چین -یورپ تعلقات کسی تیسرے فریق کے خلاف نہیں ہیں،چینی وزیر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
بیجنگ :چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے کہا ہے کہ اس وقت بین الاقوامی برادری عمومی طور پر اس بات پر متفق ہے کہ اقوام متحدہ کا کردار ناگزیر ہے، کثیرالجہتی نظام کا رجحان یقینی ہے، اور عالمی حکمرانی کے نظام کی اصلاح اور بہتری میں تاخیر نہیں کی جا سکتی۔ چین اقوام متحدہ کی 80 ویں سالگرہ کو ایک موقع کے طور پر دیکھتے ہوئے، تمام فریقوں کے ساتھ مل کر ایک منصفانہ اور معقول عالمی حکمرانی کا نظام تعمیر کرنے اور بنی نو ع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تشکیل کو آگے بڑھانے کے لیے تیار ہے۔ اتوار کے روز ایک انٹر ویو میں وانگ ای نے کہا کہ چین کثیرالجہتی نظام میں ایک مستحکم عنصر ہوگا اور تبدیلی کے دور میں تعمیری قوت کے طور پر مضبوطی سے کھڑا رہے گا۔ جی 20 سمٹ رواں سال نومبر میں پہلی بار افریقہ میں منعقد ہوگا۔ چین جنوبی افریقہ کی صدارتی کوششوں کی مضبوط حمایت کرتا ہے اور گلوبل ساؤتھ کی مشترکہ توقعات کا موثر جواب دیتا ہے۔ وانگ ای نےاس بات پر زور دیا کہ چین-یورپ تعلقات کسی تیسرے فریق کے خلاف نہیں ہیں، نہ ہی کسی پر منحصر ہیں اور نہ ہی کسی کے زیرِ اثر ہیں۔ چین امن کے لیے کی جانے والی تمام کوششوں کی حمایت کرتا ہے اور امید کرتا ہے کہ تمام متعلقہ فریق ایک ایسا حل تلاش کریں جو ایک دوسرے کے تحفظات کا خیال رکھے، پائیدار اور دیرپا ہو۔ انہوں نے کہا کہ غزہ اور دریائے اردن کا مغربی کنارہ دونوں فلسطینی عوام کے گھر ہیں، سیاسی لین دین کا سودا نہیں۔ چین عرب ممالک کے انصاف پر مبنی موقف کی حمایت کرتا ہے۔ غزہ کی تعمیر نو میں سب سے پہلے فلسطینیوں، خاص طور پر غزہ کے عوام کی خواہشات کا احترام کیا جانا چاہیے، اور جلد از جلد ایک ایسا منصوبہ تشکیل دیا جانا چاہیے جسے تمام فریق قبول کریں۔ اقوام متحدہ کو اقدامات کرتے ہوئے فلسطین کو باقاعدہ رکن کے طور پر شامل کرنا چاہیے۔ چین فلسطینی مسئلے کے جامع، منصفانہ اور دیرپا حل کے لیے، اور مشرق وسطی کے خطے میں امن کے حصول کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔واضح رہے کہ وانگ ای نے برطانیہ اور آئرلینڈ کے دورے، 61 ویں میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں شرکت، نیویارک میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت، اور جنوبی افریقہ میں جی 20 وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت کے بعد چینی میڈیا کو انٹرویو دیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ٹیکس نظام کو انتہائی سادہ بنانے جا رہے ہیں: محمد اورنگزیب
وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب—فائل فوٹووفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ نتخواہ دار طبقے پر ٹیکس کو بخوبی سمجھتا ہوں، ٹیکس نظام کو انتہائی سادہ بنانے جا رہے ہیں۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایسا طبقہ جس کی جائیداد یہاں ہے نہ وہاں اس کو بھی پیچیدہ ٹیکس نظام میں الجھایا ہوا ہے۔
محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ اگر ہم رشوت لے رہے ہیں تو کوئی ہمیں رشوت دے رہا ہے، آپ سے درخواست ہے کہ آپ رشوت دینا بند کر دیں، وزیرِ اعظم اس ہم مسئلے پر سنجیدہ ہیں۔
وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ہم صحیح سمت میں جا رہے ہیں، طویل سفر باقی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ حوصلہ کریں اور رشوت خوروں کی باتوں میں نہ آئیں، کسٹمز میں فیس لیس ٹیکنالوجی متعارف کرائی گئی، مقصدہے چوری یا رشوت بازاری نہ ہو سکے۔
ان کا کہنا ہے کہ تاجروں کے جائز مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے، صنعت کی ترقی ملکی ترقی کا باعث ہے، معاشی استحکام کے لیے اپنی درست سمت کا تعین کرنا ضروری ہوتا ہے، ہمیں صنعتی ترقی کے لیے مل کر کام کرنا ہو گا۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ ملک میں معاشی استحکام کے لیے کام کر رہے ہیں، سرمایہ کاروں کو سہولتوں کی فراہمی یقینی بنا رہے ہیں، مہنگائی کی شرح میں کمی ہو رہی ہے، پالیسی ریٹ میں کمی سے کاروبار میں استحکام آ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انڈسٹری کی ترقی کے لیے مل کر کام کرنا ہو گا، ہمارا اصل مقصد عام آدمی کو فائدہ پہنچانا ہے، ہم عوام کے خدمت گزار ہیں، معاشی استحکام کے لیے مہنگائی کا کم ہونا لازمی تھا، عام آدمی کی آسانی کے لیے کام کر رہے ہیں۔
وزیرِ خزانہ کا کہنا ہے کہ ہر ہفتے اشیائے خورونوش کی قیمتوں کا جائزہ لیا جارہا ہے، اسٹاک مارکیٹ اوپر نیچے ہوتی رہے گی، اسٹاک مارکیٹ اوپر نیچے ہونے میں کچھ وجوہات بیرونی ہیں، ہمیں دیکھنا ہے کہ ہم صحیح سمت میں چل رہے ہیں یا نہیں؟2028ء کے بعد ہماری ایکسپورٹ میں اضافہ ہو گا۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ پالیسی ریٹ میں کمی سے کاروبار میں استحکام آرہا ہے، مہنگائی کی شرح کم ہوئی ہے، ہر سیکٹر کو برآمدات کرنا ہوں گی، ہم درست سمت کی جانب گامزن ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ریکوڈک کا ایک پروجیکٹ بہت اہم ہے، بلوچستان میں ریکوڈک پروجیکٹ ہمارا خواب ہے۔