پی ٹی آئی سے رابطہ، کس بات پر اتفاق ہوا؟ شاہد خاقان نے بتا دیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
راولپنڈی(نیوز ڈیسک) پاکستان عوام پارٹی کے کنوینر شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی سے رابطہ ہوا ہے، میٹنگ بھی ہوئی ہے ایک سوچ پر اتفاق ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان عوام پارٹی کے کنوینر شاہد خاقان عباسی نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں کہا کہ جمہوریت کی بحالی صرف آئین کی بالادستی سے ہو گی اور کوئی راستہ نہیں، جب سب کچھ ناکام ہوجائے تو سڑکوں کا راستہ آخری حربہ ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی سے رابطہ ہوا ہے، میٹنگ بھی ہوئی، ایک سوچ پر اتفاق ہے، کوئی الیکٹورل الائنس یا گرینڈ اپوزیشن نہیں ہے، ایک سوچ پر اتفاق ہےکہ ملک آئین کی بالا دستی کے بغیر نہیں چل سکتا۔
سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ تو بہت لمبی اور دور کی بات ہے، ہم اس سوچ اور نکات پر متفق ہیں، اس کے علاوہ ہر ایک کی اپنی سیاست ہے اور یہ سیاست ہے ایک دوسرے کے معاملات پر تحفظات بھی ہوسکتے ہیں۔
مزیدپڑھیں:رمضان المبارک کے موقع پر مستحقین میں راشن تقسیم کا سلسلہ شروع
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پر اتفاق
پڑھیں:
ملک کی بقا اور سلامتی آئین پر عمل کرنے میں ہے: شاہد خاقان عباسی
ملک کی بقا اور سلامتی آئین پر عمل کرنے میں ہے: شاہد خاقان عباسی WhatsAppFacebookTwitter 0 22 February, 2025 سب نیوز
کالاباغ(آئی پی ایس ) عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ و سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ملک کی بقا اور سلامتی آئین پر عمل کرنے میں ہے۔ماڑی انڈس میں سیرت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ عوام پاکستان پارٹی شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ پاکستان کو آئین پر چلانے سے ہی معاملات حل ہوں گے ، اگر ہم ملک کو آگے لیکر چلنا ہے ہمیں انصاف کی بنیاد فیصلے کرنا ہوں گے ،ملکی مسائل کا حل انتہائی آسان ہے آئین پر عمل کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ہماری بدقسمتی ہے ہم آئین سے دور ہوچکے ہیں
، اللہ نے ہمیں ضابطہ حیات دیا اسی کی روشنی زندگی میں گزار کر ترقی کرسکتے ہیں، تمام آئینی عہدے دار آئین پاکستان پر حلف اٹھاتے ہیں، آج ہر کوئی سوال کرتا ہے ہمارا کیا بنے گا ، ملک کا کیا بنے گا ، ملک کی بقا اور سلامتی آئین پر عمل کرنے میں ہے۔سابق وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی قوم دنیا میں سب زیادہ خیرات کرنے والی قوم ہے ، ہماری بدقسمتی ہے ہم ٹیکس دینے سے انکاری ہوتے ہیں، فکری اختلافات کی ہماری دین کے نزدیک کوئی اہمیت نہیں ، مغربی ممالک میں غزہ کے معاملے پر بھرپور انداز میں آواز آٹھائی گئی۔