امریکی اقدامات سے دونوں ممالک کے کاروباری اداروں کے درمیان معاشی اور تجارتی تعاون بری طرح متاثر ہوگا، چینی وزارت تجارت
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
بیجنگ : وائٹ ہاؤس کی ویب سائٹ نے “امریکہ فرسٹ” سرمایہ کاری پالیسی میمورنڈم جاری کیا ، جس میں اعلان کیا گیا کہ امریکہ چین کے ساتھ دو طرفہ سرمایہ کاری کو مزید محدود کرنے کے لئے امریکی سرمایہ کاری پالیسی میں ایڈجسٹمنٹ کرے گا۔ اس حوالے سے چین کی وزارت تجارت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ امریکی قومی سلامتی کے بے جا استعمال کا امتیازی سلوک پر مبنی ایک غیر تجارتی طرز عمل ہے ، جس سے دونوں ممالک کے کاروباری اداروں کے درمیان معمول کا معاشی اور تجارتی تعاون بری طرح متاثر ہوگا۔امریکہ کی جانب سے چینی سرمایہ کاری پر سیکیورٹی جانچ پڑتال کو سخت کرنے سے امریکہ میں سرمایہ کاری کرنے والی چینی کمپنیوں کے اعتماد کو شدید نقصان پہنچے گا۔امریکہ کی جانب سے چین میں سرمایہ کاری کو محدود کرنے سے دونوں ممالک کے درمیان سرماریہ کاری کے تعلقات کمزور ہونگے ، جس سے خود امریکہ کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ بہت سی امریکی کاروباری انجمنوں اور کمپنیوں نے کہا ہے کہ چین میں امریکی سرمایہ کاری کی پابندیوں کی بدولت امریکی کمپنیاں چینی مارکیٹ کو دوسرے حریفوں کے حوالے کردیں گی۔ چین امریکہ پر زور دیتا ہے کہ وہ بین الاقوامی سرمایہ کاری اور تجارتی قوانین کی پاسداری کرے، مارکیٹ کی معیشت کے قوانین کا احترام کرے اور معاشی اور تجارتی معاملات کو سیاسی رنگ دینا اور ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا بند کرے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ریاض اور امریکہ کے درمیان نیوکلیئر ٹیکنالوجی کے معاہدے پر بات چیت جاری
عرب نیوز کے ایک سوال کے جواب میں امریکی عہدیدار نے کہا کہ دونوں فریق توانائی کے بڑے شعبوں میں تعاون کریں گے جس میں امریکی ٹیکنالوجی اور شراکت داری کلیدی کردار ادا کر رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکہ کے وزیر توانائی کرس رائٹ نے کہا ہے کہ اُن کا ملک سعودی عرب کے ساتھ توانائی کے شعبے اور سویلین نیوکلیئر ٹیکنالوجی میں تعاون کے لیے ایک ابتدائی معاہدے پر دستخط کرے گا۔ عرب نیوز کے مطابق اتوار کو سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ایک پریس کانفرنس کے دوران امریکی وزیر نے بتایا کہ دونوں ملکوں کے درمیان ایٹمی توانائی کے شعبے میں تعاون کی تفصیلات رواں برس کے اختتام تک سامنے آئیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ مملکت میں تجارتی جوہری توانائی کی صنعت کی تعمیر پر توجہ مرکوز کی جائے گی، اس پر رواں سال حقیقی پیش رفت ہو گی۔ سعودی عرب کے وزیر برائے توانائی نے امریکی انرجی منسٹر کرس رائٹ کا کنگ عبداللہ پیٹرولیم سٹڈیز اینڈ ریسرچ سینٹر میں پہنچنے پر خیرمقدم کیا۔ کرس رائٹ نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ یقینی طور پر 123 جوہری معاہدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ واشنگٹن مملکت میں سویلین نیوکلیئر انڈسٹری کو ترقی دینے کے لیے ریاض کے ساتھ طویل مدتی تعاون کی توقع رکھتا ہے۔
عرب نیوز کے ایک سوال کے جواب میں امریکی عہدیدار نے کہا کہ دونوں فریق توانائی کے بڑے شعبوں میں تعاون کریں گے جس میں امریکی ٹیکنالوجی اور شراکت داری کلیدی کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے پاس بہترین شمسی وسائل اور تکنیکی بہتری کی گنجائش ہے۔ کرس رائٹ نے توانائی کے شعبے میں ترقی کے حوالے سے مملکت کے نقطہ نظر کی بھی تعریف کی اور کہا کہ یہ توانائی کے تمام ذرائع پر لاگو ہوتا ہے۔