پشاور:

مشیر صحت خیبر پختونخوا احتشام علی نے صوبے میں منکی پاکس (M-Pox) کے ایک اور کیس کی تصدیق کر دی، ان کے مطابق یہ خیبر پختونخوا میں پہلا مقامی منتقلی (کمیونٹی ٹرانسمیشن) کا کیس ہے، اس سے قبل جتنے بھی کیس رپورٹ ہوئے تھے وہ بیرون ملک سفر سے واپسی پر سامنے آئے تھے۔

مشیر صحت نے مزید بتایا کہ متاثرہ خاتون کے شوہر حال ہی میں ایک خلیجی ملک سے وطن واپس آئے تھے، جن میں ابتدائی طور پر کوئی علامات ظاہر نہیں ہوئیں، تاہم بعد ازاں ان میں بھی منکی پاکس کی تصدیق ہو گئی تھی۔

ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ ڈاکٹر فضل مجید کے مطابق مریضہ کو 18 فروری 2025 کو بخار اور جسم میں درد کی شکایت پر اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ 19 فروری کو ان کے جسم پر اور منہ میں دانے (رَیش) نمودار ہوئے، جس پر پبلک ہیلتھ کوآرڈینیٹر ڈاکٹر محمد عامر خان نے کیس رپورٹ کیا۔ 20 فروری کو تحقیقاتی ٹیم نے مریضہ کے نمونے حاصل کر کے خیبر میڈیکل یونیورسٹی، پبلک ہیلتھ ریفرنس لیبارٹری، پشاور بھجوائے، جہاں 21 فروری کو منکی پاکس کی تصدیق ہوئی۔

ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ نے مریضہ کے شوہر کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ان کی وطن واپسی کے وقت انہیں کوئی علامات ظاہر نہیں ہوئی تھیں، تاہم 5 فروری کو انھیں بخار اور جسم میں درد محسوس ہوا، اور 6 فروری کو ان کے جسم پر اور منہ میں دانے نمودار ہو گئے۔ تاہم، انہوں نے طبی سہولیات حاصل کرنے کے بجائے 10 سے 15 دن تک گھر پر ہی قیام کیا۔

ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز خیبر پختونخوا کی ہدایت پر پبلک ہیلتھ کوآرڈینیٹر ڈاکٹر محمد عامر خان اور ڈاکٹر فوزیہ آفریدی کی سربراہی میں ریپڈ رسپانس ٹیم تشکیل دی گئی، جس نے 22 فروری 2025 کو مریضہ کی طبی ہسٹری حاصل کی۔ متاثرہ خاندان اور ان کے قریبی افراد کی اسکریننگ کی گئی، اور مریضہ کے شوہر سمیت تمام قریبی افراد کو گھریلو آئسولیشن کی ہدایت دی گئی ہے۔

ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ ڈاکٹر فضل مجید نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ منکی پاکس کی علامات سے آگاہ رہیں اور کسی بھی مشتبہ علامت کی صورت میں فوری طور پر قریبی مرکز صحت سے رجوع کریں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: منکی پاکس کی پبلک ہیلتھ فروری کو

پڑھیں:

پاکستان کا امریکا منتقلی کے منتظر افغان باشندوں کو ملک بدر کرنے کا عندیہ

پاکستان نے امریکا منتقلی کے منتظر افغان پناہ گزینوں کو واشنگٹن نہ لے جانے کی صورت میں ملک بدر کرنے کا عندیہ دے دیا۔

امریکی میڈیا کے مطابق نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ پاکستان افغان پناہ گزینوں کی امریکا منتقلی کے لیے بات چیت کرنے کو تیار ہے۔

یہ بھی پڑھیں افغانستان سے غیرملکی اسلحے کی کھیپ پاکستان اسمگل کرنے کی کوشش ناکام

اسحاق ڈار نے کہاکہ امریکا کی جانب سے جن پناہ گزینوں کو قبول نہیں کیا جائےگا ہم انہیں ملک بدر کردیں گے۔

وزیر خارجہ نے کہاکہ جن پناہ گزینوں کو کوئی ملک منتقل کرنے کے لیے تیار ہو جاتا ہے، اور باضابطہ وعدہ کرلیا جاتا ہے تو ان کے لیے کوئی ڈیڈلائن نہیں ہوگی۔

اسحاق ڈار نے کہاکہ اگر ایسا نہیں ہوتا تو یہ لوگ پاکستان میں غیرقانونی تارکین وطن تصور ہوں گے اور انہیں مجبوراً اپنے ملک افغانستان بھیجنا پڑےگا۔

واضح رہے کہ 2021 میں افغانستان میں طالبان کی جانب سے اقتدار حاصل کرنے کے بعد افغان شہری پاکستان آئے تھے تاکہ وہ کسی بھی ممکنہ کارروائی سے بچ سکیں۔

رپورٹس کے مطابق مختلف ممالک 80 ہزار افغان باشندوں کو اپنے ملکوں میں بسانے کے لیے لے جا چکے ہیں، جبکہ قریباً 40 ہزار اس وقت بھی پاکستان میں موجود ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ان افغان باشندوں میں 15 ہزار افغان شہری ایسے بھی ہیں جو امریکا منتقلی کے لیے اجازت ملنے کے انتظار میں ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سال 2023 کے اختتام کے بعد پاکستان کی جانب سے سفری دستاویزات نہ رکھنے والے غیرملکی شہریوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا تھا، جس میں 8 لاکھ سے زیادہ افغان شہری ڈی پورٹ ہو چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں افغانستان کا پاکستان کے خلاف ہونا ہماری غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہے، وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور

پاکستان میں اقوام متحدہ میں رجسٹرڈ اور پروف آف رجسٹریشن کارڈ رکھنے والے افغان شہریوں کی تعداد 10 لاکھ سے زیادہ ہے، شہباز شریف کی حکومت نے پی او آر کارڈ رکھنے والے افغان شہریوں کو 30 جون 2025 تک پاکستان میں رہنے کی مہلت دے دی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسحاق ڈار افغان پنازہ گزین امریکا منتقلی پاکستان ڈی پورٹ عندیہ ملک بدر وزیر خارجہ وعنعوس

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کا امریکا منتقلی کے منتظر افغان باشندوں کو ملک بدر کرنے کا عندیہ
  • ڈاکٹر محمد امجد،رضوان صادق خان پولیٹیکل کوآرڈینیشن کمیٹی کے رکن نامزد، کمیٹی کا پہلا باقاعدہ اجلاس کل ہوگا
  • آئی سی سی چیمپین ٹرافی کا آج لاہور میں پہلا ٹاکرا، آسٹریلیا بمقابلہ انگلینڈ
  • شاہد یونیورسٹی تہران اور ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کراچی کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط
  • رمضان سے قبل سرکاری ملازمین کیلئے اچھی خبر
  • امریکا کوعافیہ کے بدلے شکیل آفریدی کی حوالگی، حکومتی جواب سامنے آگیا
  • بدین ،سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کا اتائی ڈاکٹرز کیخلاف آپریشن
  • حیدرآباد،جستجو فاؤنڈیشن اور جی ڈی سی ایل کے تعاون سے ہیلتھ کانفرنس
  • خیبرپختونخوا پبلک سروس کمیشن: امتحانات کے لیے عمر کی حد میں اضافہ