کراچی:

ڈاکٹر روتھ فاؤ سول اسپتال کراچی میں پہلی بار سماعت سے محروم 4 سالہ بچے کا کامیاب آپریشن کرکے کوکلئیر امپلانٹ لگا دیا گیا، کوکلئیر امپلانٹ سرجری کی کراچی کے کسی اور سرکاری اسپتال میں سہولت  دستیاب نہیں، نجی اسپتالوں میں کوکلئیر امپلانٹ سرجری اور آلہ لگانے کی مد میں 50سے 60 لاکھ روپے کے اخراجات آتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر روتھ فاؤ سول اسپتال کراچی کے ایم ایس ڈاکٹر خالد بخاری نے بتایا کہ کوکلیئر امپلانٹ ایک طبی آلہ ہوتا ہے جو پیدائشی طور پر سماعت سے محروم بچوں کے کان کے عقب کی ہڈی میں لگایا جاتا ہے، آلہ لگانے کے بعد سماعت متحرک ہوجاتی ہے، آلہ نصب کرنے کے بعد بچے کی دو ماہ تک اسپیچ تھراپی کرائی جاتی ہے تاکہ بچے کی سماعت بحال ہوجائے۔

ڈاکٹر خالد بخاری نے بتایا کہ یہ سرجری سول اسپتال کراچی کے ای این ٹی یونٹ II میں داخل 4 سالہ بچے کی گئی، بچے کے والدین ایک ماہ قبل اسپتال کی ای این ٹی اوپی ڈی معائنے کے لیے آئے تھے، ڈاکٹروں نے معائنے کے بعد اس کے والدین کوبتایا کہ بچے کوکوکلئیر امپلانٹ لگایا جائے گا جس پر والدین نے کوکلئیر امپلانٹ آلہ کی قیمت سن کر پریشان ہوگئے تھے۔

 اسپتال کے ایم ایس نے بچے کے والدین کو یقین دہانی کرائی کہ کوکلئیر امپلانٹ آلہ اور سرجری بلامعاوضہ کی جائے گی، انہوں نے بتایا کہ ہم نے کوکلئیر امپلانٹ آلہ ایک این جی او کے ذریعے منگوایا۔

گذشتہ دنوں ای این ٹی یونٹ کے ماہرین پروفیسر صدف ضیاء، ڈاکٹر سیدہ عظمیٰ نقوی، ڈاکٹر عرفان احمد شیخ، ڈاکٹر دانش الرحیم، ڈاکٹر حرا حمید سمیت دیگر ماہرین کی نگرانی میں 4 گھنٹے کے کامیاب آپریشن کے بعد بچے کے کان کے عقب میں کوکلئیر امپلانٹ سرجری مکمل کی گئی۔ بچہ ابھی اسپتال میں زیر علاج ہے، تاہم چند دن بعد اسپیچ تھراپی شروع کردی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ سول اسپتال میں یہ پہلی کامیاب کوکلئیر امپلانٹ سرجری کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ کوکلئیر امپلانٹ آلے کی قیمت 30 سے 40 لاکھ روپے ہے، نجی اسپتالوں میں اس آپریشن  اور آلہ نصب کرانے  کے لیے 50 سے  60 لاکھ روپے وصول کیے جاتے ہیں۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سول اسپتال کراچی کے بعد

پڑھیں:

کراچی، سرکاری ڈاکٹرز کا عباسی شہید اسپتال کے ڈائریکٹر آفس کا گھیراؤ

ہاؤس آفیسرز کا کہنا تھا کہ 5 سالہ تعلیم کے بعد انہیں 30 سے 45 ہزار روپے تنخواہ ملتی ہے، جبکہ دیگر سرکاری اسپتالوں میں 70 ہزار تک تنخواہیں ہیں، ہمارے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کے سرکاری عباسی شہید اسپتال میں ہاؤس آفیسرز نے تنخواہوں میں اضافے کیلئے احتجاج کرتے ہوئے ڈائریکٹر آفس کا گھیراؤ کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کے عباسی شہید اسپتال میں ہاؤس آفیسرز نے تنخواہوں میں اضافے کیلئے ڈائریکٹر آفس کا گھیراؤ کرتے ہوئے بھرپور احتجاج کیا۔ احتجاج میں خواتین ہاؤس آفیسرز کی بھی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ ہاؤس آفیسرز کا کہنا تھا کہ 5 سالہ تعلیم کے بعد انہیں 30 سے 45 ہزار روپے تنخواہ ملتی ہے، جبکہ دیگر سرکاری اسپتالوں میں 70 ہزار تک تنخواہیں ہیں، ہمارے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے۔ اس موقع پر ایم ایس ڈاکٹر جاوید اقبال نے میڈیا سے گفتگو میں کہا 230 آفر لیٹرز جاری کیے گئے، مگر صرف 9 ڈاکٹروں نے انہیں قبول کیا، مریضوں کا دباؤ بڑھ رہا ہے اور پرانے ہاؤس آفیسرز پروموٹ ہو چکے ہیں۔ میئر کراچی نے یقین دہانی کرائی کہ جون تک تنخواہوں میں اضافہ کر دیا جائے گا۔ احتجاج کے بعد مظاہرین کو مئیر کراچی سے 2 روز میں ملاقات کی یقین دہانی کرائی گئی، جس کے بعد وقتی طور پر احتجاج ختم کر دیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: لانڈھی میں برف کے کارخانے میں گیس لیکج سے دھماکا، 2 افراد جاں بحق، 4 زخمی
  • کراچی، سرکاری ڈاکٹرز کا عباسی شہید اسپتال کے ڈائریکٹر آفس کا گھیراؤ
  • عباسی شہید اسپتال کے ہاؤس آفیسرز کا تنخواہوں میں اضافے کیلیے ڈائریکٹر آفس کا گھیراؤ
  • ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے امریکا میں وکیل کا پاکستان آنے کا فیصلہ
  • ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے امریکا میں وکیل کلائیو اسمتھ نے پاکستان آنے کا فیصلہ کر لیا
  • ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے امریکا میں وکیل کلائیو اسمتھ کا پاکستان آنے کا فیصلہ
  • کراچی میں نیشنل پیڈل چیمپئن شپ کا کامیاب انعقاد، نوجوان کھلاڑیوں کی شاندار پرفارمنس
  • لکی مروت میں کامیاب آپریشن، محسن نقوی کا خیبرپختونخوا پولیس کو خراجِ تحسین
  • مونی رائے کے ماتھے نے مداحوں کو شک میں مبتلا کردیا
  • صدر مملکت آصف زرداری کئی روز بعد اسپتال سے ڈسچارج