روانڈا کانگو میں M23 تنظیم کی مدد بند کرے، سلامتی کونسل
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 23 فروری 2025ء) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کی ہے جس میں کانگو میں ایم 23 تحریک کی طرف سے کی جانے والی جارحانہ کارروائیوں اور شمالی اور جنوبی کیوو میں اس کی پیش قدمی کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔
اطلاعات کے مطابق ایم 23 کی کارروائیاں روانڈا کی دفاعی افواج کی حمایت سے جاری ہیں اور تحریک کے گوما شہر پر قبضے کی بھی مذمت کی گئی ہے۔
کونسل نے اپنی قرارداد میں، جس کی تمام پندرہ ارکان نے تائید کی، فیصلہ کیا کہ ایم 23 فوری طور پر جنگی کارروائیاں بند کرے اور گوما، بوکاوو اور ان تمام علاقوں سے دستبردار ہو جائے جن پر اس نے قبضہ کیا ہے۔ کونسل نے تمام فریقوں سے فوری اور غیر مشروط جنگ بندی پر پہنچنے کے لیے اپنی درخواست کو دہرایا۔
(جاری ہے)
کونسل کی قرارداد میں روانڈا کی افواج سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ ایم 23 کی حمایت بند کریں اور عوامی جمہوریہ کانگو کی سرزمین سے فوری طور پر بغیر کسی پیشگی شرط کے دستبردار ہو جائیں۔
کونسل نے اپنی قرارداد میں روانڈا اور جمہوریہ کانگو پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر بغیر کسی پیشگی شرط کے سفارتی مذاکرات پر واپس آئیں۔قرارداد میں کانگو کی فوج کی طرف سے بعض مسلح گروہوں، خاص طور پر ڈیموکریٹک فورسز فار دی لبریشن آف روانڈا کو فراہم کی جانے والی حمایت کی مذمت کی گئی، اور اس طرح کی حمایت کو روکنے اور اس گروپ کو غیر جانبدار کرنے سے متعلق ذمہ داریوں پر فوری عمل درآمد کا مطالبہ کیا۔
کونسل نے شہریوں اور شہری انفراسٹرکچر، بشمول اقوام متحدہ اور اس سے منسلک افراد اور انسانی ہمدردی کے کارکنوں کے خلاف کیے جانے والے تمام حملوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔
پناہ گزینوں کے تحفظ کا مطالبہعوامی جمہوریہ کانگو میں اقوام متحدہ کے امن مشن (مونوسکو) نے فوری طور پر "محفوظ، باعزت اور بین الاقوامی سطح پر تعاون یافتہ حل" کا مطالبہ کیا ہے تاکہ ان افراد کو جو ملک کے مشرقی حصے میں اس کے اڈوں میں پناہ لے رہے ہیں، ان کی مکمل حقوق اور اختیارات کا احترام کرتے ہوئے، کسی متبادل محفوظ مقام پر منتقل کیا جا سکے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ موجودہ صورتحال ناقابل برداشت ہے۔یہ بات اقوام متحدہ کے مشن کی سربراہ، بنتو کیتا نے کانگو کے دارالحکومت کنشاسا سے نیویارک میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، جہاں انہوں نے اپنی ذمہ داری پر "مونوسکو مشن کے اٹل عزم" کی تصدیق کی تاکہ ان بے بس افراد کی حفاظت کی جا سکے جو اس کے اڈوں میں پناہ کی تلاش میں ہیں۔
انہوں نے اشارہ کیا کہ گزشتہ ماہ کے آخر میں گوما کے سقوط کے بعد سے، 1400 سے زائد خطرے سے دوچار افراد نے مشن کے پاس تحفظ حاصل کیا ہے، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ صورتحال "افراد کی بہت بڑی تعداد" کی وجہ سے ناقابل برداشت ہے، کیونکہ مشن متوقع مدت سے زیادہ عرصے تک مشکل حالات اور محدود سپلائی سے نمٹنے کی کوشش کر رہا ہے۔
بنتو کیتا نے کہا کہ مشن انسانی حقوق کے محافظوں، بشمول خواتین کے حقوق کے محافظوں کے مطالبات کا بھی جواب دے رہا ہے جنہیں دھمکی دی جا رہی ہے یا حملے کا خطرہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا: "ان افراد کو حوالے کرنے کے لیے ایم 23 کی طرف سے شدید دباؤ کے باوجود مونوسکو مشن ان کی حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنانے میں ثابت قدم ہے۔"
انہوں نے کہا کہ روانڈا کی افواج کی حمایت سے ایم 23 کے شمالی کیوو کے کچھ حصوں پر مسلسل قبضے نے مشن کی صوبے میں اپنے مکمل مینڈیٹ کو نافذ کرنے کی صلاحیت کو بری طرح محدود کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ "حرکت کی آزادی پر پابندیاں، بشمول رکاوٹیں، اور 48 گھنٹے پہلے پیشگی اطلاع دینے کی ضروریات مشن کو شہریوں کی حفاظت اور اپنی جان بچانے والی کارروائیوں کو انجام دینے سے روکتی ہیں۔"مونوسکو مشن عوامی جمہوریہ کانگو میں جنوبی افریقہ کی ترقیاتی کمیونٹی کے مشن کی افواج کی ہر ممکن حد تک بنیادی اشیاء کی فراہمی اور شمالی کیوو میں طبی انخلاء کی سہولت فراہم کرکے مدد کرتا رہتا ہے۔
تاہم، کیتا نے کہا کہ مونوسکو کے آپریشنز کے چیلنجز "غلط معلومات اور نفرت انگیز مہموں کی وجہ سے مزید بڑھ گئے ہیں جو جان بوجھ کر مشن کے کردار اور اقدامات کو مسخ کرتے ہیں اور امن فوجیوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالتے ہیں۔"تاہم، اقوام متحدہ کے مشن کے سربراہ نے اس بات پر زور دیا کہ امن دستے شہریوں کے تحفظ کے لیے اپنے مینڈیٹ پر عمل درآمد جاری رکھے ہوئے ہیں، جن میں سیکڑوں ہزاروں اندرونی طور پر بے گھر افراد بھی شامل ہیں۔
ظلم و ستم کا خاتمہبنتو کیتا نے ایم 23 کی طرف سے "فوری جنگ بندی اور بغیر کسی شرط کے دشمنی کے خاتمے" کے لیے مونوسکو کے فوری مطالبے کو دہرایا، جس کی مسلسل فوجی کارروائیاں مشرقی عوامی جمہوریہ کانگو کو غیر مستحکم کر رہی ہیں اور علاقائی سلامتی کو خطرہ میں ڈال رہی ہیں۔
انہوں نے روانڈا سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ تحریک کی حمایت ختم کرے اور علاقائی امن عمل میں کیے گئے وعدوں کے مطابق عوامی جمہوریہ کانگو کی علاقائی سالمیت کا احترام کرے۔
مشن کی سربراہ نے اتوری صوبے میں تمام مسلح گروہوں پر بھی زور دیا کہ وہ "شہریوں کے خلاف اپنے مظالم کو بند کریں" اور اسلحہ بندی، بے دخلی، معاشرتی انضمام اور استحکام کے پروگرام پر مکمل عمل کریں۔ انہوں نے اتحادی جمہوری قوتوں کی طرف سے کیے جانے والے مسلسل مظالم کی سخت الفاظ میں مذمت کی، جن کے شہریوں پر "وحشیانہ حملوں" نے مشرقی عوامی جمہوریہ کانگو میں بے پناہ مصائب کا باعث بنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: "آئیے ایک لمحے کے لیے رکیں اور اس ناقابل برداشت حد تک مصائب کی مذمت کریں جو یہ تنازعہ مشرقی عوامی جمہوریہ کانگو کے عوام کو پہنچا رہا ہے، جس میں خواتین، لڑکیاں اور نوجوان شامل ہیں - جنسی ہراسانی، تنازعات سے متعلق جنسی تشدد، قتل اور بچوں کی جبری بھرتی کے واقعات ہیں۔ ان مصائب کو ختم کرنے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے۔
"بنتو کیتا نے کہا کہ ملک کے مشرقی حصے میں امن، سلامتی اور ترقی کے لیے تشدد کا خاتمہ اور جامع مکالمت اور مفاہمت کا عزم ضروری ہے۔ انہوں نے اس مقصد کو حاصل کرنے میں خواتین کے کردار کو اجاگر کیا جسے نظر انداز نہیں کیا جانا چاہیے، اور کہا: "امن کے لیے کانگو کی خواتین کی پکار کو سنا جانا چاہیے۔"
انہوں نے کہا کہ مونوسکو حکومت اور کانگو کے عوام اور علاقائی شراکت داروں کے ساتھ مل کر مستقل امن کی طرف راستے پر گامزن رہے گا۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اقوام متحدہ فوری طور پر مطالبہ کیا زور دیا کہ سلامتی کو کانگو میں نے کہا کہ کی طرف سے کانگو کی کی حمایت کونسل نے انہوں نے ایم 23 کی مذمت کی اور اس مشن کی مشن کے کے لیے
پڑھیں:
ساہیوال: کالعدم تنظیم کا دہشت گرد گرفتار
— فائل فوٹوساہیوال کے نواحی گاؤں 96 سکس آر میں نیاز چوک کے قریب سی ٹی ڈی نے کارروائی کر کے کالعدم تنظیم کا دہشت گرد گرفتار کرلیا۔
سی ٹی ڈی کے مطابق دہشت گرد سے دھماکا خیز مواد اور دیگر اشیاء برآمد ہوئی ہیں۔
گرفتار کیے گئے دہشت گرد سے مزید تفتیش بھی کی جائے گی۔