گورنر کے پی کا علی امین کو وزیراعلیٰ سندھ کی کارکردگی پر مذاکرے کا چیلنج
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
پشاور:
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے علی امین گنڈاپور کو سندھ کے وزیر اعلیٰ کی کارکردگی پر مذاکرے کا چیلنج دے دیا۔
اپنے بیان میں گورنر کے پی نے نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ سے ایک فیصد بھی زیادہ کارکردگی کی ہو تو وزیر اعلیٰ سندھ حکومت چھوڑ دیں گے، علی امین گنڈا پور مناظرے میں ہار گئے تو استعفا دے دیں۔
انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈا پور میٹنگ میں الگ بات کرتے ہیں اور باہر جا کر مکر جاتے ہیں۔
کسانوں کے احتجاج کے اعلان پر صوبائی گورنر نے کہا کہ ہم کسانوں کے ساتھ مل کر سول نافرمانی کریں گے، میں دیکھتا ہوں کہ وزیر اعلیٰ کیسے کسانوں سے ٹیکس لیتا ہے۔ کسان کنونشن کے بعد بلدیات کنونشن کریں گے۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ صوبائی حکومت نے کبھی صوبے کے حقوق کی جنگ اسلام آباد میں نہیں لڑی لیکن کے پی حکومت نے فیصلہ کرلیا کہ صوبے کو غرق کرنا ہے، کئی سالوں سے صوبے کے کاشتکاروں کے ساتھ ظلم ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسان ٹیکس کے خلاف اسپیکر کے پی اسمبلی کو خط لکھا، چترال سے ڈی آئی خان تک ہر جگہ احتجاج میں ان کے ساتھ ہوں گا۔
گورنر کے پی نے کہا کہ اب حکومت نے غریب کسانوں سے بھتہ لینا شروع کر دیا ہے، جن لوگوں کو صوبائی حکومت کو مسلط کیا لوگ ان کو بھتہ دے رہے ہیں۔ پنجاب اور سندھ میں کسان کو کسان کارڈ، کے پی میں کسان سے بھتہ لیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا کے کسانوں نے زراعت ٹیکس کے خلاف صوبے بھر میں احتجاج کا اعلان کیا ہے۔ صوبائی اسمبلی کے سامنے صوبہ بھر کے کسان دھرنا دیں گے۔
گورنر ہاؤس پشاور میں کسان کنونشن کے دوران احتجاج کا اعلان کیا گیا۔ کسان کنونشن میں فیصلہ کیا گیا کہ رمضان کے بعد کسان صوبے بھر میں احتجاج کریں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: وزیر اعلی نے کہا کہ علی امین
پڑھیں:
وزیراعلیٰ پنجاب کی ایک سالہ کارکردگی قابل ستائش : مریم اورنگزیب
راولپنڈی (اپنے سٹاف رپورٹر سے) کمشنر آفس میں سینئر وزیر پنجاب مریم اورنگزیب اور وزیر بلدیات ذیشان رفیق کی زیر صدارت اہم اجلاس جس میں راولپنڈی کے ترقیاتی منصوبوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا، مریم اورنگزیب نے ستھرا پنجاب پروگرام کا افتتاح کیا۔ مریم اورنگزیب نے راولپنڈی میرا گھر ہے، اس لیے اس پروگرام کا افتتاح کرنے خود آئی ہوں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کی ایک سالہ کارکردگی قابل ستائش ہے۔ ستھرا پنجاب پروگرام کے تحت اب تک تقریباً ایک لاکھ لوگوں کو نوکریاں ملی ہیں۔ کہا جاتا تھا ہم سے بیانیہ نہیں بنتا، ہم فساد کا بیانیہ نہیں بنا سکتے بلکہ ہم کارکردگی کا بیانہ بناتے ہیں۔ اس ملک کے خلاف 4 سال پچھلی حکومت نے سازش کی۔ ملک کی معیشت کو میاں شہباز شریف نے سہارا دیا۔ میاں نواز شریف نے بجلی مہیا کی اور ملک سے اندھیرے ختم کیے۔ ملک ڈیفالٹ کا نعرہ لگانے والے مایوس ہو گئے۔