اسرائیلی جنگی جہازوں کی بیروت پر پروازیں، مردہ اسرائیل اور لبیک یا نصر اللہ کی گونچ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
بیروت کے کمیل شمعون اسٹیڈیم میں ایک ملین سے زیادہ افراد نے اسرائیلی جنگی طیاروں کی پروازوں کے دوران شہدا کی ارواح سے الہام لیتے ہوئے جراتمندانہ انداز میں الموت لاسرائیل اور لبیک یا نصر اللہ کے پرزور نعرے لگائے۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ سید مقاومت شہید سید حسن نصر اللہ اور شہید ہاشم صفی الدین کی تشیع جنازہ کے دوران بیروت میں اسرائیلی جنگی جہازوں کی پروازیں جاری رہیں۔ بیروت کے کمیل شمعون اسٹیڈیم میں ایک ملین سے زیادہ افراد نے اسرائیلی جنگی طیاروں کی پروازوں کے دوران شہدا کی ارواح سے الہام لیتے ہوئے جراتمندانہ انداز میں الموت لاسرائیل اور لبیک یا نصر اللہ کے پرزور نعرے لگائے۔ اس لمحے کی ویڈیو حاضر خدمت ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسرائیلی جنگی نصر اللہ
پڑھیں:
مقبوضہ غزہ پٹی کے حوالے سے اسرائیل کے خفیہ مقاصد بے نقاب
اسرائیل کا غزہ کے فلسطینیوں کو شام کے شمال میں بسانے کا منصوبہ بھی سامنے آیا ہے۔ اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ شام میں ترکیہ کی سرحد کے قریب فلسطینیوں کے لیے خیمہ بستیاں تیار کی جا رہی ہیں، اسرائیلی فوج کی شام میں مزید پیش قدمی بھی جاری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ غزہ پٹی کے حوالے سے اسرائیل کے خفیہ مقاصد بے نقاب ہو رہے ہیں۔ اسرائیل کی جانب سے انخلاء کے احکامات میں مسلسل توسیع کے نتیجے میں غزہ پٹی کے فلسطینیوں کے لیے زمین تنگ کی جا رہی ہے، اقوامِ متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی حملوں کی وجہ سے غزہ بھر میں اب کوئی محفوظ جگہ باقی نہیں رہی۔ مغربی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی حکومت غزہ پٹی کو الگ الگ حصوں میں تقسیم کرکے مکمل فوجی کنٹرول میں دینا چاہتی ہے، تاکہ وہ پورے علاقوں کو مسمار کرکے بظاہر حماس کو ہمیشہ کے لیے ختم کرسکے۔ اسی لیے رفح کے رہائشیوں کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ ساحلی علاقوں میں تنگ پناہ گاہوں میں منتقل ہو جائیں۔
اِس رپورٹ میں اسرائیلی سکیورٹی حکام کے حوالے سے تصدیق کی گئی ہے کہ غزہ کے جنوبی حصے میں رفح کو مستقل طور پر خالی کرانے کا منصوبہ ہے، جو کہ غزہ پٹی کا 20 فیصد حصہ بنتا ہے، اسی طرح کا ایک آپریشن شمالی غزہ میں بھی جاری ہے۔ یہ اقدامات اسرائیلی منصوبے کا حصہ ہیں، جس کے تحت 20 لاکھ سے زائد فلسطینیوں کو شہروں اور قصبوں سے نکال کر ساحلی علاقوں کی طرف دھکیل دیا جائے گا، تاکہ آگے چل کر فلسطینی خود ہی غزہ سے ہجرت کرنے پر مجبور ہو جائیں۔ غزہ پٹی کے بقیہ علاقے میں اسرائیلی فوج زمین کو تباہ کرنے کی پالیسی پر عمل کر رہی ہے، اسی لیے ایک مہینے پہلے اسرائیل نے غزہ کے لیے امداد مکمل طور پر بند کر دی تھی اور پچھلے ہفتے غزہ سٹی کے لاکھوں رہائشیوں کی صاف پانی کی واحد سپلائی لائن بھی کاٹ دی۔
اسرائیل کا غزہ کے فلسطینیوں کو شام کے شمال میں بسانے کا منصوبہ بھی سامنے آیا ہے۔ اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ شام میں ترکیہ کی سرحد کے قریب فلسطینیوں کے لیے خیمہ بستیاں تیار کی جا رہی ہیں، اسرائیلی فوج کی شام میں مزید پیش قدمی بھی جاری ہے۔ اسرائیلی میڈیا نے یہ بھی بتایا ہے کہ اسرائیلی فوج، سیاحوں اور شہریوں کو حال ہی میں قبضہ کیے گئے شامی علاقے کی سیر کرانے کا انتظام کر رہی ہے، گولان ہائٹس کے متنازع علاقے میں یہ دورے اتوار سے شروع ہو کر ایک ہفتے تک جاری رہیں گے۔