سینئر رہنما جماعت اسلامی نے کہا کہ ہم شروع دن سے عافیہ کے کاز میں ساتھ ہیں، پارلیمنٹ سے لے کر ہر فورم پر ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے لیے آواز اٹھائی ہے اور آج بھی ساتھ ہیں، قوم کی بیٹی کو واپس لانا حکمرانوں کی اولین اور معاشرے کے ہر فرد کی عمومی ذمہ داری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سینئر رہنما جماعت اسلامی و سابق ایم این اے اسداللہ بھٹو نے مطالبہ کیا ہے کہ حکمراں قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے حوالے سے کئے گئے وعدے پوری کریں کیوں کہ ان کی رہائی کی چابی اسلام آباد میں بیٹھے حکمرانوں کے پاس ہے، حکمراں اور وزارتِ خارجہ سنجیدہ ہوں، امریکی حکومت کے دباؤ پر جب 3 پاکستانیوں کے قاتل امریکی شہری ریمنڈ ڈیوس کی رہائی ہوسکتی ہے تو پھر بے گناہ قید ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کیوں عمل میں نہیں لائی جاسکتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈاکٹر عافیہ پر ظلم و تشدد اور قید تنہائی کے آٹھ ہزار دن مکمل ہونے پران کی رہائش گاہ گلشن اقبال کے باہر آٹھ ہزار دیئے روشن کرنے کی تقریب میں شرکت و اظہار یکجہتی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر الطاف شکور، مجاہد چنا ودیگر سیاسی سماجی رہنما اور سول سوسائٹی کے نمائندے بھی ساتھ موجود تھے۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی شروع دن سے عافیہ کے کاز میں ساتھ ہے، پارلیمنٹ سے لے کر ہر فورم پر ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے لیے آواز اٹھائی ہے اور آج بھی ساتھ ہیں، قوم کی بیٹی کو واپس لانا حکمرانوں کی اولین اور معاشرے کے ہر فرد کی عمومی ذمہ داری ہے، عافیہ بہن کے ساتھ بڑا ظلم ہوا ہے، انشاء اللہ وہ جلد رہا ہوکر اپنے ملک وطن پہنچیں گی۔ انہوں نے کہا کہ امریکی حکومت نے بے گناہ قید کافی لوگوں کور ہاکیا ہے مگر ہماری حکومت کی عدم دلچسپی کی وجہ سے قوم کی بیٹی رہا نہ ہوسکی جس کا پوری قوم کو دکھ و تشویش ہے، قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ کے امریکی قید ناحق و تنہائی میں 8 ہزار دن گزرنا حکومت کے لیے شرمناک ہے، اقوام متحدہ اور حقوق انسانی کے ادروں کو بھی ڈاکٹر عافیہ پر مظالم و قید تنہائی کا نوٹس لینا چاہیئے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ڈاکٹر عافیہ قوم کی بیٹی کی رہائی کے

پڑھیں:

  عرفان صدیقی کی امریکی وفد کی جیل میں عمران خان سے ملاقات کی تردید 

اسلام آباد (اپنے سٹا ف رپو رٹر سے) سینٹ میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی پارٹی لیڈر اور خارجہ امور کمیٹی کے سربراہ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ امریکی وفد کی جیل میں عمران خان سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔ میں اس کی تردید کرتا ہوں۔ عمران خان پی ٹی آئی کے کسی فرد سے نہیں ملنا چاہتے تو حکومت کیا کرے؟ جس سے ملنا ہوتا ہے، اس سے ان کی ملاقات ہو جاتی ہے۔ نواز شریف نے 2024 کے انتخابات سے پہلے ہی وزیر اعظم نہ بننے کا فیصلہ کر لیا تھا‘ آئندہ انتخابات میں وہ کیا فیصلہ کریں گے‘ اس کے بارے میں نہیں کہہ سکتا۔ 6 نہروں کی تعمیر کے معاملے میں ٹائم لائن کو دیکھیں۔ 8 جولائی 2024 سے 14 مارچ 2025 تک پیپلز پارٹی کیوں خاموش رہی؟۔ اختر مینگل بالغ نظر سنجیدہ مزاج ان سیاستدانوں میں شامل ہیں جو سیاسی مکالمے پر یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اصول، نظریہ اور آئین و جمہوریت کے لیے تیس، تیس سال کی سزائیں کاٹنے والے لیڈروں کی تاریخ گواہ ہے کہ عمران خان سے جتنی ملاقاتیں ہو رہی ہیں، اتنی آج تک کسی کی نہیں ہوئیں۔

متعلقہ مضامین

  • اہل غزہ نے اپنی قربانی سے امت کو بیدار کر دیا ہے، ڈاکٹر عمران مصطفی 
  • بیٹی کی شادی سے 10 دن قبل خاتون اپنے ہونے والے داماد کیساتھ بھاگ گئیں
  •   عرفان صدیقی کی امریکی وفد کی جیل میں عمران خان سے ملاقات کی تردید 
  • تعلیمی ویزوں کی معطلی پر رابطے جاری، بگرام ایئر بیس کی امریکی حوالگی افواہ: پاکستان
  • یرغمالیوں کی رہائی؛ حماس اور امریکا مذاکرات اسرائیل نے ناکام بنادیئے
  • امریکی وفد کی جیل میں عمران خان سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی، عرفان صدیقی
  • ماہ رنگ بلوچ سمیت بلوچ یکجہتی کمیٹی کے دیگرگرفتارافراد کی رہائی ،عدالت سے اچھے کی امید ہے،کامران مرتضیٰ ایڈووکیٹ
  • عرفان صدیقی نے امریکی وفد کی جیل میں عمران خان سے ملاقات کی تردید کر دی
  • بھارت: بیٹی کی شادی سے 10 روز قبل ماں ہونیوالے داماد کیساتھ بھاگ گئی
  • امریکی ڈاکٹروں نے عمران خان کی خیریت دریافت کی رہائی پر بات نہیں ہوئی، رانا ثنا اللہ