کراچی میں ریڈ لائن منصوبے پر کام کے دوران پانی کی لائن پھر ٹوٹ گئی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
کراچی: کراچی میں بس ریپڈ ٹرانسپورٹ (بی آر ٹی) ریڈ لائن منصوبے پر کام کے دوران یونیورسٹی روڈ پر ایک مرتبہ پھر پانی کی لائن ٹوٹ گئی جس کی وجہ سے سڑک پر ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوگئی۔
میڈیا ذرائع کے مطابق بی آر ٹی ریڈ لائن کے تعمیراتی کام کے دوران کراچی میں یونیورسٹی روڈ پر ایک مرتبہ پھر پانی کی لائن ٹوٹ گئی۔حسن اسکوائر سے جیل چورنگی کے درمیان لائن ٹوٹنے سے پانی سڑک پر آگیا جبکہ متعدد واٹر ٹینکرز بھی پانی بھرنے کی وجہ سے روڈ پر دھنس گئے۔
سڑک پر پانی جمع ہونے سے ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوگئی جس کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
یاد رہے کہ واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کی جانب سے فراہمی آب کی لائنوں کے مرمتی کام کی وجہ سے شہر کے بیشتر علاقوں کو پانی کی فراہمی پہلے ہی بند ہے۔
واٹر کارپوریشن کے مطابق ایف ٹی ایم کی 48 انچ اور سی ٹی ایم کی 54 انچ کی لائن کی مرمت کی جارہی ہے، پانی کی لائنوں کا مرمتی کام72 گھنٹوں میں مکمل کرلیا جائے گا۔
واٹر کارپوریشن کے مطابق مرمتی کی وجہ سے 250 ملین گیلن پانی کی قلت ہورہی ہے جس کے باعث لیاقت آباد، ناظم آباد، پاک کالونی، گولیمار، شیر شاہ، اولڈ سٹی ایریا، لانڈھی، کورنگی، پی اے ایف بیس مسرور میں بھی پانی کی سپلائی جزوی معطل ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال 15 دسمبر کو کراچی میں یونیورسٹی روڈ پر 3 کروڑروپے کی لاگت سے چند روز قبل مرمت کی گئی پانی کی لائن دوبارہ ٹوٹ گئی تھی جس کے بعد شہر قائد کو دھابیجی سے پانی کی سپلائی بند کردی گئی تھی۔
ترجمان واٹربورڈ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ یونیورسٹی روڈ پر پانی کی 84 انچ قطرکی مرکزی لائن کا مرمتی کام پیر سے شروع کیا جائے گا جس میں 3 روز لگ سکتے ہیں۔
ترجمان واٹر بورڈ نے بتایا تھا کہ کراچی کو مجموعی طور پر 650 ملین گیلن یومیہ (ایم جی ڈی) پانی فراہم کیا جاتا ہے، شہر کو 500 ایم جی ڈی پانی کی فراہمی معمول کے مطابق جاری رہے گی، مرمتی کام کے باعث شہر کو یومیہ 150 ایم جی ڈی پانی کی کمی کا سامنا ہوگا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: یونیورسٹی روڈ پر پانی کی لائن کراچی میں مرمتی کام کی وجہ سے کے مطابق ٹوٹ گئی کام کے
پڑھیں:
کراچی: گلبرگ میں واٹر ٹینکر کی ٹکر سے 10 سالہ بچہ جاں بحق
کراچی: شہر میں ٹریفک حادثات کا سلسلہ رک نہ سکا، گلبرگ میں واٹر ٹینکر کی زد میں آکر 10 سالہ بچہ جاں بحق ہوگیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جاں بحق بچہ صائم کھڑے واٹر ٹینکر سے بغیر بتائے پانی بھر رہا تھا کہ ڈرائیور نے اچانک ٹینکر ریورس کردیا، جس کے نتیجے میں وہ نیچے آکر جاں بحق ہوگیا،واقعے کے بعد مشتعل شہریوں نے ٹینکر پر پتھراؤ کرتے ہوئے اس کے شیشے توڑ دیے، پولیس نے موقع پر پہنچ کر ٹینکر ڈرائیور کو گرفتار کرلیا اور ٹینکر ضبط کر لیا۔
خیال رہےکہ کراچی کے علاقے ملیر کورٹ کے قریب ڈمپر اور ٹریلر کے تصادم میں دو افراد جاں بحق جبکہ ایک شخص زخمی ہوگیا، جاں بحق ہونے والوں میں عامر اور زخمی ہونے والوں میں ساجد شامل ہیں، حادثے کے بعد ڈرائیور ٹریلر چھوڑ کر فرار ہوگیا۔
واضح رہے کہ کراچی میں رواں سال کے صرف دو ماہ میں 119 افراد ٹریفک حادثات میں جاں بحق ہوچکے ہیں، جن میں سے 87 مرد، 16 خواتین، 12 بچے اور 4 بچیاں شامل ہیں۔
شہریوں نے ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل درآمد اور حادثات کی روک تھام کے لیے ٹھوس اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔