظہار یکجہتی کے لیے بعد نماز جمعہ جامع مسجد جیدر کرار اورنگی ٹاون، جامع مسجد جعفریہ نیو کراچی، جامع مسجد ابوالفضل العباس لانڈھی، جامع مسجد باب النجف بفرزون، جامع مسجد دربار حسینی ملیر، جامع مسجد حیدر کرار کھوکراپار، جامع مسجد گلشن حدید کے باہر مظاہرے کئے گئے۔ مرکزی احتجاجی مظاہرہ جامع مسجد خوجہ اثنا عشری کھارادر کے باہر کیا گیا۔ احتجاجی مظاہرے میں مرکزی رہنما علامہ حسن ظفر نقوی، علامہ مختار امامی، علامہ صادق جعفری، علامہ مبشر حسن، علامہ حیات عباس و دیگر نے خطاب کیا۔ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ صہیونیوں نے آج پورے خطہ کے حالات خراب کر دیئے ہیں، خطے میں فلسطینی مسلمانوں کے خلاف چند خیانت کار حکمرانوں نے بھی اپنا کردار ادا کیا، صہیونیت نے انسانیت سوز مظالم ڈھائے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل میں بسنے والے یہودی اور عیسائی بھی آج صہیونیت کی انسانیت دشمن پالیسیوں کے خلاف احتجاج، اسرائیل انسانیت کا قاتل ہے، پوری دنیا میں مٹھی بھر صہیونیوں نے انسانیت کا چہرہ مسخ کر دیا ہے، سارے مسلمان مل کر اسرائیل پر ایک گلاس پانی ڈالیں تو اسرائیل ڈوب جائے گا، خطے میں فلسطین کی جنگ صرف فلسطین تک محدود نہیں، یہ آگ ملک میں بھی آئے گی، پاکستان ایٹمی ملک ہے مگر عالمی استعمار کیلئے یہ اسلامی ایمٹی طاقت ہے، خطے میں پاکستان کو اسلامی ممالک کے ساتھ مل کر حکمت عملی بنانی ہوگی، ہمارا خطہ زرخیر ہے مسلم ممالک کو ایک مضبوط اقتصادی، معاشی و تعلیمی نظام پر کام کرنا چاہیئے، مسلم ممالک کو عالمی سطح پر حکمت عملی بنانی ہوگی اور اسے ہمارا ملک لیڈ کرے۔
رہنماؤں نے کہا کہ اللہ ظالم کے خلاف میدان میں نکلنے کو پسند کرتا ہے، مظلوم کے حق میں، ظالم کے خلاف آواز بلند کرنا اللہ کا محبوب عمل ہے، مظلوم کے ساتھ میں باہر نکلنا کسی پر احسان نہیں، امریکہ کی کوشش ہے کہ دنیا کو یونی پولر ورلڈ کے ساتھ سنکرونائز کیا جائے، مذموم مقاصد کے حصول کے لئے اسرائیل کا بڑا بنایا جانا ضروری ہے، چھوٹی ریاستوں کو اسرائیل کے زیر تسلط دیا جانا طے کیا گیا ہے، یہ جنگ پوری امت مسلمہ کی جنگ ہے، امریکہ و ویسٹ کی پوری کوشش ہے کہ شفٹ آف پاور کو مسلمانوں کے حق میں نہ ہونے دیا جائے، ترکی، شام، ایران، سعودیہ توڑنا صیہونیت کے مقصد کا حصہ ہے، عالم کفر نے شام میں حکومت گرائی اور اب اسرائیل کو اسپینڈ کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شام کی نیوی، آرمی، ایئر فورس تباہ کردی مگر کوئی نہیں بولا، اسرائیل کے مقابلہ میں مسلمان ممالک کیوں نہیں بولتے، عالم اسلام پر اسرائیل قبضہ کرتا جا رہا ہے اور سب خاموش ہیں، ایک سرخ لکیر کھینچ دی گئی ہے، ایک طرف حق والے ہیں اور دوسری طرف عالم کفر برسر پیکار ہے، ہم فلسطین کے لئے نکلے ہیں تاکہ دنیا پر واضح کر دیا جائے کہ ہم حق والے ہیں، یمن کے لوگوں کو سلام پیش ہے، ہماری جانیں مزاحمت کے لوگوں پر قربان ہیں، مزاحمت کی قیادت نے حق اور باطل کے درمیان سرخ لکیر کھینچ دی ہے، پاکستان میں سنی شیعہ لڑائی کروانے کی سازش کی جا رہی ہے، ہم ظلم کے مقابلے میں ہر مظلوم کے مددگار ہیں اور رہیں گے، ہر ظالم کے گریبان میں ہاتھ ڈالنے والے ہم ہوں گے۔